ے ایف 17 تھنڈر پاکستان کی سڑکوں پر، قیمت صرف 50 لاکھ
اشاعت کی تاریخ: 27th, May 2025 GMT
عیدالاضحیٰ قریب آتے ہی ملک بھر میں قربانی کے جانوروں کی خریداری شروع ہو چکی ہے۔ کئی مقامات پر مویشی منڈیاں قائم ہو گئی ہیں جہاں نہایت خوبصورت جانور فروخت کے لیے پیش کیے جارہے ہیں تاہم حیدرآباد کا40 من وزنی بیل ’جے ایف 17 تھنڈر‘ توجہ کا مرکزبنا ہوا ہے۔
’جے ایف 17 تھنڈر‘ بیل کو دیکھنے کے لیے شہری دور دور سے آ رہے تھے اور اس کے ساتھ سیلفیاں بنا رہے تھے۔ مویشی کے مالک نے اپنے بھاری بھرکم جانور کی قیمت 50 لاکھ روپے لگائی جس کا سودا بھی طے ہوگیا ہے۔
View this post on Instagram
A post shared by DIVA Magazine Pakistan (@divamagazinepakistan)
خریدار بیل کو لینے آئے تو اس موقع پر بیل کے مالک شاہ رخ نے ایک پنڈال سجایا، جہاں خریداروں کی خوب خاطر تواضع کی گئی۔ مہمانوں اور میزبانوں نے ایک دوسرے کو نوٹوں اور پھولوں کے ہار پہنائے اور ثقافتی اجرک بھی پیش کی۔
بیل کی فروخت پر صارفین کی جانب سے مختلف تبصرے کیے جا رہے ہیں۔ علی نامی صارف نے لکھا کہ عید قربان قریب آتے ہی ڈرامے شروع کر دیے گئے ہیں جبکہ ایک صارف نے لکھا کہ یہ اچھی تشہیری مہم چل رہی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ’اونٹ نے تسلی سے اپنے دانت چیک کروا دیے‘، کراچی میں جانور نے شہری کا ہاتھ چبا لیا
عمر بشیر نے بیل کی قیمت دیکھتے ہوئے تبصرہ کیا کہ اس بار منڈی بہت تیز ہے۔ ایک سوشل میڈیا صارف کا کہنا تھا کہ اس سے اچھا J 10C خرید لیں وہ قیمت میں کم اور زیادہ موثر ہو گا۔ ایک صارف نے طنزاً کہا کہ ایسے نہ بولو انڈینز برا مان جائیں گے۔
جہاں کئی صارفین بیل کی خوبصورتی کی تعریف کرتے نظر آئے وہیں چند صارفین نے تنقید کرتے ہوئے کہا کہ لوگوں نے قربانی کو بھی فیشن بنا دیا ہے۔ اسلام پیچھے رہ گیا ہے اور آج کل کے مسلمان ٹرینڈز پر چل رہے ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
بیل عید الاضحی عید قربان قربانی قربانی کا جانور۔.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: بیل عید الاضحی قربانی کا جانور
پڑھیں:
فلسطینی جنگلی جانور ہیں، امریکی وزیر خارجہ کی بوکھلاہٹ
مقبوضہ یروشلم میں نیتن یاہو کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس میں امریکی وزیر خارجہ روبیو نے مبینہ طور پرطوفان الاقصیٰ آپریشن کو "جنگلی جانوروں" کا کام قراردیتے ہوئے کہا کہ اگر یہ وحشی نہ ہوتے تو اب ہم اس حال میں نہ ہوتے۔ اسلام ٹائمز۔ طوفان الاقصیٰ کی کامیابی اور اس کے نتیجے میں فلسطین کے متعلق خطے اور دنیا میں آنیوالی سیاسی تبدیلیوں اور اسرائیل کیخلاف پیدا ہونیوالی نفرت کی وجہ سے امریکی اور صیہونی بوکھلاہٹ کا شکار ہیں۔ اس کی ایک جھلک امریکی وزیر خارجہ روبیو کی صیہونی وزیراعظم کیساتھ مشترکہ کانفرنس میں بھی نظر آئی۔ مقبوضہ یروشلم میں نیتن یاہو کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس میں امریکی وزیر خارجہ روبیو نے دنیا میں اپنی اور صیہونی رجیم کی ہونیوالی رسوائی کی طرف اشارہ کرتے ہوئے مبینہ طور پر طوفان الاقصیٰ آپریشن کو "جنگلی جانوروں" کا کام قرار دیتے ہوئے کہا کہ اگر یہ وحشی نہ ہوتے تو اب ہم اس حال میں نہ ہوتے۔ اس کانفرنس میں، روبیو نے دعویٰ کیا کہ یہ سب 7 اکتوبر کو شروع ہوا" اور، ان کے مطابق "کچھ لوگ اس حقیقت کو بھول گئے ہیں۔ اس کانفرنس میں نیتن یاہو نے فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کو بھی حماس کی دہشت گردی (طوفان الاقصیٰ کی کامیابی) کا نتیجہ قرار دیا۔ مقبوضہ مغربی کنارے میں ایک تقریب میں انہوں نے زور دے کر کہا کہ یہاں کوئی فلسطینی ریاست نہیں ہوگی اور یقینی طور پر نہیں ہوگی، یہ سرزمین ہماری ہے۔