انڈیا کو اتنی مار کھانے کے بعد بھی اطمینان اور سکون نہیں ہوا
اشاعت کی تاریخ: 27th, May 2025 GMT
لاہور:
گروپ ایڈیٹر ایکسپریس ایاز خان کا کہنا ہے کہ وہ چند گھنٹے کی جنگ تو نو ڈاؤٹ ہم نے جیتی،بڑے اچھے طریقے سے جیتی، آپ سمجھیں کہ وہ ٹریلر تھا، وہ اصل جنگ نہیں تھی، اصل جنگ اب شروع ہو نے جا رہی ہے۔
ایکسپریس نیوز کے پروگرام ایکسپرٹس میں گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ ظاہر ہے کہ پانی ایک ایسی چیز ہے کہ اور یہ نریندر مودی کا خواب ہے کہ پاکستان کو اس نے پیاسا کر کے مارنا ہے۔
تجزیہ کار فیصل حسین نے کہا انڈیا کی جو مثال ہے نہ اس وقت وہ ایک زخمی گیڈر کی ہے، اب وہ گیڈر اپنے آپ کو شیر سمجھنا شروع کر دے تو وہ شیر نہیں ہو جاتا گیڈر ہی رہتا ہے، انڈیا کو اتنی مار کھانے کے بعد بھی اطمینان نہیں ہوا، سکون نہیں ہوا وہ دوبارہ کوشش کرے گا، پانی روکنے کا ہتھیار مودی استعمال کر ے گا لیکن یہ انتہائی انتہائی احمقانہ بات ہے، جتنی بے عزتی اور جتنی بدنامی مودی کی اس جنگ میں ہوئی ہے اس سے کئی گنا بدنامی اور بے عزتی اس وقت مودی کی منتظر ہے۔
تجزیہ کار نوید حسین نے کہاکہ میری نالج میں نہیں ہے کہ چین نے کوئی اس طرح کا کہا ہو برہم پترا کے حوالے سے چین عموماً ایسے معاملات نیوٹرل رہتا ہے،دوسری بات آپ نے کہا کہ کیا کوئی فردر ایسکلیشن ہو سکتی ہے تو ایسکلیشن آلریڈی اسٹارٹ ہوئی ہے، یہ جو ملٹری ایسکلیشن تھی یہ تو میرے خیال میں یہ کم لیول کی ایسکلیشن تھی، اصل ایسکلیشن وہ تھی جہاں پہ انڈیا نے سندھ طاس معاہدے کو سسپینڈ کرنے کی بات کی۔
تجزیہ کار عامر الیاس رانا نے کہا کہ دیکھیں ایک تو ہماری فوج نے جو کہا وہ کر کے دکھایا،اب ڈی جی آئی ایس پی آر کا آخری بیان شاید پشاور میں یونیورسٹی طلبا سے تھا کہ اگر تم پانی بند کروگے تو ہم تمہاری سانسیں روک دیں گے یہ تو ہماری طرف سے ایکٹ آف وار کے حوالے سے بڑی کلیریٹی ہے کہ پھر ڈیم تمہارے نہیں بچیں گے تو پھر اگر یونہی مرنا مارنا ہے تو کرلو لیکن میں آپ کو ایک بات بتا دوں کہ ہم نے جو سائبر وار تھی جوہم نے شروع کی تھی جس میں ہم نے ان کی سترفیصد بجلی اڑ کر رکھ دی تھی اور ان کی ویب سائٹ اڑائی تھی۔
تجزیہ کار محمد الیاس نے کہا کہ مودی کافی عرصے سے پلان کر رہا تھا کہ پاکستان کا پانی روکا جائے اب یہ جو حالیہ کشیدگی ہوئی اس سے پہلے بھی اس نے پلان کیا ہوا تھا کہ 39 ہائیڈل پراجیکٹس وہ لگائے جائیں اور پانی کا رخ موڑا جائے توظاہر ہے یہ کرنہیں سکتا تھا، اگر ایسا کرے گا تو انسانی حقوق کی خلاف ورزی کے علاوہ یونائیٹڈ نیشنز اور ورلڈ بینک کو بتاناضروری ہے لیکن یہ نہیں بتا رہا۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: تجزیہ کار نے کہا کہ نہیں ہو
پڑھیں:
آپریشن سندور کی بدترین ناکامی پر مودی سرکار شرمندہ، اپوزیشن نے بزدلی قرار دیدیا
