راہل گاندھی "آپریشن سندور" کو لیکر پاکستان کی زبان بول رہے ہیں، بی جے پی
اشاعت کی تاریخ: 20th, May 2025 GMT
بی جے پی ترجمان نے کہا کہ راہل گاندھی بھارتی مسلح افواج پر اعتماد نہیں کرتے، انہیں ہندوستانی مسلح افواج پر یقین نہیں ہے، وہ غیر ضروری مسائل کو اٹھاتے رہتے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ انڈین نیشنل کانگریس کے رکن پارلیمنٹ اور پارلیمنٹ میں حزب اختلاف کے لیڈر راہل گاندھی کی جانب سے بھارتی وزیر خارجہ ڈاکٹر ایس جے شنکر پر لگائے گئے الزامات کے بعد بی جے پی نے جارحانہ انداز اختیار کر لیا ہے۔ بی جے پی نے الزام لگایا ہے کہ راہل گاندھی پاکستان کی زبان بول رہے ہیں۔ راہل گاندھی نے وزیر خارجہ سے پوچھا تھا کہ "آپریشن سندور" کے دوران ہندوستانی فضائیہ نے کتنے طیارے کھوئے، اس پر بی جے پی کے ترجمان سی آر کیساون نے الزام لگایا کہ راہل گاندھی کو ہندوستانی مسلح افواج پر بھروسہ نہیں ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ ملک کو اپوزیشن میں ان سے زیادہ محب وطن لیڈر کی ضرورت ہے۔
سی آر کیساون نے کہا کہ راہل گاندھی ملک اور حکومت پر شک کرتے رہے ہیں اور ہندوستانی مسلح افواج پر بھی عدم اعتماد کرتے رہے ہیں، اب وہ پاکستان کے چیف پروپیگنڈہ کی طرح بول رہے ہیں، اپوزیشن لیڈر کی بات تو دور، ہمارے ملک کو راہل گاندھی سے زیادہ ذمہ دار اور محب وطن رکن پارلیمنٹ کی ضرورت ہے۔ سی آر کیساون نے 11 مئی کو بھارتی فوج کی طرف سے منعقدہ پریس بریفنگ پر روشنی ڈالی، جس میں انہوں نے آپریشن سندور کو لیکر معلومات سامنے رکھے تھے۔ بی جے پی کے ترجمان نے کہا کہ راہل گاندھی فوج پر “اعتماد” ہرگز نہیں کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ بھارتی مسلح افواج نے 11 مئی کو اپنی پریس بریفنگ میں تمام حقائق کو بلاشبہ واضح طور پر پیش کیا، لیکن راہل گاندھی ان پر اعتماد نہیں کرتے، انہیں ہندوستانی مسلح افواج پر یقین نہیں ہے، وہ غیرضروری مسائل کو اٹھاتے رہتے ہیں۔ اس دوران بی جے پی کے لیڈر گورو ولبھ نے کہا کہ راہل گاندھی کو پوچھنا چاہیئے کہ کتنے پاکستانی طیارے اور میزائل مار گرائے گئے۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس کے ارکان پارلیمنٹ یہ سوال نہیں پوچھیں گے۔ انہوں نے کہا کہ راہل گاندھی پوچھ رہے ہیں کہ کتنے ہندوستانی طیارے مار گرائے، دراصل وہ پاکستان کی زبان بول رہے ہیں۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: ہندوستانی مسلح افواج پر بول رہے ہیں انہوں نے بی جے پی
پڑھیں:
دہلی کی زہریلی ہوا میں سانس لینا مشکل ہورہا ہے، پرینکا گاندھی
کانگریس کی جنرل سکریٹری نے کہا کہ حکومتوں کو فوری طور پر کارروئی کرنی چاہیئے، ہم سب کسی بھی ایسے قدم کی حمایت اور تعاون کرینگے، جو اس خوفناک صورتحال سے نمٹنے میں مددگار ثابت ہوں۔ اسلام ٹائمز۔ وائناڈ سے کانگریس رکن پارلیمنٹ پرینکا گاندھی واڈرا نے بھارت کی دارالحکومت دہلی میں فضائی آلودگی کے مسائل کو اٹھاتے ہوئے وزیراعظم نریندر مودی سے مداخلت کرنے کی اپیل کی ہے۔ کانگریس کی جنرل سکریٹری نے کہا کہ کیرالہ کے وائناڈ اور پھر بہار کے بچھواڑا سے دہلی لوٹ کر سانس لینا حقیقی معنوں میں چونکا دینے والا تجربہ ہے۔ پرینکا گاندھی نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر لکھا کہ اب وقت آ گیا ہے کہ ہم سب اپنے سیاسی مفادات سے اوپر اٹھ کر متحد ہوں اور اس کے خلاف کچھ ٹھوس قدم اٹھائیں۔ انہوں نے کہا کہ مرکزی اور ریاستی حکومتوں کو فوری طور پر کارروئی کرنی چاہیئے، ہم سب کسی بھی ایسے قدم کی حمایت اور تعاون کریں گے، جو اس خوفناک صورتحال سے نمٹنے میں مددگار ثابت ہوں۔ پرینکا گاندھی کا کہنا ہے کہ دہلی والے ہر سال اس زہریلی ہوا کو جھیلنے پر مجبور ہوتے ہیں اور ان کے پاس کوئی آپشن نہیں ہوتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ سانس سے متعلق بیماریوں میں مبتلا افراد، اسکول جانے والے بچوں کے علاوہ بزرگوں کو فوری طور پر راحت کی ضرورت ہے، ہمیں اس آلودگی سے نمٹنے کے لئے فوری کارروائی کرنی چاہیئے۔ پرینکا گاندھی نے مودی، وزیر ماحولیات بھوپیندر یادو اور دہلی کی وزیر اعلیٰ ریکھا گپتا سے فوری طور پر موثر قدم اٹھانے کی اپیل کی ہے۔ سنٹرل پولوشن کنٹرول بورڈ (سی پی سی بی) کے مطابق اتوار (2 نومبر) کو ہوا کی رفتار کم ہونے کی وجہ سے آلودگی کم پھیلی، جس سے دہلی کی ہوا کا معیار "انتہائی خراب" کے زمرے میں رہا۔ دہلی کا ایئر کوالٹی انڈیکس (اے کیو آئی) ہفتہ کو 303 سے بڑھ کر اتوار کی صبح 386 درج کیا گیا۔ دہلی کے ایئر کوالٹی ارلی وارننگ سسٹم (اے کیو ای ڈبلیو ایس) نے بتایا کہ شمال مغربی سمت سے آنے والی ہواؤں کی رفتار شام اور رات کے دوران 8 کلومیٹر فی گھنٹہ سے کم ہو گئی، جس سے آلودگی کا پھیلاؤ رک گیا۔