UrduPoint:
2025-11-03@18:00:40 GMT

کویت نے پاکستانیوں کیلئے ویزے کھول دیئے

اشاعت کی تاریخ: 24th, May 2025 GMT

کویت نے پاکستانیوں کیلئے ویزے کھول دیئے

کویت سٹی ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 24 مئی 2025ء ) خلیجی ملک کویت نے پاکستانی شہریوں کے لیے ویزے دوبارہ کھول دیئے، جس کے نتیجے میں، پاکستانی شہریوں کو مختلف ویزوں کی منظوری ملنا شروع ہو گئی، پاکستان 1 ہزار 200 نرسوں کو کویت بھیجے گا جس کے تحت صحت کی دیکھ بھال کو فروغ دیا جائے گا۔ گلف نیوز کے مطابق کویت میں پاکستان کے سفیر ڈاکٹر ظفر اقبال نے اعلان کیا ہے کہ کویت کی حکومت نے دو طرفہ تعلقات کو تقویت دینے اور خلیجی ملک کو درکار لیبر کی اہم ضروریات کو پورا کرنے کی جانب ایک اہم قدم کے طور پر پاکستانی شہریوں کو وسیع پیمانے پر ویزوں کا اجراء باضابطہ طور پر دوبارہ شروع کر دیا ہے، 1 ہزار 200 پاکستانی نرسوں کو کویت میں شعبہ صحت میں لانے کا منصوبہ بنایا گیا ہے کیوں کہ اس شعبے میں کویت کو بڑھتی ہوئی طلب کا سامنا ہے، اس سلسلے میں 125 نرسوں کا ایک ابتدائی گروپ گزشتہ ہفتے آنے والا تھا لیکن رہائش کے چیلنجوں کی وجہ سے تاخیر کا سامنا کرنا پڑا، خصوصی ٹیمیں فعال طور پر اس مسئلے کو حل کر رہی ہیں اور ہم امید کرتے ہیں آنے والے دنوں میں نرسیں آئیں گی۔

(جاری ہے)

بتایا گیا ہے کہ رواں ماہ مئی سے پاکستانی شہریوں نے مختلف ویزوں کے لیے منظوری حاصل کرنا شروع کر دی ہے، جن میں کام، فیملی وزٹ، ٹورسٹ اور تجارتی زمرے شامل ہیں، جس سے دونوں ممالک کے درمیان سفر اور ملازمت کے لیے ایک اہم چینل بحال ہو گیا ہے، ڈاکٹر اقبال نے یہ بھی انکشاف کیا کہ پاکستان اور کویت مزدوروں کی نقل و حرکت اور تعاون کو ہموار کرنے کے لیے ایک نئے لیبر مفاہمت کی یادداشت (ایم او یو) پر دستخط کرنے کے آخری مراحل میں ہیں، جس کی کچھ دفعات پر باقاعدہ دستخط سے پہلے ہی عمل درآمد کیا جا رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان اور کویت کے درمیان تعلقات دونوں ممالک کی جدید ریاستوں سے پہلے کے ہیں، ابتدائی اقتصادی ہجرت سے لے کر 1960ء اور 70 کی دہائیوں میں کویت کے بنیادی ڈھانچے کی تشکیل میں پاکستانی انجینئرز اور ورکرز کے کردار کی وجہ سے ہماری مشترکہ میراث گہری ہے، کویت میں 93 ہزار سے زائد پاکستانی مقیم ہیں، یہ کمیونٹی صحت کی دیکھ بھال، تعلیم اور دیگر شعبوں میں اہم کردار ادا کرتی ہے، ہمارے شہری مثالی اور قابل احترام شراکت دار ہیں۔

پاکستانی سفیر نے بتایا کہ پاکستان کے وزیر اعظم اور کویت کی قیادت کے درمیان گزشتہ چھ ماہ کے دوران متعدد مصروفیات کے ساتھ دونوں ممالک کے درمیان متواتر اعلیٰ سطحوں کے رابطے ہوئے ہیں، کویت علاقائی امن کی تعمیر اور بین الاقوامی سفارت کاری میں کلیدی کردار ادا کرتا ہے، اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں غیر مستقل نشست کے لیے پاکستان کی حالیہ کامیابی میں بھی کویت کی حمایت اہم تھی جہاں پاکستان کو زبردست عالمی حمایت حاصل ہوئی تھی۔.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے پاکستانی شہریوں کے درمیان کے لیے

پڑھیں:

