سٹی42: سابق وزیر داخلہ اور  پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو  نے  پشاور میں  پیپلز پارٹی کی ریلی پر  خیبر پختونخوا حکومت اور  پشاور پولیس کے حملے کی مذمت کی ہے اور کہا ہے کہ  ہم لاٹھیوں اور ڈنڈوں سے ڈرنے والے نہیں، ہمارے کارکن خیبرپختونخوا کی کرپٹ حکومت کا سامنا کرنے کو تیار ہیں۔ 

آج پشاور میں  پیپلز پارٹی کے کارکنوں پر پولیس کے تشدد کے بعد  بلاول بھتو نے اپنے بیان میں کہا، خیبرپختونخوا کی صوبائی حکومت نے پرامن احتجاج کا راستہ روک کر دراصل بدترین کرپشن کو چھپانے کی ناکام کوشش کی ہے۔

آئی جی پنجاب کا لاہور قلندر کو جیت کی مبارکباد

چیئرمین بلاول بھٹو  نے کہا،  خیبرپختونخوا میں لاقانونیت اور بیروزگاری کے خلاف احتجاج کرنے والے پرامن سیاسی کارکنوں پر آنسوگیس کی شیلنگ قابل افسوس ہے۔

بلاول بھٹو نے کہا،  ہم اوچھے ہتھکنڈوں سے ڈرنے والے نہیں، خیبرپختونخوا کی کرپٹ اور نااہل صوبائی حکومت کا تعاقب جاری رکھیں گے۔ 

پی ٹی آئی حکومت نے نہتے سیاسی کارکنوں پر تشدد کرکے بزدلی کا ثبوت دیا ہے۔

 چیئرمین بلاول بھٹو  نے مزید کہا،  خیبرپختونخوا میں صوبہ بچاؤ تحریک آج صوبے کے ہر شہری کی آواز بن چکی ہے۔ 

قلندری چھا گئی ، پی ایس ایل ٹرافی لے گئی

ہم لاٹھیوں اور ڈنڈوں سے ڈرنے والے نہیں، ہمارے کارکن خیبرپختونخوا کی کرپٹ حکومت کا سامنا کرنے کو تیار ہیں۔

پی ٹی آئی کی صوبائی حکومت کا اصل فاشسٹ چہرہ آج خیبرپختونخوا کے عوام نے دیکھ لیا۔

Waseem Azmet.

ذریعہ: City 42

کلیدی لفظ: خیبرپختونخوا کی کرپٹ سے ڈرنے والے نہیں بلاول بھٹو حکومت کا

پڑھیں:

خیبرپختونخوا حکومت کے زیرِ اہتمام آل پارٹیز کانفرنس میں کن سیاسی جماعتوں نے آنے سے انکار کیا؟

فائل فوٹو

خیبرپختونخوا حکومت کے زیرِ اہتمام آل پارٹیز کانفرنس آج ہوگی۔

جے یو آئی ف، اے این پی، پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ ن نے حکومتی اے پی سی میں نہ جانے کا کہا ہے جبکہ جماعت اسلامی، قومی وطن پارٹی اور جے یو آئی س نے اے پی سی میں آنے کا کہا ہے۔

اس آل پارٹیز کانفرنس میں امن و امان کی صورتحال سمیت دیگر مسائل پر غور ہوگا۔

وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور نے کہا ہے کہ دہشتگردی کے خاتمے کیلئے تمام مکاتب فکر اور عوام کا متفقہ لائحہ عمل بنانے کا فیصلہ کیا ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ حکومتی نمائندہ وفد تشکیل دیا جائے گا جو تمام علاقوں کا دورہ کر کے عوامی مشاورت کے سلسلے کو مزید تیز کرے گا۔

وزیراعلیٰ کا کہنا ہے کہ اے پی سی میں سب کو مشاورت کیلئے بلایا ہے، اگر کوئی پارٹی اے پی سی میں نہیں آرہی تو ان کی اپنی سیاست ہے۔

علی امین گنڈاپور نے کہا ہے کہ ہر چیز پر سیاست نہیں کرنی چاہیے، دہشتگردی کے خلاف مؤثر حکمتِ عملی کیلئے سیاسی قوتوں کو ایک پلیٹ فارم پر لانا ہوگا۔

ان کا مزید کہنا ہے کہ جب ہماری حکومت آئی تو سیکیورٹی صورتحال خراب تھی، بریفنگ دیں گے کہ جب ہماری حکومت آئی تو صوبے کےحالات کیا تھے، جو اے پی سی میں نہیں آئے گا اس سے پتا چلے گا کہ انہیں عوام کا کوئی احساس نہیں۔

متعلقہ مضامین

  • ’’ہیپی برتھ ڈے صدر زرداری‘‘،70 ویں سالگرہ پر بلاول،بختاور،آصفہ، فریال اور جیالوں کی مبارکباد
  • خیبرپختونخوا میں امن و امان کے مسئلے پر منعقدہ اے پی سی میں طے پانے والے 10 نکات کیا ہیں؟
  • کسی ’فیڈرل فورس‘ کو آپریشن کی اجازت نہیں دیں گے، وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا
  • جس دن نمبرز پورے ہو گئے، خیبرپختونخوا میں تحریک عدم اعتماد لائیں گے، گورنرفیصل کریم کنڈی
  • خیبرپختونخوا حکومت کے زیرِ اہتمام آل پارٹیز کانفرنس میں کن سیاسی جماعتوں نے آنے سے انکار کیا؟
  • صوبہ دہشتگردوں کے حوالے کرنے والی حکومت کی اے پی سی میں شرکت کیوں کریں؟گورنر خیبرپختونخوا
  • خیبرپختونخوا میں قیام امن کیلئے بلائی گئی اے پی سی، اپوزیشن جماعتوں کا بائیکاٹ
  • وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کی آل پارٹیز کانفرنس آج، اپوزیشن کا بائیکاٹ کا اعلان
  • پیپلزپارٹی، اے این پی اور جے یو آئی کا خیبرپختونخوا حکومت کی اے پی سی میں شرکت سے انکار
  • خیبرپختونخوا حکومت نے صوبہ عسکریت پسندوں کو ٹھیکے پہ دیا ہوا ہے، گورنر فیصل کریم کنڈی