عوام ہوشیار! اپیس کے ذریعے قرض دینے والے جعلسازوں کا نیا طریقہ واردات
اشاعت کی تاریخ: 22nd, May 2025 GMT
پاکستانی صارفین کو بغیر سود آسان شرائط پر قرض کے نام پر جعلسازی اور غیر قانونی سرگرمیاں کرنے والی 141 موبائل ایپلیکیشنز کی نشاندہی ہوئی تو جعلسازوں نے نیا طریقہ واردات نکال لیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق ملک میں سوشل میڈیا فوری، بغیر سود اور آسان شرائط پر قرضوں کے نام پر غیر قانونی اور دھوکا دہی پر مبنی قرض اسکیموں سے عوام کو لوٹنے کا انکشاف ہوا ہے۔
سیکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان (ایس ای سی پی) نے 141جعلی ڈیجیٹل قرض ایپس کے خلاف کامیاب کارروائی کرتے ہوئے عوام کو سوشل میڈیا پر جاری دھوکا دہی پر مبنی قرض اسکیموں سے عوام کو بھی خبردار کردیا ہے۔
ایس ای سی پی کا کہنا ہے کہ سیکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان(ایس ای سی) سوشل میڈیا پر نظر رکھے ہوئے ہے تاکہ عوام کو غیر قانونی اور دھوکا دہی پر مبنی قرض اسکیموں سے بچایا جا سکے۔
ایس ای سی پی کے مطابق141جعلی ڈیجیٹل قرض ایپس کے خلاف کامیاب کارروائی کے بعد ان اسکیموں کے پیچھے موجود افراد نے اب اپنے دھوکا دہی کے ہتھکنڈے جاری رکھنے کے لیے سوشل میڈیا جیسے متبادل ذرائع کا سہارا لینا شروع کر دیا ہے۔
ایس ای سی پی کا کہنا ہے کہ مشاہدے میں آیاہے کہ فیس بک جیسے پلیٹ فارمز پر جھوٹے اشتہارات چلائے جا رہے ہیں جن میں فوری بغیر سود کے قرضے بہت آسان شرائط پر دیے جانے کا دعویٰ کیا جا رہا ہے ان اشتہارات میں مشہور اداروں کے نام غلط طریقے سے استعمال کیے جا رہے ہیں تاکہ لوگوں کا اعتماد حاصل کیا جا سکے۔
ایس ای سی پی کا کہنا ہے کہ یہ اشتہارات عام لوگوں کو دھوکے سے رجسٹریشن، انشورنس، یا اکاوٴنٹ چیک کرنے کے نام پر ایڈوانس فیس دینے یا ذاتی معلومات شیئر کرنے پر مجبور کرتے ہیں جب لوگ پیسے یا معلومات دے دیتے ہیں تو فراڈ کرنے والے غائب ہو جاتے ہیں اور کوئی قرض نہیں دیتے۔
اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ ایس ای سی پی نے پلیٹ فارمز کی شکایت ایف آئی اے اور پی ٹی اے کو کر رہا ہے تاکہ ان کے خلاف کارروائی کی جا سکے اور سوشل میڈیا سے ایسے جعلی اشتہارات جلد ہٹائے جا سکیں۔
ایس ای سی پی نے عوام کو سختی سے مشورہ دیا ہے کہ وہ ہوشیار رہیں، کسی بھی مالی پیشکش یا قرض دینے والے پلیٹ فارم کی درستگی کی تصدیق کریں اور غیر تصدیق شدہ ذرائع کے ساتھ اپنی ذاتی یا مالی معلومات شیئر نہ کریں۔
ترجمان نے کہا کہ عوام کو آگاہ کیا جاتا ہے کہ ایس ای سی پی سے لائسنس یافتہ کمپنیوں اور منظور شدہ پرسنل لون ایپس کی فہرست ایس ای سی پی کی ویب سائٹ پر دستیاب ہے تاکہ عوام آسانی سے معلومات حاصل کر سکیں۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: ایس ای سی پی سوشل میڈیا عوام کو کے نام
پڑھیں:
باتھ روم میں بند بیٹے کی ویڈیو بنانے پر سوشل میڈیا صارفین برہم
سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو تیزی سے وائرل ہو رہی ہے جس میں ایک ماں اپنے ننھے بیٹے کو باتھ روم میں بند دیکھ کر مدد مانگنے کے بجائے موبائل کیمرہ آن کر لیتی ہے۔ اس واقعے نے انٹرنیٹ صارفین کے درمیان شدید بحث اور غصے کو جنم دیا ہے۔
انسٹاگرام پر بلاگر ممیتا بشٹ نے ایک ویڈیو شیئر کی، جس میں اُن کا کم عمر بیٹا غلطی سے باتھ روم کے اندر سے دروازہ بند کر لیتا ہے اور باہر نکلنے میں ناکام رہتا ہے۔
ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ بچہ خوف زدہ ہو کر رونے لگتا ہے جبکہ ماں باہر سے اُسے بار بار ہدایت دیتی ہے کہ لاک کھولو ، مگر وہ ایسا نہیں کر پاتا۔
ویڈیو میں ممیتا بشٹ بتاتی ہیں، ’میرا بیٹا غلطی سے باتھ روم بند کر بیٹھا تھا۔ وہ مسلسل روتا جا رہا تھا، میں خود بھی گھبرا گئی تھی۔ سمجھ نہیں آرہا تھا کیا کروں، تب میں نے اپنی پڑوسن کو فون کیا۔‘
Mother films son locked in bathroom, slammed for chasing views with the video
In a post on Instagram, blogger #MamtaBisht shared the video, narrating how her son had locked the bathroom door from inside and couldn't open it despite her repeated instructions.…
— IndiaToday (@IndiaToday) October 31, 2025
ویڈیو میں قریب رہنے والی ایک خاتون سیڑھی اور ایک چھڑی لے کر آتی ہیں۔ چونکہ باتھ روم کی کھڑکی چھت کے قریب تھی، وہ وہاں چڑھ کر اندر کی جانب سے چھڑی ڈالتی ہیں اور دروازہ کھولنے میں کامیاب ہو جاتی ہیں۔ یوں ماں اور بیٹا بالآخر محفوظ طریقے سے مل جاتے ہیں۔
ممیتا نے ویڈیو کے ساتھ لکھا کہ وہ اسے صرف دوسری ماؤں کو خبردار کرنے کے لیے شیئر کر رہی ہیں تاکہ کوئی اور بچہ ایسے حادثے کا شکار نہ ہو۔
مگر صارفین کی ایک بڑی تعداد نے ان کی نیت پر شک ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ ماں نے ہمدردی سے زیادہ “کانٹینٹ” پر توجہ دی۔
کئی صارفین نے تبصرے میں شدید ناراضی کا اظہار کیا:
“بیٹا باتھ روم میں بند ہے، اور آپ کو ویڈیو بنانے کی فکر ہے؟ شرم آنی چاہیے!”
“بچے کو بچانے سے پہلے ریئل بنانا؟ یہ کیسا ماں کا جذبہ ہے؟”
“یہ آگاہی نہیں، خود نمائی ہے۔ بچوں کے خوف کو ویوز کے لیے استعمال کرنا غلط ہے۔”
اگرچہ زیادہ تر لوگوں نے ممیتا کو تنقید کا نشانہ بنایا، کچھ صارفین نے ان کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ ممیتا کا مقصد صرف آگاہی پھیلانا تھا۔
ایک صارف نے لکھا، “شاید ویڈیو اسی لیے بنائی گئی ہو کہ دوسرے والدین سیکھیں کہ بچوں کو اکیلا باتھ روم کے قریب نہ جانے دیں۔”
چائلڈ سیفٹی ماہرین کے مطابق، چھوٹے بچوں کو ہمیشہ واش روم، کچن یا بالکونی کے قریب نگرانی میں رکھا جانا چاہیے۔
اسی طرح والدین کو چاہیے کہ باتھ روم کے دروازے پر حفاظتی لاک یا باہر سے کھولنے والا ہینڈل ضرور لگوائیں تاکہ ایسے حادثات سے بچا جا سکے۔
ممیتا بشٹ کا یہ ویڈیو جاں کچھ لوگوں کے لیے سیکھنے کا موقع ثابت ہوا، وہیں زیادہ تر صارفین نے اسے ماں کی حساسیت سے زیادہ شہرت کی خواہش قرار دیا۔