ٹریفک حادثہ کا شکار چاروں افراد کی نماز جنازہ ادا، سپرد خاک کر دیا گیا
اشاعت کی تاریخ: 24th, May 2025 GMT
ستگھرہ کے نواحی گاؤں 24 ٹو آر کے رہائشی محمد ندیم، اس کے 2 بیٹوں اور ایک بیٹی کو ہزاروں سوگواروں کی موجودگی میں سسکیوں اور آہوں کے ساتھ مقامی قبرستان میں سپرد خاک کر دیا گیا۔ اسلام ٹائمز۔ افسوسناک ٹریفک حادثہ کا شکار چاروں افراد کی نماز جنازہ ادا کر دی گئی۔ ستگھرہ کے نواحی گاؤں 24 ٹو آر کے رہائشی محمد ندیم، اس کے 2 بیٹوں اور ایک بیٹی کو ہزاروں سوگواروں کی موجودگی میں سسکیوں اور آہوں کے ساتھ مقامی قبرستان میں سپرد خاک کر دیا گیا۔
نماز جنازہ میں ضلع بھر سے لوگوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی جس میں سیاسی سماجی شخصیات کے علاوہ صافتی کمیونٹی کے ممبران کی کثیر تعداد بھی شریک ہوئی۔ ٹرک ڈرائیور کو پولیس نے بروقت کارروائی کرتے ہوئے گرفتار کر کے پابند سلاسل کر دیا، ورثا نے وزیراعلیٰ پنجاب سے انصاف دیئے جانے کی اپیل کی ہے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: کر دیا
پڑھیں:
اسکردو جاتے ہوئے لاپتا ہونے والے نوجوانوں کا سراغ مل گیا، ایک لاش برآمد
گلگت بلتستان کے خوبصورت لیکن دشوار گزار پہاڑی راستوں پر ایک افسوسناک حادثے نے سیر و سیاحت کی خوشیوں کو غم میں بدل دیا۔
یہ بھی پڑھیں:گلگت بلتستان سے راولپنڈی آنے والی مسافر بس کو حادثہ، 3 افراد جاں بحق، متعدد زخمی
گلگت سے اسکردو جاتے ہوئے لاپتا ہونے والے 4 نوجوانوں کی گاڑی کا مقام بالآخر ٹریس کر لیا گیا ہے، اور ریسکیو 1122 اسکردو کے مطابق جائے حادثہ پر ریسکیو آپریشن جاری ہے۔
ابتدائی اطلاعات کے مطابق حادثے کا شکار ہونے والی سفید رنگ کی ہونڈا سٹی (رجسٹریشن نمبر: ANE 805، اسلام آباد) دُشوار گزار پہاڑی علاقے میں ملی ہے۔
ریسکیو ٹیموں نے جائے حادثہ سے ایک نوجوان کی لاش برآمد کر لی ہے، جبکہ باقی 3 افراد کی تلاش کے لیے کارروائی جاری ہے۔
یہ بھی پڑھیں:راولپنڈی سے گلگت جانے والی بس کو حادثہ، 3 مسافر جاں بحق
لاپتا ہونے والے نوجوانوں کی شناخت واصف شہزاد، عمر احسان، عثمان ڈار اور سلیمان نصراللہ کے طور پر ہوئی ہے۔
سلیمان حال ہی میں اٹلی سے وطن واپس آیا تھا،اور دوستوں نے اس کی واپسی پر شمالی علاقوں کی سیر کا پروگرام بنایا تھا۔ یہ نوجوان 15 مئی کی شام گلگت پہنچے اور دنیور کے علاقے میں واقع ’محسن لاجز‘ میں قیام کیا۔
16 مئی کی صبح وہ اسکردو کے لیے روانہ ہوئے، مگر منزل تک نہ پہنچ سکے۔
ایک ہفتے تک ان کے موبائل بند رہے، گاڑی کا کوئی سراغ نہ ملا، نہ کسی چیک پوسٹ پر ان کا اندراج ہوا۔ بالآخر، قانون نافذ کرنے والے اداروں، ریسکیو 1122 اور مقامی رضا کاروں کی مشترکہ کوششوں سے حادثے کے مقام تک پہنچا گیا۔
یہ بھی پڑھیں:گلگت بلتستان میں 2 مختلف ٹریفک حادثات میں 5 افراد جاں بحق، 8 زخمی
ریسکیو آپریشن میں ریسکیو 1122، گلگت بلتستان پولیس اور مقامی رضاکار بھرپور طریقے سے شریک ہیں۔ جائے حادثہ ایک دشوار گزار اور خطرناک علاقہ بتایا جا رہا ہے، جہاں پہنچنا بھی ایک بڑا چیلنج ہے۔
واقعے نے نہ صرف متاثرہ خاندانوں کو غم میں مبتلا کر دیا ہے بلکہ یہ ایک تلخ سوال بھی اٹھا رہا ہے کہ کیا شمالی علاقوں میں سیاحوں کے لیے سیکیورٹی اور ٹریول مانیٹرنگ کے مؤثر انتظامات کیوں موجود نہیں؟
اب تک کی صورتحال افسوسناک ضرور ہے، مگر ریسکیو ٹیمیں پرامید ہیں کہ باقی 3 نوجوانوں کا سراغ بھی جلد مل جائے گا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اسکردو حادثہ ریسکیو 1122 لاپتا نوجوان