پشاور میں دفعہ 144 نافذ: ہوائی فائرنگ، ڈرون اور پتنگ اڑانے پر پابندی
اشاعت کی تاریخ: 24th, May 2025 GMT
پشاور میں دفعہ 144 نافذ: ہوائی فائرنگ، ڈرون اور پتنگ اڑانے پر پابندی WhatsAppFacebookTwitter 0 24 May, 2025 سب نیوز
پشاور: (آئی پی ایس) ڈپٹی کمشنر پشاور نے فلائٹ سیفٹی کو یقینی بنانے کے لیے شہر کے مختلف علاقوں میں آئندہ 60 دنوں کے لیے دفعہ 144 نافذ کر دی۔
جاری کردہ اعلامیے کے مطابق اس دوران ہوائی فائرنگ، ڈرون، کبوتر اور پتنگ اڑانے کے علاوہ دکانوں یا اشتہارات میں ہائی بیم لیزر لائٹس کے استعمال پر مکمل پابندی عائد کر دی گئی ہے۔
اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ ان اقدامات کا مقصد فضائی حدود میں پرندوں اور دیگر اشیاء کے باعث طیاروں کو لاحق خطرات کا تدارک کرنا ہے، ڈپٹی کمشنر پشاور نے شہریوں سے اپیل کی ہے کہ وہ جہازوں سے پرندوں کے ٹکرانے جیسے حادثات سے بچاؤ کے لیے انتظامیہ سے تعاون کریں۔
خلاف ورزی کی صورت میں متعلقہ افراد کے خلاف پاکستان پینل کوڈ کی دفعہ 188 کے تحت قانونی کارروائی کی جائے گی، ضلعی انتظامیہ نے عوام سے ان پابندیوں پر سختی سے عمل درآمد کی ہدایت کی ہے تاکہ کسی بھی قسم کے جانی یا مالی نقصان سے بچا جا سکے۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبراسلام آباد الیکٹرک بس کا کرایہ 100 فیصد بڑھا دیا گیا، شہری پریشان اسلام آباد الیکٹرک بس کا کرایہ 100 فیصد بڑھا دیا گیا، شہری پریشان عمران خان کے خلاف 10 ارب ہرجانہ کیس: وزیراعظم کی ویڈیو لنک پر جج اور دیگر کو جنگ جیتنے پر مبارکباد پاکستان کے ہاتھوں بھارت کو ذلت آمیز شکست؛ تھنک ٹینک نے رپورٹ جاری کردی این ڈی ایم اے نے ممکنہ موسمی صورتحال پر ایڈوائزری جاری فیض حمید کو کم سے کم 14 سال قید کی سزا ہوگی، فیصل واوڈا کا دعویٰ مہمند ڈیم کے حوالے سے ایک اور اہم سنگ میل عبور، ڈیم کے تعمیراتی کام کا باقاعدہ آغازCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم.ذریعہ: Daily Sub News
پڑھیں:
ڈرون کا مقابلہ کرنے کیلیے ناٹو کا مزید اقدامات پر غور
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
برسلز (انٹرنیشنل ڈیسک) ناٹو کے اعلیٰ عہدیدار کا کہنا ہے کہ یہ اتحاد بغیر پائلٹ کے طیاروں کا مقابلہ کرنے کے ایسے طریقوں پر غور کر رہا ہے جو انہیں لڑاکا طیاروں سے مار گرانے کے بجائے زیادہ مؤثر اور کم خرچ ہوں۔ ذرائع ابلاغ کے مطابق 9 اور 10 ستمبر کو بغیر پائلٹ کے 19 روسی طیاروں نے پولینڈ کی فضائی حدود کی خلاف ورزی کی تھی۔ ناٹو کے رکن ممالک کے لڑاکا طیاروں نے ان میں سے کچھ ڈرون طیاروں کو روک لیا تھا۔ ناٹو کے عہدیدار نے بتایا کہ ڈرونز کو تباہ کرنے کا بہترین طریقہ یہ نہیں کہ ایک نہایت مہنگا میزائل کسی نہایت مہنگے طیارے سے داغا جائے۔ عہدیدار نے کہا کہ رکن ممالک ہیلی کاپٹروں سے کم اونچائی کی نگرانی، آواز کے ذریعے پتا لگانے کے نظام اور زمین پر قائم موبائل فائر ٹیموں کے استعمال جیسے طریقوں پر غور کریں گے جو یوکرین نے استعمال کیے ہیں۔ ناٹو نے اعلان کیا کہ جرمنی اور فرانس سمیت 8ممالک، روس کے قریب مشرقی یورپ کے رکن ممالک کے فضائی دفاعی نظام کو مضبوط بنانے کے لیے طیارے اور دیگر ذرائع استعمال کریں گے۔دوسری جانب روس اور یوکرین کے درمیان لگاتار ایک دوسرے کے کنٹرول میں آنے والے علاقوں پر حملے ہو رہے ہیں۔حکام کا کہنا ہے کہ منگل کی شب روسی ڈرون حملے نے یوکرین کے مرکزی علاقے کیرووہراد میں بجلی کی فراہمی کو جزوی طور پر منقطع کر دیا اور ریلوے آپریشنز میں خلل ڈالا۔ اینڈری ریکووچ نے ٹیلی گرام پر لکھا کہ علاقائی مرکز اور اولیکساندریو سے منسلک 44 دیہات میں بجلی کی فراہمی جزوی طور پر منقطع ہے۔