سکھ تنظیم کی ننکانہ صاحب پر بھارتی ڈرون حملے کے خلاف عالمی عدالت میں شکایت
اشاعت کی تاریخ: 24th, May 2025 GMT
سکھ تنظیم کی ننکانہ صاحب پر بھارتی ڈرون حملے کے خلاف عالمی عدالت میں شکایت WhatsAppFacebookTwitter 0 24 May, 2025 سب نیوز
دی ہیگ(آئی پی ایس)سکھوں کی بین الاقوامی تنظیم مار MAAR نے ننکانہ صاحب پر بھارتی ڈرون حملے کے خلاف عالمی فوجداری عدالت میں شکایت درج کراتے ہوئے تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔
سکھ تنظیم کی شکایت میں کہا گیا ہے کہ بھارت نے مقدس مقام ننکانہ صاحب کو نشانہ بنا کر بین الاقوامی انسانی قوانین کی سنگین خلاف ورزی کی ہے۔
تنظیم کا کہنا ہے کہ 7 اور 8 اپریل کی درمیانی شب بھارتی افواج نے ننکانہ صاحب پر ڈرون حملے کی کوشش کی، جسے پاکستانی افواج نے بروقت کارروائی کرتے ہوئے پسپا کر دیا، یہ سکھ برادری کی مذہبی آزادی پر بھارت کا حملہ ہے۔
سکھ تنظیم نے عالمی برادری کو یاد دلایا کہ بھارت ماضی میں بھی 1971 میں کرتارپور صاحب پر بمباری کر چکا ہے جو کہ سکھ قوم کے لیے ناقابلِ فراموش سانحہ ہے، بھارت بار بار سکھوں کے مقدس مذہبی و ثقافتی مقامات کو نشانہ بنا کر عالمی قوانین کی دھجیاں اڑا رہا ہے۔
شکایت میں کہا گیا ہے کہ مذہبی عبادت گاہیں بین الاقوامی انسانی قوانین کے تحت تحفظ یافتہ ہیں اور کسی بھی سیاسی یا عسکری کشیدگی کے دوران ان کا تحفظ لازم ہے،عالمی فوجداری عدالت بھارت کے ان اقدامات کی مکمل تحقیقات کرے اور ذمہ داروں کے خلاف کارروائی عمل میں لائی جائے۔
سکھ تنظیم نے عالمی برادری سے اپیل کی ہے کہ وہ مذہبی رواداری اور اقلیتوں کے حقوق کے تحفظ کے لیے بھارت پر دباؤ ڈالے تاکہ ایسے حملوں کا سلسلہ روکا جا سکے۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرپچیس کروڑکی آبادی کا پانی روکنا اعلان جنگ تصور کیا جائے گا: رضوان سعید شیخ شام پر امریکی پابندیوں کا اختتام: 25 سال بعد ایک نئی شروعات کی امید بنگلہ دیش میں سیاسی بحران، محمد یونس کی عہدے سے مستعفی ہونے کی دھمکی امریکی صدر نے یورپی یونین پر 50فیصد ٹیرف کا عندیہ دیدیا مقبوضہ کشمیر کے عوام بھارتی جبر کا شکار ہیں: پاکستانی مندوب عاصم افتخار جارحیت پر دشمن کو دیا گیا جواب قیامت تک یاد رکھا جائے گا، وزیراعظم رواں مالی سال کے 10ماہ میں پاکستان کو کتنے ارب ڈالر بیرونی قرض ملا؟Copyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: ننکانہ صاحب پر سکھ تنظیم ڈرون حملے کے خلاف
پڑھیں:
کییف پر روسی میزائل اور ڈرون حملے، 15 افراد زخمی: یوکرینی حکام
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 24 مئی 2025ء) یوکرینی حکام نے کہا ہے کہ جمعہ 23 مئی کو رات گئے روس نے بڑے پیمانے پر کییف پر ڈرون اور میزائل حملے کیے، جو ہفتے کو علی الصبح تک جاری رہے۔ حکام کے مطابق ان حملوں میں کم از کم 15 افراد زخمی ہوئے۔
خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس کے رپورٹوں میں بتایا گیا ہے کہ ان حملوں کے دوران یوکرینی دارالحکومت کییف میں دھماکوں اور مشین گنوں سے فائرنگ کی آوازیں سنی گئیں، جبکہ کئی افراد نے سب وے اسٹیشنوں میں پناہ لے لی۔
ان حملوں کی تفصیلات بتاتے ہوئے یوکرینی حکام نے کہا کہ روس نے یہ حملے 14 بیلسٹک میزائلوں اور شاہد طرز کے 250 ڈرونز کے ساتھ کیے، جن میں سے چھ میزائلوں کو مار گرایا گیا اور 245 ڈرون حملوں کو ناکام بنا دیا گیا۔
(جاری ہے)
حکام کا کہنا تھا کہ ان 245 حملوں میں استعمال ہونے والے 128 ڈرونز کو مار گرایا گیا، جبکہ 177 حملوں کو الیکٹرانک وارفیئر کے ذریعے ناکام بنا دیا گیا۔
مار گرائے گئے میزائلوں اور ڈرونز کے ملبے کییف کے کم از کم چھ مختلف اضلاع میں گرے۔
کییف سٹی ملٹری ایڈمنسٹریشن کے مطابق یوکرینی دارالحکومت پر یہ حملے ان بڑے روسی حملوں میں سے تھے، جن میں میزائلوں اور ڈرونز دونوں کا استعمال کیا گیا۔ سٹی ملٹری ایڈمنسٹریشن کے بیان میں مزید کہا گیا، ''یہ ہم سب کے لیے ایک مشکل رات تھی۔
‘‘ان حملوں کے دوران کییف میں ایئر ریڈ الرٹ بھی نافذ رہا، جس کا دورانیہ سات گھنٹوں سے زیادہ تھا۔
ان حملوں سے قبل کییف کے میئر ویٹالی کلچکو نے شہریوں کو متنبہ کیا تھا کہ 20 سے زائد روسی ڈرون اس شہر کی طرف آ رہے تھے۔
قیدیوں کا تبادلہان حملوں سے کئی گھنٹے قبل روس اور یوکرین کے مابین ان فوجیوں اور شہریوں کا تبادلہ بھی شروع ہو گیا تھا، جو دونوں ممالک کے درمیان فروری 2022ء سے جاری جنگ کے دوران قید کیے گئے تھے۔
یہ روسی اور یوکرینی قیدیوں کے دو طرفہ تبادلے کا پہلا مرحلہ تھا، جو پچھلے ہفتے استنبول میں طے پانے والے ایک معاہدے کے بعد عمل میں آیا۔اس تبادلے کے بعد یوکرینی صدر وولودیمیر زیلنسکی نے کہا تھا کہ پہلے مرحلے میں 390 یوکرینی باشندوں کو رہا کیا گیا اور روسی وزارت دفاع نے بھی اتنے ہی روسی باشندوں کی یوکرینی قید سے رہائی کی تصدیق کر دی تھی۔
اس تبادلے کا دوسرا مرحلہ آج ہفتے کے روز عمل میں آ رہا ہے۔
استنبول میں ہونے والے مذاکرات ایسا پہلا موقع تھا کہ 2022ء میں اس جنگ کے آغاز کے بعد سے روس اور یوکرین کے مابین براہ راست بات چیت ہوئی تھی۔ ان مذاکرات میں دونوں فریق اس بات پر آمادہ ہو گئے تھے کہ وہ مجموعی طور پر ایک دوسرے کے ایک ایک ہزار قیدیوں کو رہا کر دیں گے۔
م ا / م م (اے پی)