’کتے بھونکیں تو انہیں جواب نہیں دینا چاہیے‘، شاہد آفریدی کا تنقید کرنے والوں کو جواب
اشاعت کی تاریخ: 20th, May 2025 GMT
قومی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان شاہد آفریدی کی ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ہے جس میں انہوں نے آرمی چیف جنرل عاصم منیر کو بوسہ دینے پر تنقید کرنے والوں کو جواب دیا ہے۔
نجی ٹی وی کے پروگرام میں بات کرتے ہوئے شاہد آفریدی کا کہنا تھا کہ ’میں نے آرمی چیف کو بوسہ دیا، ان سے پیار کا اظہار کیا ہے نہ صرف اپنی طرف سے بلکہ پوری قوم کی طرف سے پیار دکھایا ہے اور ان کو بتایا کہ ہم سب آپ کے ساتھ ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ پالتو کتے بھونک رہے ہوں تو عقلمندی یہی ہے کہ آپ سیدے چلتے رہیں ان کتوں کو اگنور کریں اور انہیں بھونکنے دیں، انہوں نے کہا کہ مجھے اس کی پرواہ نہیں ہے۔ میرے لیے یہ ملک سب کچھ ہے اور اس ملک کے لیے میں اور میرا خاندان آخری حد تک کھڑا رہوں گا۔ جس نے جو بات کرنی ہے وہ کرے، میرے لیے یہ ملک ہی سب کچھ ہے۔
پالتو کتے بھونکتے ہیں سب کو جواب نہیں دینا چاہتا۔ شاہد آفریدی pic.
— ٰImran Siddique (@imransiddique89) May 19, 2025
قومی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان شاہد آفریدی پاک بھارت کشیدگی کے بعد سے پاک فوج کے حق میں بیانات دیتے اور اظہار یکجہتی کے لیے کبھی لائن آف کنڑول اور کبھی واہگہ بارڈر پر پاک فوج کے جوانوں کے ساتھ نظر آتے رہے ہیں۔ شاہد آفریدی نے گزشتہ دنوں پاک افواج سے اظہار یکجہتی کے لیے لائن آف کنٹرول لیپا ویلی کا دورہ کیا تھا اور یادگارہ شہدا پر حاضری دی تھی۔ جس پر کئی صارفین جہاں ان کے حق میں بیانات دیتے نظرآئے وہیں ان کو تنقید کا نشانہ بھی بنایا۔
ایک صارف نے ان کا موازنہ وہاب ریاض سے کیا جو لاہور میں ہونے والی موسلا دھار بارش کے بعد گاڑی چلاتے ہوئے سڑک پر چلنے والے موٹرسائیکل سواروں پر پانی اچھالتے اور پھر لانگ بوٹ پہنے برساتی پانی میں ادھر ادھر جاتے دکھائی دیے تھے۔
انہوں نے لکھا کہ وہاب ریاض کی سڑک پر کھڑے پانی میں واک کرنے والی ویڈیوز پیچھے رہ گئیں۔ ’زیرو پر پکوڑے‘۔
وہاب ریاض کی سڑک پر کھڑے پانی میں واک کرنے والی ویڈیوز پیچھے رھ گئیں
“زیرو پر پکوڑے” pic.twitter.com/hgQqWZDczD
— Imran Afzal Raja (@ImranARaja1) May 19, 2025
شاہد آفریدی کا میڈیا سے گفتگو میں کہنا تھا کہ کراچی سے پاکستانی عوام اوراپنی فیملی کی جانب سے لیپا کے لوگوں کا شکریہ ادا کرنے آیا ہوں، اگر انڈیا نے دوبارہ سے جارحیت کی کوشش کی تو اسی طرح بھرپورجواب دیا جائے گا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
آرمی چیف پاک بھارت کشیدگی شاہد آفریدی عاصم منیر لیپا ویلیذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: ا رمی چیف پاک بھارت کشیدگی شاہد ا فریدی شاہد ا فریدی انہوں نے کے لیے
پڑھیں:
کراچی میں ٹریفک چالان سے بچنے کیلیے کون سی گاڑی کِس رفتار پر چلانی چاہیے؟
کراچی:ڈی آئی جی ٹریفک کراچی پیر محمد شاہ نے کہا ہے کہ کراچی میں تمام شاہراہوں پر گاڑیوں رفتار کی مخصوص حد مقرر کردی گئی ہے۔
گاڑیوں کی مقرر کی گئی حد رفتار کے مطابق موٹر سائیکل و چھوٹی گاڑیوں ( ایل ٹی وی) کی حد رفتار 60 کلومیٹر اور ہیوی گاڑیوں ( ایچ ٹی وی ) کی حد رفتار 30 کلومیٹر ہوگی۔شاہراہوں پر گاڑیوں کی رفتار چیک کرنے کے لیے کیمروں کے ساتھ رفتار کی حد پیمائش کرنے کا نظام نصب کررہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ شہر میں آئندہ برس تک ٹریفک مینجمنٹ سسٹم نافذ کردیا جائے گا۔شہر میں مزید 11 ہزار کیمروں کی تنصیب کا کام جنوری 2026 سے شروع ہوگا، جو مرحلہ وار مکمل کیا جائے گا۔ ای چالان کے نافذ ہونے کے بعد شہریوں نے ٹریفک قوانین پر عمل شروع کردیا ہے اور حادثات میں بتدریج کمی آرہی ہے۔