بھارتی خفیہ ایجنسی کیلئے جاسوسی کے الزام میں گرفتار مچھیرے کے اہم انکشافات

آپریشن سندور کی ناکامی اور عالمی سطح پر پاکستان کے ہاتھوں رسوائی کے بعد سے بھارت نے مسلسل پاکستان کو بدنام کرنے کی منظم مہم شروع کر دی ہے، اسی سلسلے کی ایک ناکام کوشش کو ہماری مستعد سیکیورٹی ایجنسیز نے بے نقاب کیا ہے۔اس کوشش میں انڈین انٹیلیجنس ایجنسی نے ایک پاکستانی مچھیرے کو پاکستان رینجرز، نیوی اور آرمی کی وردیاں اور دیگر سامان خرید کر بھارت بھیجنے کا ٹاسک سونپا، تاہم ہماری سیکیورٹی اداروں کی بروقت کاروائی نے بھارت کے اس منصوبہ بندی کا سراغ لگا لیا۔ اور مجرم کو رنگے ہاتھوں گرفتار کر لیا گیا۔اس کارروائی کی مکمل تفصیل اور ملزم کا اقبالی بیان بمعہ تمام ثبوت یہاں پیش کیا جارہا ہے۔پاکستانی سیکوریٹی ایجنسیاں گہرے سمندری پانیوں میں بھارتی ایجنسیوں کی مشکوک حرکات پر نظر رکھے ہوئے ہیں، اکتوبر 2025 میں سکیورٹی اداروں نے مسلسل نگرانی کے بعد ایک بظاہر عام سے مچھیرے سے مسلح افواج کی وردیاں اور مشکوک سامان برآمد کیا ہے۔ یہ شخص کچھ عرصہ سے مختلف دوکانوں سے پاکستانی افواج کے استعمال کی چیزوں کا پوچھ گچھ کرنے کی وجہ سے ہماری نظروں میں تھا۔ مشکوک سرگرمیوں کی تصدیق کے بعد ایک مشترکہ انٹیلیجنس آپریشن میں اس شخص کو فوجی وردیوں اور دیگر سامان سمیت اس وقت رنگے ہاتھوں گرفتار کر لیا گیا، جب وہ کشتی کے ذریعے اس سامان کو بھارت سمگل کرنا چاہ رہا تھا۔گرفتاری کے بعد ملزم سے اس کے مقاصد، روابط اور ممکنہ جاسوسی نیٹ ورک کے بارے میں تفصیلی تفتیش کی گئی۔ اور اس کے موبائل فون کے فرانزک تجزیے کے بعد مندرجہ زیل حقائق سامنے آئے۔اعجاز ملاح نے بتایا کہ وہ ایک غریب مچھیرا ہے جو گہرے پانی میں جا کر مچھلی پکڑتاتھا- وہ بھارتی خفیہ ایجنسی کےلالچ کی بھینٹ چڑھ گیا، ستمبر 2025 میں بھارتی کوسٹ گارڈ نے اسے گہرے پانیوں میں مچھلی کا شکار کرتے ہوئے گرفتار کیا-

