کم عمری میں بال سفید ہونے کی وجوہات سامنے آگئیں
اشاعت کی تاریخ: 21st, May 2025 GMT
کم عمری میں بال سفید ہونے کی شکایات عام ہوگئی ہیں۔ ماہرین کے مطابق ماضی میں یہ عمل عمر رسیدگی کے ساتھ ہوتا تھا۔ مگر اب 15 سے 25 سال کی عمر میں بھی نوجوانوں کے بال سفید ہونا شروع ہو رہے ہیں، جس کی وجوہات میں ذہنی تناؤ،ہارمونی تبدیلیاں،جسم کے مدافعتی نظام کے حملہ آور ہونے کے نتیجے میں ہونے والے امراض اور بالوں پر کیمیائی منصوعات کا استعمال شامل ہیں۔
سول اسپتال کراچی کے ماہر امراض جلد ڈاکٹر راجیش کمار نے ایکسپریس نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ اب تک ایسی کوئی مستقل میڈیکل تھراپی دستیاب نہیں جو سفید بالوں کو دوبارہ سیاہ کر سکے لیکن پروٹین اور بائیوٹن والی غذا مزید بال سفید ہونے سے روک سکتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ سب سے بڑی وجہ جینیاتی ہوتی ہے۔ اگر والدین کے بال پچاس سال کی عمر میں سفید ہوئے تھے تو بچوں میں یہ عمل چالیس یا اس سے بھی کم عمر میں شروع ہو سکتا ہے۔ اسے ’جینیٹک پری ڈسپوزیشن‘ کہا جاتا ہے، جسے روکا نہیں جا سکتا۔ ماحولیاتی عوامل بھی اس معاملے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ کم عمری سے ہی مختلف کیمیکل ہیئر پراڈکٹس، جیسے کہ اسپرے اور اسٹائلنگ مصنوعات، کا استعمال بالوں کی ساخت اور رنگت کو متاثر کرتا ہے۔ اس کے علاوہ غذائی کمی بھی بالوں کے قبل از وقت سفید ہونے کا سبب بن سکتی ہے۔ بالوں کی صحت کے لیے آئرن، وٹامن ڈی، بی کمپلیکس اور بائیوٹن جیسے اجزاء کی موجودگی ضروری ہے۔
ڈاکٹر راجیش کمار کے مطابق کھارا یا سخت پانی بھی بالوں کو نقصان پہنچاتا ہے، جس سے وہ روکھے اور بے جان ہو جاتے ہیں۔ آٹو امیون بیماریاں جیسے ویٹیلیگو اور ایلوپیشیا ایریاٹا بھی اس کا سبب بن سکتی ہیں، جن میں بال جھڑنے کے بعد جب دوبارہ اگتے ہیں تو وہ سفید ہو جاتے ہیں۔
ان کا کہنا ہے کہ جو بال ایک بار سفید ہو جائیں، اُن کا قدرتی رنگ واپس لانا ممکن نہیں۔ اب تک ایسی کوئی مستقل میڈیکل تھراپی دستیاب نہیں جو سفید بالوں کو دوبارہ سیاہ کر سکے۔تاہم، کاسمیٹک حل جیسے میڈیکلی ٹیسٹڈ ہیئر کلرز اور کچھ مخصوص شیمپوز وقتی فائدہ دے سکتے ہیں۔
طبی ماہرین مشورہ دیتے ہیں کہ جن کے بال سفید ہونا شروع نہیں ہوئے، وہ نیوٹریشن کا خاص خیال رکھیں۔ خوراک میں پروٹین، کاپر، بایوٹن، وٹامنز اور معدنیات شامل کریں، اسٹریس کم کریں اور بالوں کو کیمیکل ٹریٹمنٹس سے بچائیں۔