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
آپریشن سندور میں عبرتناک شکست کے بعد شرمندگی کے باعث بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کی پراسرار خاموشی نے بھارت کی سیاست میں ہلچل مچا دی ہے۔
اپوزیشن جماعتیں مودی سرکار پر کھلے عام تنقید کر رہی ہیں جبکہ عالمی سطح پر بھی بھارت کے لیے شرمندگی کا ماحول پیدا ہو چکا ہے۔ امریکی صدر کی جانب سے پاکستان کے حق میں آنے والے مسلسل بیانات نے صورتحال کو مزید پیچیدہ بنا دیا ہے، جس کے بعد مودی حکومت پر دباؤ کئی گنا بڑھ گیا ہے۔
کانگریس رہنما راہل گاندھی نے نریندر مودی پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ مودی ایک بزدل اور کمزور وزیراعظم ہیں جن کے پاس کوئی واضح وژن نہیں۔ انہوں نے کہا کہ مودی امریکی صدر کے سامنے بولنے کی ہمت نہیں رکھتے اور انہی کے دباؤ پر آپریشن سندور کو اچانک روک دیا گیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ یہ شکست بھارت کی عسکری قیادت نہیں بلکہ مودی کی ذاتی پالیسیوں کا نتیجہ ہے، جنہوں نے بھارت کو بین الاقوامی سطح پر تنہا کر دیا ہے۔
اسی طرح کانگریس کی سینئر رہنما سوپریا شری نیت نے بھی حکومت پر طنز کرتے ہوئے کہا کہ اگر امریکی صدر کے بیان کے مطابق بھارتی فضائیہ کے سات طیارے مار گرائے گئے ہیں تو مودی کی خاموشی اس حقیقت کی تصدیق کے مترادف ہے۔
انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کی زبان بند ہے کیونکہ وہ اس کڑوی حقیقت کو جھٹلانے کی پوزیشن میں نہیں۔ بھارتی اپوزیشن کا کہنا ہے کہ مودی سرکار کی خاموشی نہ صرف شکست کا اعتراف ہے بلکہ یہ جمہوریت کے بنیادی اصولوں کی بھی توہین ہے۔
دوسری جانب آپریشن سندور کی ناکامی کے بعد بھارتی حکومت نے روایتی انداز میں جھوٹی خبروں اور پروپیگنڈے کا سہارا لیا ہے۔ مختلف بھارتی میڈیا ہاؤسز اور سوشل میڈیا نیٹ ورکس کے ذریعے پاکستان کے خلاف نفرت انگیز مہم تیز کر دی گئی ہے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق کوٹ رادھا کشن میں حالیہ فائرنگ کے واقعے کو بھی بھارتی میڈیا نے دہشت گردی کا رنگ دینے کی کوشش کی، حالانکہ پولیس تفتیش نے واضح کر دیا کہ جاں بحق ہونے والا 28 سالہ مقامی تاجر شیخ معیز کسی بھی عسکری تنظیم سے وابستہ نہیں تھا۔
اعداد و شمار کے مطابق 2025ء کے وسط تک بھارت میں جھوٹی خبروں کے ایک ہزار سے زائد واقعات رپورٹ کیے جا چکے ہیں جن میں سے اکثر نے فرقہ وارانہ اشتعال انگیزی اور سماجی تقسیم کو ہوا دی ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ مودی حکومت کی ناکام پالیسیاں اور مسلسل پروپیگنڈا بھارت کو اندرونی طور پر کمزور کر رہا ہے۔ ملک کے اندر پھیلتی ہوئی بے چینی، عوامی اعتماد کی کمی اور بین الاقوامی سطح پر بڑھتی ہوئی تنقید نے مودی کی سیاسی ساکھ کو شدید نقصان پہنچایا ہے۔