میڈیا ہمارا فخر ہے، آپ نے ہمارے ساتھ مل کر جنگ لڑی: فیلڈ مارشل سید عاصم منیر
اشاعت کی تاریخ: 22nd, May 2025 GMT
اسلام آباد ( ڈیلی پاکستان آن لائن ) فیلڈ مارشل سید عاصم منیر نے پاکستانی میڈیا کی ایک مرتبہ پھر تعریف کر دی ۔
ایوان صدر میں سینئر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے فیلڈ مارشل عاصم منیر نے کہا کہ میڈیا ہمارا فخر ہے، آپ لوگوں نے دنیا کو بتایا کہ ہم صرف سچ بولتے ہیں۔ میڈیا ہمارا پلر ہے، آپ نے ہمارے ساتھ مل کر جنگ لڑی۔
خیال رہے کہ آرمی چیف عاصم منیر کو فیلڈ مارشل کے اعزاز سے نوازا گیا، صدر آصف زرداری اور وزیراعظم شہباز شریف نے آرمی چیف عاصم منیر کو ’’بیٹن آف فیلڈ مارشل‘‘ دی۔ آرمی چیف عاصم منیر کو بیٹن آف فیلڈ مارشل دینے کی تقریب ایوان صدر اسلام آباد میں ہوئی، جس میں غیر ملکی سفارت کاروں، سول اور عسکری حکام نے شرکت کی۔
ستاروں کی روشنی میں آپ کا آج (جمعے) کا دن کیسا رہے گا؟
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
کلیدی لفظ: فیلڈ مارشل
پڑھیں:
بیرون ممالک کا ایجنڈا ہمارے خلاف کام کررہا ہے، مولانا فضل الرحمان
پنجاب کے شہر ملتان میں تحفظ مدارس دینیہ کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے سربراہ جے یو آئی (ف) کا کہنا تھا کہ نائن الیون کے واقعات کے بعد دہشت گردی کے واقعات میں اضافہ ہوا، بیرونی ایجنڈا ہے کہ مذہب سے لاتعلق ہوجاؤ اور روشن خیالی کی طرف آجاؤ، آئین میں لکھا ہے اسلام پاکستان کا مملکتی مذہب ہوگا۔ اسلام ٹائمز۔ سربراہ جے یو آئی مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ آئین میں لکھا ہے اسلام پاکستان کا مملکتی مذہب ہوگا۔ پنجاب کے شہر ملتان میں تحفظ مدارس دینیہ کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ دینی مدارس کے خلاف منفی پروپیگنڈا کیا جارہا ہے، ایجنڈا کے ذریعے نوجوان نسل کو مشتعل کرنا ہے۔ اُنہوں نے کہا کہ بیرونی ایجنٹس پریشان ہیں نوجوان نسل کو مشتعل ہونے سے کیسے بچایا۔؟ ہم نے نوجوان نسل کو بچا لیا اسی لیے بیرونی ایجنڈا ہمارے خلاف کام کررہا ہے۔
 
 سربراہ جے یو آئی کا کہنا تھا کہ نائن الیون کے واقعات کے بعد دہشت گردی کے واقعات میں اضافہ ہوا، بیرونی ایجنڈا ہے کہ مذہب سے لاتعلق ہوجاؤ اور روشن خیالی کی طرف آجاؤ، آئین میں لکھا ہے اسلام پاکستان کا مملکتی مذہب ہوگا۔ مولانا فضل الرحمان نے مزید کہا ہے کہ حکمرانوں نے ہمیں فرقوں میں لڑانے کی کوشش کی، افغانستان کو تباہ و برباد کردیا، کہتے ہیں کہ امن کیلئے آئے ہیں، عراق، شام، فلسطین کو تباہ کردیا اور تب بھی یہی کہتے ہیں کہتے ہیں کہ ہم امن کیلئے آئے ہیں۔