اس کے علاوہ ڈاکٹر کے مشورے سے سپلیمنٹس کا استعمال بھی فائدہ مند ثابت ہو سکتا ہے۔ شیمپو کے انتخاب میں بھی احتیاط ضروری ہے۔ سلفیٹ فری شیمپوز خشک یا حساس بالوں کے لیے بہتر سمجھے جاتے ہیں۔ البتہ روزانہ یا بار بار شیمپو کرنے سے پرہیز کرنا چاہیے۔
ماہر جلد سے معائنہ کروا کر مکمل میڈیکل ہسٹری، فیملی ہسٹری اور ضروری لیبارٹری ٹیسٹ جیسے آئرن، وٹامن ڈی، بایوٹن اور کاپر لیولز چیک کروانا ضروری ہوتا ہے۔ ان رپورٹس کی روشنی میں طبی ماہرین مناسب علاج تجویز کرتے ہیں۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: سفید ہونے بال سفید بالوں کو سفید ہو
پڑھیں:
ٹیکنالوجی کے دو بے تاج بادشاہ آمنے سامنے؛ ایلون مسک اور جیف بیزوس کی نوک جھونک
ٹیکنالوجی کی دنیا میں اس وقت جس چیز کا سب سے زیادہ چرچا ہے وہ کوئی نئی ایجاد نہیں بلکہ مسابقت، اختلافات اور نوک جھونک ہے۔
دنیا کے امیر ترین شخصیات کی فہرست میں شامل ٹیکنالوجی کے بادشاہوں ایلون مسک اور جیف بیزوس سے کون واقف نہیں۔
دونوں کے درمیان کاروباری مقابلے بازی اور امیر ترین شخصیات میں اپنا رینک بڑھانے کے لیے پنجہ آزمائی ہوتی رہتی ہے۔
یہ لفظی گولہ باری اُس وقت مزید شدت اختیار کرگئی جب جیف بیزوس نے اپنے آرٹی فیشل انٹیلی جنس پلیٹ فارم ’پروجیکٹ پرو میتھیئس‘ کا سوشل میڈیا پر اعلان کیا۔
ایلون مسک جیسے جیف بیزوس کی اسی سوشل میڈیا پوسٹ کی تاک میں بیٹھے تھے فوراً ہی پوسٹ پر جواب دے ڈالا۔
ایلون مسک نے جیف بیزوس کی پوسٹ کو شیئر کرتے ہوئے طنزاً کیپشن لکھا کاپی اور ساتھ ہی ایک بلی کی ایموجی بھی ڈالی۔
یعنی ایلون مسک نے اپنے کاروباری حریف جیف بیزوس کو ’کاپی کیٹ‘ قرار دینے کی کوشش کی ہے اور وہ ایسا پہلے بھی کئی بار کر چکے ہیں۔
حال ہی میں جیف بیزوس کی کمپنی ایمازون نے انٹرنیٹ بیمنگ سیٹلائٹ منصوبہ بھی شروع کیا اور ساتھ ہی بغیر ڈرائیور کے چلنے والی گاڑیوں کی کمپنی زوکس بھی خریدی۔
خیال رہے کہ ان دونوں ہی شعبوں میں ایلون مسک پہلے سے کامیاب بزنس کر رہے ہیں اور جیف بیزوس کو ایسا کرنے پر چربہ ساز کہہ دیا تھا۔
دوسری جانب جیب بیزوس ہمیشہ ہی ایلون مسک کی تنقید کو مسترد کرتے ہوئے یہ مؤقف اختیار کرتے آئے ہیں کہ کاروبار کسی کی میراث نہیں۔
جیف بیزوس نے ایک بار یہ بھی کہا تھا کہ میں جو انقلاب لایا ہوں اس کا ’’سطحی ذہن‘‘ رکھنے والے سوچ بھی نہیں سکتے تھے۔
اگر ان دونوں شخصیات کے درمیان مقابلہ صحت مندانہ اور مسابقت مثبت ہو تو صارفین کو ہوش اُڑا دینے والی نئی ٹیکنالوجی کا تحفہ مل سکتا ہے۔