ایکسپریس سے گفتگو کرتے ہوئے ڈی آئی جی ٹریفک نے کہا کہ کراچی میں 40 فیصد علاقوں میں ٹریفک ریگولیشن اینڈ سائٹیشن سسٹم (ٹریکس) نے کام شروع کردیا ہے۔اس سسٹم کو 1717 کیمروں سے منسلک کیا گیا ہے، جس کے تحت ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی کرنے والوں کو ای چالان جاری کیے جارہے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ یہ ای چالان اوور اسپیڈ ، غلط سمت ، ہیلمٹ کے استعمال نہ کرنے، سیٹ بیلٹ نہ باندھنے ، سگنل توڑنے اور دیگر خلاف ورزیوں پر کیے جارہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ٹریکس سسٹم ضلع ساؤتھ میں مکمل فعال ہے جب کہ شاہراہ فیصل سمیت شہر کی اہم سڑکیں اس نظام سے منسلک ہو چکی ہیں۔ ملیر ، کورنگی ، شرقی ، کیماڑی سمیت وسطی اضلاع کی مختلف شاہراہوں پر ٹریکس نظام کے تحت ٹریفک قوانین کی خلاف ورزیوں پر ای چالان جاری کیے جارہے ہیں۔
ایک سوال پر انہوں نے بتایا کہ سائٹ ، لانڈھی ، نیوکراچی ، کورنگی سمیت تمام صنعتی زونز کی شاہراہوں پر جلد کیمروں ، اسپیڈ مانیٹرنگ اور ٹریکس سسٹم کام شروع کردے گا اور آئندہ چند ماہ میں تمام صنعتی علاقے اس سسٹم کی نگرانی میں ہوں گے۔
ہیوی گاڑیوں کے سبب حادثات سے متعلق بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ 10 ہزار ہیوی گاڑیوں میں ٹریکرز نصب کرکے اس کو ٹریکس سے منسلک کیا جارہا ہے۔ اس سے ان گاڑیوں کی نگرانی ہوگی۔
انہوں نے بتایا کہ کراچی میں ای چالان کے نافذ ہونے کے بعد شہریوں نے ٹریفک قوانین پر عمل شروع کردیا ہے اور حادثات میں بتدریج کمی آرہی ہے۔ موٹر سائیکل سواروں سے اپیل ہے کہ وہ ہیلمٹ کا استعمال لازمی کریں ۔تمام گاڑی والے سائیڈ گلاسز ، فرنٹ و بیک لائٹ لگوائیں، مقررہ حد رفتار پر گاڑی چلائیں کیوں کہ احتیاط اور قوانین پر عمل درآمد سے بہت سی انسانی جانیں بچ سکتی ہیں۔
پیر محمد شاہ نے بتایا کہ شہر میں 6 سیٹر رکشوں کو پاپند کیا گیا ہے کہ وہ ٹریفک قوانین کے مطابق اپنی گاڑی چلائیں۔بصورت ان کو ضبط کرلیا جائے گا۔ اسی طرح ٹریفک پولیس جن گاڑیوں پر نمبرز پلیٹس آویزاں نہیں ہیں، ان کے خلاف جلد کارروائی شروع کرنے جارہی ہے۔8 نومبر سے ایک ماہ کے لیے کراچی ٹریفک قوانین آگہی مہم چلائی جائے گی، جس میں عوام کو ٹریفک قوانین کی آگہی اور ٹریکس نظام کی افادیت سے آگاہ کیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ ای چالان کو حکومت نے نافذ کیا ہے ۔حکومت انفرا اسٹرکچر کی بہتری کے لیے کام کررہی ہے۔ٹریفک پولیس کا کام قوانین پر عمل کرانا ہے۔ ڈی آئی جی ٹریفک کراچی نے کہا کہ شہر میں غیر قانونی پارکنگ ، تجاوزات کے خاتمے سمیت شاہراہوں پر رکاوٹوں کے خاتمے کے لیے متعلقہ اداروں کے ساتھ مل کر کام کررہے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ کچھ ٹریفک سگنلز میں اگر خرابیاں ہیں تو اس کو متعلقہ ادارے درست کررہے ہیں۔ ٹریکس کا نظام ابتدائی مراحل میں ہے، ابھی خامیاں ہوسکتی ہیں لیکن اس نظام میں اصلاحات کی جارہی ہیں اور آئندہ 2 سے 3 ماہ میں ٹریکس نظام سے ٹریفک حادثات میں کافی حد تک کمی آئے گی۔کراچی میں ٹریفک جام کی شکایات بھی کم ہوں گی۔
انہوں نے کہا کہ ای چالان کے حوالے سے کوئی شکایت ہو تو متعلقہ مراکز سے رجوع کریں۔ای چالان سسٹم امیری غریبی کی کوئی تفریق نہیں ہے، جو ٹریفک قوانین توڑے گا اس کو ای چالان جاری ہوگا۔ شہری ٹریفک قوانین پر عمل کریں گے تو ای چالان سے محفوظ رہیں گے۔