نوجوان ڈاکٹرز کیلئے پنجاب ہیلتھ فاؤنڈیشن عذاب بن گئی
اشاعت کی تاریخ: 20th, May 2025 GMT
سٹی42: پنجاب ہیلتھ فاؤنڈیشن نوجوان ڈاکٹروں کیلئے سہارا بننے کے بجائے آزمائش بن گئی، پی جی ٹرینی ڈاکٹرز کو ماہانہ وظیفوں کی ادائیگی میں مسلسل تاخیر ایک سنگین مسئلہ بن چکی ہے جس کے باعث درجنوں ڈاکٹرز مالی مشکلات سے دوچار ہو چکے ہیں۔
ذرائع کے مطابق پی جی ٹرینی ڈاکٹرز کو گزشتہ ایک ماہ سے وظیفہ ادا نہیں کیا گیا جس کے سبب یہ ڈاکٹرز اپنی روزمرہ ضروریات پوری کرنے سے قاصر ہیں۔ نوجوان ڈاکٹرز نے شکایت کی کہ وہ رات دن ڈیوٹیاں دے رہے ہیں مگر انہیں ان کی محنت کا صلہ نہیں مل رہا۔
فیصل ٹاؤن کےعلاقے میں خواجہ سرا کے قتل کے واقعہ میں اہم پیشرفت
محکمہ سپیشلائزڈ ہیلتھ کی جانب سے وظیفہ کی ادائیگی کا عمل ٹیچنگ ہسپتالوں سے نکال کر ہیلتھ فاؤنڈیشن کو سونپا گیا تاکہ شفافیت اور سنٹرلائزڈ نظام قائم ہو تاہم یہ نیا نظام بھی مکمل طور پر ناکام ہو چکا ہے۔
ذرائع کے مطابق ہیلتھ فاؤنڈیشن ایک سال بعد بھی باقاعدگی سے وظیفے کی ادائیگی میں کامیاب نہیں ہو سکی۔ ہر ماہ 15 تاریخ کو وظیفہ کی ادائیگی کا وعدہ کیا جاتا ہے، مگر عملدرآمد نہیں ہوتا۔
نوجوان ڈاکٹرز نے وزیراعلیٰ پنجاب اور محکمہ صحت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ وظیفہ کی ادائیگی کے نظام کو فوری بہتر بنائیں اور ذمہ داروں کے خلاف کارروائی کی جائے تاکہ مستقبل میں انہیں مزید پریشانی نہ اٹھانا پڑے۔
اے این ایف کی کارروائیوں میں ڈھائی کروڑ سے زائد مالیت کی منشیات برآمد
.ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: سٹی42 کی ادائیگی
پڑھیں:
نائیجیریا آئی ایم ایف کو 3 ارب 40 کروڑ ڈالر ادا کرکے قرض سے آزاد ملک بن گیا
نائیجیریا عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) سے کوویڈ 19 کی وبا کے عروج پر حاصل کردہ 3 ارب 40 کروڑ ڈالر کا قرض مکمل طور پر واپس کر کے قرض سے آزاد ملک بن گیا۔
وائس آف افریقہ کی رپورٹ کے مطابق یہ ادائیگی 30 اپریل 2025 کو طے شدہ مدت سے پہلے مکمل کی گئی، جو مالیاتی ذمے داری اور بہتر قرض انتظام کی ایک مضبوط علامت ہے۔
2020 میں کورونا وبا کے آغاز پر، نائیجیریا سمیت کئی ترقی پذیر معیشتیں شدید معاشی جمود، تیل کی قیمتوں میں زبردست کمی، اور صحت کے بڑھتے ہوئے مسائل سے دوچار تھیں، ان چیلنجز سے نمٹنے کے لیے نائیجیریا نے آئی ایم ایف سے رجوع کیا اور ری پیڈ فنانسنگ انسٹرومنٹ (آر ایف آئی) کے تحت 3 ارب 40 کروڑ ڈالر کا ہنگامی قرض حاصل کیا تھا۔
آر ایف آئی ایک ایسا قرض کا نظام ہے، جو ان ممالک کو فوری مالی امداد فراہم کرتا ہے جو توازنِ ادائیگی کے شدید دباؤ کا شکار ہوں۔
نائیجیریا نے یہ فنڈز صحت عامہ پر خرچ کرنے، کمزور طبقوں کو تحفظ دینے، اور معیشت کے کلیدی شعبوں کو مستحکم کرنے کے لیے استعمال کیے، یہ قرض وبا کے سب سے پُرتشویش مہینوں میں معاشی تباہی کو روکنے میں اہم کردار ادا کرنے والا ثابت ہوا۔
تیز رفتار ادائیگی اور مالیاتی نظم و ضبط
یہ قرض اصل میں طویل المدتی ادائیگی کے لیے ترتیب دیا گیا تھا، نائیجیریا نے اسے طے شدہ مدت سے پہلے ہی مکمل طور پر ادا کر دیا، جس کا سہرا مبصرین بہتر مالیاتی نظم و ضبط اور مضبوط بیرونی زرمبادلہ ذخائر کو دیتے ہیں۔
نائیجیریا میں آئی ایم ایف کے نمائندہ کرسچین ایبیکے کے مطابق، آخری ادائیگی 30 اپریل 2025 تک مکمل کر دی گئی، اگرچہ نائیجیریا اب بھی 2029 تک ہر سال تقریباً 3 کروڑ ڈالر مالیت کے اسپیشل ڈرائنگ رائٹس (ایس ڈی آر) چارجز کی معمولی ادائیگیاں جاری رکھے گا، لیکن اصل قرض مکمل طور پر ادا کر دیا گیا ہے۔
یہ قبل از وقت ادائیگی ایک علامتی اور عملی قدم کے طور پر دیکھی جا رہی ہے، جس کا مقصد بین الاقوامی سرمایہ کاروں کا اعتماد بحال کرنا اور نائیجیریا کی مالیاتی ذمے داری کے عزم کو ظاہر کرنا ہے۔
آئی ایم ایف کے قرض دار ممالک کی فہرست سے اخراج
قرض کی مکمل ادائیگی کے بعد، نائیجیریا کو آئی ایم ایف کے قرض دار ممالک کی فہرست سے نکال دیا گیا ہے۔
دستاویز کے مطابق نائیجیریا کا نام تازہ ترین رجسٹر میں موجود نہیں تھا، جس کی تصدیق ہو چکی ہے، اس سے قبل آئی ایم ایف کی فہرست میں 91 ممالک شامل تھے، جن پر مجموعی طور پر 117 ارب 80 کروڑ ڈالر کے بقایا جات تھے۔
اس اخراج کے بعد، نائیجیریا ان چند ترقی پذیر ممالک کی فہرست میں شامل ہو گیا ہے، جنہوں نے حال ہی میں وبا کے دوران حاصل کردہ قرضوں کی مکمل ادائیگی کر دی ہے۔
اس اقدام سے نائیجیریا کو مستقبل میں عالمی مالیاتی اداروں اور سرمایہ کاروں کے ساتھ مذاکرات میں زیادہ سازگار مقام حاصل ہوگا۔
Post Views: 2