پی ایس ایل 10 کی فاتح اور رنر اپ ٹیم کو کتنی انعامی رقم ملی؟
اشاعت کی تاریخ: 26th, May 2025 GMT
لاہور:
لاہور قلندرز نے ایچ بی ایل پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) 10 کا فائنل جیت کر کروڑوں روپے کی انعامی رقم بھی حاصل کرلی۔
لاہور میں کھیلے گئے فائنل میں لاہور قلندرز نے کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کو سنسنی خیز میچ کے بعد 6 وکٹوں سے شکست دیکر تیسری بار ٹائٹل اپنے نام کرلیا۔
ٹائٹل جیتنے کے ساتھ ہی لاہور قلندرز نے ایچ بی ایل پی ایس ایل 10 کی انعامی رقم 5 لاکھ امریکی ڈالر (تقریباً 14 کروڑ روپے سے زائد) بھی حاصل کرلی۔
رنز اپ ٹیم کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے حصے میں 2 لاکھ امریکی ڈالر ( 5 کروڑ 60 لاکھ روپے سے زائد) آئے۔
فائنل میں کوئٹہ گلیڈی ایٹرز نے لاہور قلندرز کو جیت کیلئے 202 رنز کا ہدف دیا تھا جو اس نے انیسویں اوور کی پانچویں گیند پر 4 وکٹوں کے نقصان پر حاصل کرلیا۔
کشال پریرا نے ناقابل شکست 62 رنز کے ساتھ ٹیم کی جیت میں اہم کردار ادا کیا اور مین آف دی میچ قرار پائے جبکہ سکندر رضا 7 گیندوں پر 22 انتہائی اہم رنز کے ساتھ ناٹ آؤٹ رہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: لاہور قلندرز
پڑھیں:
استاد امانت علی خان کو مداحوں سے بچھڑے 51 برس گزر گئے
برصغیر کے عظیم کلاسیکل گلوکار اور پٹیالہ گھرانے کے معروف فنکار اُستاد امانت علی خان کو دنیا سے رخصت ہوئے 51 برس بیت چکے ہیں، مگر ان کی گائی ہوئی غزلیں اور نغمے آج بھی سامعین کے دلوں کو چھو لیتے ہیں۔
1922 میں ہوشیار پور (برصغیر) میں پیدا ہونے والے امانت علی خان نے موسیقی کی ابتدائی تعلیم اپنے والد اُستاد اختر حسین خان سے حاصل کی۔ وہ پٹیالہ گھرانے کے بانی علی بخش جرنیل کے پوتے اور اُستاد فتح علی خان کے بھائی تھے۔ ان دونوں بھائیوں نے ایک ساتھ پرفارمنس دے کر بے پناہ مقبولیت حاصل کی۔
قیام پاکستان کے بعد امانت علی خان لاہور منتقل ہوئے اور ریڈیو پاکستان سے وابستہ ہوگئے، جہاں انہوں نے کلاسیکل و نیم کلاسیکی گائیکی میں منفرد مقام حاصل کیا۔ ان کے معروف گیتوں میں ’ہونٹوں پہ کبھی ان کے میرا نام ہی آئے‘، ’چاند میری زمیں پھول میرا وطن‘ اور ’یہ آرزو تھی تجھے گل کے روبرو کرتے‘ شامل ہیں۔
استاد امانت علی خان کو تمغہ حسن کارکردگی سے بھی نوازا گیا۔ استاد امانت علی خان 17 ستمبر 1974 کو 52 برس کی عمر میں وفات پا گئے، لیکن ان کا فن آج بھی زندہ ہے اور مداحوں کے دلوں میں گھر کیے ہوئے ہے۔