 بعد ازاں اُسے ایک نامعلوم مقام پر منتقل کیا گیا جہاں بھارتی انٹلیجنس کے اہلکاروں نے اس سے ملاقات کی اوراسے بتایا کہ گرفتاری کے الزام کے تحت اسے بھارت میں دو سے تین سال قید کی سزا بھگتنی پڑے گی۔بھارتی اہلکاروں نے پیشکش کی کہ اگر وہ پاکستان کے اندر ان کے لیے کام کرے تو اسے رہا کیا جا سکتا ہے، جس پر اس نے لالچ اور دھمکیوں میں رضامندی ظاہر کی۔انہوں نے اسے کچھ سامان فراہم کرنے کی ہدایت کی جو اسے پاکستان جا کر جمع کرنا تھا اور بعد ازاں کشتی کے ذریعے بھارت پہنچانا تھا۔پاکستان نے اس مچھیرے کی اپنے ہینڈلر سے کی گئی وائس چیٹ بھی حاصل کر لی ہے۔ جس میں اس کو چھ پاکستانی مسلح افواج کی مخصوص ناپ کی وردیاں (آرمی، نیوی اور سندھ رینجرز)، نام کی پٹیاں (جن پر مخصوص نام: عبید، حیدر، سہیل، ادریس، صمد اور ندیم لکھے ہوں)، تین زونگ موبائل سم کارڈ (جن کا بلینک خریداری انوائس کراچی کی دکان کے ساتھ ہوں)، سگریٹ کے پیکٹ، ماچس، لائٹر اور پاکستانی کرنسی کے 100 اور 50 کے نوٹ فراہم کرنے کو کہا۔اعجاز نے کراچی کی مختلف دوکانوں سے مطلوبہ سامان کا انتظام کیا، جس کی تصویریں اس نے بھارتی انٹلیجنس کو بھیجیں۔ اعجاز کو 95 ہزار روپے سامان کی تصاویر بھجوانے کے عوض ادا کیے گئے، جبکہ بقیہ رقم سامان کی کامیاب ترسیل کے بعد ادا کرنے کا وعدہ کیا گیا۔‏اکتوبر کے آغاز میں، وہ مبینہ طور پر مذکورہ سامان بھارت پہنچانے کے لیے سمندر کی سمت روانہ ہوا، تاہم پاکستانی سیکیورٹی اداروں نے بروقت کارروائی کرتے ہوئے اسے حراست میں لے لیا۔بھارتی سیاسی قیادت پاکستان دشمنی میں اندھی ہو چکی ہے۔ اور آپریشن سندور کی شکست کو بہار کے ریاستی انتخابات سے عین پہلے ایک فالس فلیگ آپریشن کے زریعے بدلنے کی کوشش کر رہی ہے.یہ میڈ ان پاکستان اشیاء سگریٹ ، لائٹرز ، اور کرنسی کسی ایسے جعلی مقابلے میں استعمال کرنے کا امکان ہے جس کے بعد یہ پرواپیگنڈہ کیا جا سکے کہ پاکستان بھارت میں دہشت گرد حملوں کی منصوبہ بندی اور ان پر عملدرآمد میں براہ راست ملوث ہے-پاکستان نیوی اور سندھ رینجرز کی مخصوص وردیوں کی طلب سے ظاہر ہوتا ہے کہ یہ جعلی کارروائی ممکنہ طور پر بھارتی ریاست گجرات کے ساحلی علاقوں، خصوصاً کچھ یا بھوج میں انجام دینے کا منصوبہ ہے۔ اور اس سازش کو بھارت کی اسے علاقے میں ہونے والی جنگی مشقوں سے جوڑا جائے۔ان حاصل کردہ فوجی وردیوں اور دیگر سامان سے پاکستانی فوج کے حاضر سروس اہلکاروں کی گرفتاری کا جھوٹا ڈرامہ بھی کیا جاسکتا ہے۔زونگ سم کارڈز اس لیے شامل کیے گئے تاکہ مبینہ آپریٹرز یا آپریشن کی فنڈنگ اور مواصلاتی رابطے چینی عناصر سے منسوب کیے جا سکیں۔پاکستان اس گھناؤنے بھارتی آپریشن کے تمام شواہد اپنے بین الاقوامی دوستوں کے سامنے بھی پیش کر رہا ہے تاکہ بھارت کا مذموم چہرہ دنیا کے سامنے بے نقاب کیا جا سکے۔

متعلقہ مضامین

  • بھارتی خفیہ ایجنسی کیلئے جاسوسی کے الزام میں گرفتار مچھیرے کے اہم انکشافات
  • فیلڈ مارشل کو سلام، گلگت بلتستان کو ترقی کے تمام مواقع دیئے جائینگے: صدر زرداری
  • غیر قانونی مقیم افغان شہریوں کی بے دخلی کیلئے طورخم سرحد کھول دی گئی
  • پاکستان میں غیر قانونی مقیم افغان شہریوں کی بے دخلی کیلیے طورخم سرحد کھول دی گئی
  • پاکستان میں غیر قانونی مقیم افغان شہریوں کی بے دخلی کیلئے طورخم سرحد کھول دی گئی
  • طورخم سرحد غیرقانونی افغان شہریوں کی بے دخلی کیلئے 20 روز بعد کھول دی گئی
  • افغان شہریوں کی واپسی کیلئے طورخم سرحدی گزرگاہ آج کھول دی جائے گی
  • طور خم بارڈر افغان شہریوں کی واپسی کیلئے آج سے کھول دیا جائے گا
  • طورخم بارڈر آج افغان شہریوں کی واپسی کے لیے کھول دیا جائیگا، دو طرفہ تجارت بدستور بند رہے گی
  • مہمند ڈیم پاور منصوبہ: کویت 25 ملین ڈالر قرض دے گا