خضدار میں 21 مئی کو بھارت کے حکم پر بچوں کو دہشت گردی کا نشانہ بنایا گیا، ترجمان پاک فوج
اشاعت کی تاریخ: 23rd, May 2025 GMT
راولپنڈی(نیوز ڈیسک)وفاقی سیکرٹری داخلہ اور ترجمان پاک فوج لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے اسلام آباد میں مشترکہ نیوز کانفرنس سے خطاب کیا، جس میں خطے کی سیکیورٹی صورتحال، بھارتی اقدامات اور حالیہ دہشتگردی کے واقعات پر تفصیلی گفتگو کی گئی۔
ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ بھارت خطے میں امن و استحکام کو سبوتاژ کرنے کی کوششوں میں مصروف ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ بھارت نہ صرف دہشتگرد گروہوں کو مالی معاونت فراہم کرتا ہے بلکہ ان کی سرپرستی بھی کرتا ہے تاکہ پاکستان میں بدامنی پھیلائی جا سکے۔
ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ قیام پاکستان کے بعد سے ہی بھارت بد امنی کے لیے سرگرم ہے۔ مکتی باہنی کا قیام اور سقوط ڈھاکا اس کی واضح مثالیں ہیں۔
ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے کہا ہے کہ بھارت گزشتہ 2 دہائیوں سے ریاستی دہشتگردی کی پالیسی پر عمل پیرا ہے۔ پاکستان نے 2009 میں اقوام متحدہ میں ایک ڈوزیئر پیش کیا جس میں بلوچستان میں بھارت کی مداخلت کے ناقابل تردید ثبوت شامل تھے۔ بعدازاں 2016 میں بھی پاکستان نے بھارت کی دہشتگردی میں ملوث ہونے کے شواہد عالمی برادری کے سامنے رکھے۔
ترجمان پاک فوج نے انکشاف کیا کہ متعدد گرفتار دہشتگردوں نے بھارتی سرپرستی کا اعتراف کیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ بھارت منظم انداز میں دہشتگردوں کو مالی معاونت فراہم کر رہا ہے، اور خضدار میں ہونے والے حالیہ دہشتگرد حملے میں بھی بھارتی پشت پناہی واضح ہے۔ اس حملے میں کئی معصوم بچے شہید ہوئے جبکہ متعدد تاحال اسپتال میں زیر علاج ہیں۔
انہوں نے کلبھوشن یادیو کے اعترافی بیان کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ایک حاضر سروس بھارتی افسر نے خود اس بات کا اعتراف کیا کہ بھارت پاکستان میں بدامنی کے لیے کس طرح دہشتگردی کی کارروائیاں کراتا ہے۔
ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ فتنہ الہندوستان کی شکل میں بھارت جان بوجھ کر معصوم اور نہتے پاکستانیوں کو نشانہ بنا رہا ہے، اور بلوچستان میں مزدوروں کے قتل عام سے لے کر بچوں کی شہادتوں تک، ہر واردات میں بھارتی ہاتھ واضح ہے۔ یہ ہے بھارت کا اصل دہشتگرد چہرہ، جسے دنیا کے سامنے بے نقاب کیا جانا ضروری ہے۔
ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے کہا ہے کہ بھارت خطے کا امن سبوتاژ کرنے پر تلا ہوا ہے اور گزشتہ 20 برس سے ریاستی دہشتگردی کو بطور پالیسی اپنائے ہوئے ہے۔ انہوں نے انکشاف کیا کہ بھارت دہشتگردوں کو نہ صرف مالی معاونت فراہم کرتا ہے بلکہ ان کی مکمل پشت پناہی بھی کرتا ہے۔
ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ 2009 میں پاکستان نے بلوچستان میں بھارتی مداخلت کے ناقابل تردید شواہد اقوام متحدہ میں پیش کیے تھے، جب کہ اسی برس پاکستان نے بھارتی وزیر اعظم کو براہ راست بھی ثبوت فراہم کیے۔ بعد ازاں 2016 میں بھی بھارت کی دہشتگرد سرگرمیوں کے شواہد عالمی برادری کے سامنے رکھے گئے۔
انہوں نے واضح کیا کہ پاکستان میں گرفتار ہونے والے متعدد دہشتگردوں نے بھارتی سرپرستی کا اعتراف کیا ہے۔ سرنڈر کرنے والے “فتنہ الہندوستان” کے ارکان نے بھی اپنے بیانات میں بھارت کی پشت پناہی کے تمام تر حقائق بیان کیے۔ کلبھوشن یادیو کی گرفتاری کو انہوں نے بھارت کے ریاستی دہشتگردی کے عملی ثبوت کے طور پر پیش کیا۔
ڈی جی آئی ایس پی آر نے حالیہ دہشتگرد حملوں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ 21 مئی کو بھارتی ایما پر بچوں کو دہشتگردی کا نشانہ بنایا گیا، جس میں کئی معصوم بچے شہید اور کئی اسپتالوں میں زیر علاج ہیں۔ انہوں نے کہا کہ 12 اپریل 2024 کو دہشتگردوں نے 12 مزدوروں کو شہید کیا، 28 اپریل کو کیچ میں دو مزدور، 9 مئی کو سربند میں 7 افراد، 14 فروری کو 10 شہری، اور 19 فروری کو بارکھان میں 7 مسافر دہشتگردی کا نشانہ بنے۔
ڈی جی آئی ایس پی آر نے ان واقعات کو بھارت کے دہشتگرد چہرے کی عکاسی قرار دیا اور کہا کہ فتنہ الہندوستان کا اصل مکروہ چہرہ خضدار میں بچوں کی شہادت سے مکمل طور پر بے نقاب ہو چکا ہے۔ انہوں نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ بھارت کی ریاستی دہشتگردی کا نوٹس لیا جائے اور معصوم جانوں کے ضیاع کو روکا جائے۔
انہوں نے کہا کہ بھارت دنیا کا سب سے بڑا دہشتگرد ملک ہے اور فتنہ الہندوستان جیسا نیٹ ورک خضدار، کیچ، بارکھان اور دیگر علاقوں میں معصوم شہریوں پر حملوں میں ملوث ہے۔ انہوں نے کہا کہ 21 مئی کو خضدار میں ہونے والے اسکول بس حملے میں بھارت کے حکم پر دہشتگردوں نے بچوں کو نشانہ بنایا، جس کے نتیجے میں 6 بچے شہید اور 51 زخمی ہوئے۔ کئی بچے اب بھی اسپتالوں میں زیر علاج ہیں۔
لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے بتایا کہ صرف 2024 سے لے کر اب تک متعدد سنگین واقعات پیش آئے ہیں:
12 اپریل کو 12 مزدوروں کو شہید کیا گیا
28 اپریل کو کیچ میں 2 مزدوروں کو نشانہ بنایا گیا
9 مئی کو 7 حجاموں کو دوران نیند قتل کیا گیا
10 اکتوبر کو دکی کی کوئلہ کان میں مزدوروں پر حملہ ہوا
10 فروری 2025 کو کیچ میں 2 درزی شہید کیے گئے
جعفر ایکسپریس پر بھی حملہ کرایا گیا
انہوں نے کہا کہ کہ ان تمام حملوں کے پیچھے فتنہ الہندوستان کا ہاتھ ہے، جس نے 21 مزدوروں اور 7 حجاموں کا اجتماعی قتل کرایا۔ ان کا کہنا تھا کہ بھارت کے یہ اقدامات درحقیقت اس کی حیوانیت اور مکروہ چہرے کی عکاسی کرتے ہیں۔
ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ 6 اور 7 مئی کو بھارت نے دہشتگردی کی نئی لہر شروع کی جس میں 40 معصوم پاکستانی شہید کیے گئے۔ تاہم، آپریشن ’بنیان مرصوص‘ میں پاکستان نے دشمن کو منہ توڑ جواب دیا۔ انہوں نے دوٹوکالفاظ میں کہا کہ دشمن کے یہ عزائم کبھی کامیاب نہیں ہونے دیے جائیں گے۔
Post Views: 11.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ ریاستی دہشتگردی فتنہ الہندوستان انہوں نے کہا کہ دہشتگردوں نے کیا کہ بھارت نشانہ بنایا پاکستان نے میں بھارت کو بھارت بھارت کی نے بھارت بھارت کے کرتا ہے مئی کو
پڑھیں:
وزیر اعلیٰ مریم نواز نے محرم میں امن و امان، صفائی، خدمت کا نیا ریکارڈ بنایا ہے، ترجمان پنجاب حکومت
وزیرِ اعلیٰ پنجاب مریم نواز—فائل فوٹوترجمان پنجاب حکومت کا کہنا ہے کہ وزیرِ اعلیٰ پنجاب مریم نواز نے محرم میں امن و امان، صفائی اور خدمت کا نیا ریکارڈ بنایا ہے۔
جاری کیے گئے بیان میں انہوں نے کہا ہے کہ پنجاب کی تاریخ میں محرم الحرام کے سب سے بڑے انتظامات کیے گئے، عزاداروں کو خوراک اور پانی فراہم کیا گیا، فیلڈ اسپتال اور کلینکس آن ویلز سمیت پورا طبی عملہ موجود رہا۔
ترجمان پنجاب حکومت کے مطابق صوبے میں 1 لاکھ 8 ہزار سے زائد پولیس اہلکار جلوسوں اور مجالس کی سیکیورٹی پر مامور ہیں، رینجرز بھی پولیس کی معاونت کے لیے تعینات ہے، انتظامیہ، پولیس، ریسکیو، صحت و صفائی سمیت تمام اداروں نے ایک ٹیم بن کر کام کیا۔
وزیر اعلیٰ پنجاب نے کہا کہ شاندار تاریخی ورثے، رنگا رنگ ثقافت اور بے پناہ صلاحیتوں کے ساتھ لاہور دنیا کے استقبال کے لیے تیار ہے۔
انہوں نے بتایا کہ انتظامیہ، پولیس، ریسکیو اور دیگر اداروں کا بے مثال اشتراک جاری ہے، فیک نیوز کی روک تھام کے لیے پہلی بار سائبر پیٹرولنگ بھی جاری ہے، کنٹرول روم قائم ہیں جو 24 گھنٹے مانیٹرنگ کر رہے ہیں۔
ترجمان کے مطابق جلوسوں اور مجالس کے داخلی اور خارجی راستو ں پر سیکیورٹی گیٹ نصب ہیں، شربت اور لیموں پانی کی سبیلیں بھی لگائی گئی ہیں۔
ترجمان پنجاب حکومت کا کہنا ہے کہ پہلی بار جلوسوں کے راستے کو گرمی کی شدت کے باعث پانی کے چھڑکاؤ سے ٹھنڈا کیا گیا۔
لاہور میں خصوصی افراد میں مصنوعی اعضا، آلات اور وہیل چیئرز تقسیم کرنے کی تقریب ہوئی جس میں وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے بطور مہمان خصوصی شرکت کی۔
انہوں نے بتایا کہ پنجاب بھر میں امن و امان، صفائی، عوام اور عزاداروں کی مثالی خدمت کی گئی۔
پنجاب حکومت کے ترجمان کے مطابق جلوسوں اور مجالس کے لیے ستھرا پنجاب کے تحت صفائی کا خصوصی اہتمام کیا گیا، بجلی کے بکھرے تاروں سمیت جلوسوں کے راستے سے ہر طرح کی رکاوٹیں ہٹائی گئیں۔