قومی ٹیم کے نامور کرکٹرز نے ایک مرتبہ پھر کرکٹ کے میدان پر واپسی کیلئے قدم بڑھادیے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق قومی ٹیم کے سابق آل راؤنڈر شاہد آفریدی، انضمام الحق، محمد حفیظ، سہیل تنویر، سعید اجمل، عمران نذیر، شرجیل خان اور عمر اکمل جیسے بڑے نام پھر ایکشن میں دکھائی دیں گے۔

تمام کھلاڑی شارجہ میں منعقدہ ایک ٹیپ بال ایونٹ میں حصہ لیں گے جس میں کئی غیر ملکی کرکٹرز بھی شامل ہیں۔

مزید پڑھیں: اتنے کیچز تو لیجنڈز لیگ میں بھی نہیں چھوڑے جاتے؟

انضمام الحق نے کہا کہ پاکستان میں ہر کرکٹر اپنے کیرئیر کا آغاز ٹیپ بال کرکٹ سے کرتا ہے، نئے ٹیلنٹ کو میدان پر لانے کیلئے اس جانب قدم بڑھایا ہے

مزید پڑھیں: وسیم اکرم بھی لاہور قلندرز کی ناقص فیلڈنگ پر بھڑک اُٹھے

شاہد آفریدی کا کہنا تھا کہ میں نے اپنے کیریئر کا آغاز ٹیپ بال کرکٹ سے کیا اور اسے تاریخی شارجہ اسٹیڈیم میں دوبارہ کھیلنا پرانی یادوں اور ناقابل فراموش دن یاد دلائے گا۔

ایونٹ کے منتظمین کا کہنا ہے کہ نوجوان ٹیلنٹ کو کھیل کی جانب راغب کرنے کیلئے اقدام اٹھایا ہے۔

.

ذریعہ: Express News

پڑھیں:

عمران خان کی رہائی کیلئے ایک اور کوشش

پاکستان تحریک انصاف کے بانی عمران خان کی رہائی کے لیے پس پردہ ایک اور کوشش سامنے آئی ہے جس میں امریکا میں مقیم پاکستانی ڈاکٹرز اور تاجر ایک بار پھر متحرک ہو گئے ہیں یہ گروپ حالیہ دنوں پاکستان پہنچا ہے اور فی الحال لاہور میں موجود ہے ذرائع کے مطابق یہ وفد خاموش سفارتکاری کے تحت عمران خان کی قانونی اور سیاسی مشکلات میں کمی کے لیے سرگرم ہے تاہم اب تک عمران خان سے ملاقات نہیں ہو سکی اور نہ ہی کسی اہم ریاستی عہدیدار سے ملاقات کی باضابطہ تصدیق ہوئی ہےیاد رہے کہ یہ گروپ چند ماہ قبل بھی اسلام آباد آیا تھا جہاں اس نے ایک سینئر حکومتی شخصیت کے ساتھ ملاقات کے علاوہ عمران خان سے جیل میں بھی ملاقات کی تھی اب ایک مرتبہ پھر اس گروپ کی سرگرمیاں اس تاثر کو تقویت دے رہی ہیں کہ بیرون ملک مقیم پاکستانی عمران خان کیلئے ریلیف حاصل کرنے کی کوششوں میں سنجیدہ ہیں تجزیہ کاروں کے مطابق آئندہ ہفتے ہونے والے ممکنہ رابطے اس مشن کی کامیابی یا ناکامی میں اہم کردار ادا کر سکتے ہیں تاہم اس عمل میں اب تک کوئی بڑی پیش رفت سامنے نہیں آئی کچھ غیر رسمی رابطے ضرور ہوئے ہیں مگر وہ بھی کسی نتیجے پر نہیں پہنچ سکے ذرائع کا کہنا ہے کہ ایسی کوششوں کی کامیابی صرف سیاسی ماحول پر نہیں بلکہ پی ٹی آئی کے سوشل میڈیا ونگ کے رویے اور بیرون ملک چیپٹرز خصوصاً امریکا و برطانیہ میں پارٹی کے بیانیے پر بھی منحصر ہے فوجی اسٹیبلشمنٹ کئی بار واضح کر چکی ہے کہ وہ براہ راست کسی جماعت سے مذاکرات نہیں کرے گی اور تمام سیاسی جماعتوں کو باہمی بات چیت کے ذریعے مسائل حل کرنے ہوں گے اس کے باوجود پی ٹی آئی کی دوسرے درجے کی قیادت پس پردہ رابطوں میں مصروف ہے لیکن پارٹی کی سوشل میڈیا مہمات جو عسکری اداروں کو ہدف بناتی ہیں اور بیرون ملک لابنگ کی کوششیں بالخصوص واشنگٹن اور لندن میں، ان رابطوں کو شدید متاثر کر رہی ہیں پارٹی کے کچھ رہنما نجی طور پر تسلیم کرتے ہیں کہ یہ جارحانہ حکمت عملی نقصان دہ ثابت ہو رہی ہے اور اس سے نہ صرف پارٹی کے عمومی تاثر کو نقصان پہنچا بلکہ عمران خان کے لیے کسی ممکنہ ریلیف کی راہ بھی مزید دشوار ہو گئی ہے پارٹی کے اندر بھی یہ سوچ ابھر رہی ہے کہ اگر حقیقی مفاہمت کی راہ ہموار کرنی ہے تو سوشل میڈیا پر اپنی جارحانہ پالیسی کو ترک کرنا ہوگا مبصرین کا کہنا ہے کہ عمران خان کی مشکلات میں کمی کا انحصار پی ٹی آئی کے رویے میں تبدیلی ریاستی اداروں پر تنقید کے خاتمے اور ملکی معیشت میں بہتری کے اقدامات میں عدم مداخلت پر ہوگا

متعلقہ مضامین

  • اگر بھارت نے پاکستان کا پانی بند کیا تو سنگین نتائج بھگتنا ہونگے، فرح عظیم شاہ
  • 'گھر کے ماحول اور کراچی کے طرز زندگی نے میری شخصیت کو نکھارا'
  • پاکستان سے ٹی 20 سیریز کیلئے بنگلا دیش کرکٹ ٹیم کا پہلا گروپ لاہور پہنچ گیا
  • وزیراعظم آج  ترکیہ، ایران، آذربائیجان  تاجکستان کا دورہ شروع کرینگے
  • ویرات کوہلی کو گیند لگنے پر انوشکا شرما کا ’ری ایکشن‘ وائرل
  • عمران خان کی رہائی کیلئے ایک اور کوشش
  • شاہد آفریدی اور انضمام الحق ایک بار پھر شارجہ اسٹیڈیم میں کرکٹ ایکشن میں نظر آئیں گے
  • حکومت وکلاء کے مسائل کے حل کیلئے پرعزم ہے: اعظم نذیر تارڑ
  • بنگلادیش ٹیم کا دورہ پاکستان، سیکیورٹی کیلئے فوج اور سول آرمڈ فورسز تعینات ہونگی، وزارت داخلہ