محکمہ تعلیم سندھ کی جانب سے سکولوں کی تقاریب میں اجرک ٹوپی اور دیگر تحائف دینے پر پابندی عائد
اشاعت کی تاریخ: 27th, May 2025 GMT
محکمہ تعلیم سندھ نے ایک اہم سرکلر جاری کیا ہے جس میں تمام سرکاری سکولوں کے سربراہان کو ہدایت دی گئی کہ وہ سرکاری تقریبات، اجلاسوں اور دیگر مواقع پر اجرک، ٹوپی یا کسی بھی قسم کے تحفے پیش کرنے کی روایت کو فوری طور پر بند کریں۔ سرکلر میں یہ بھی واضح کیا گیا کہ بچوں سے مہمانوں کا استقبال کرانے کا عمل بھی ختم کیا جائے۔ ان ہدایات پر مکمل طور پر عمل درآمد ضروری قرار دیا گیا اور کسی قسم کی رعایت کی اجازت نہیں ہوگی۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
پڑھیں:
محکمہ تعلیم کے لوئر اسٹاف کاتنخواہوں کی عدم ادائیگی کے خلاف مظاہرہ
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
حیدرآباد (اسٹاف رپورٹر) محکمہ تعلیم حیدرآباد کے لوئر اسٹاف ملازمین نے 27 ماہ سے تنخواہوں کی عدم ادائیگی کے خلاف حیدرآباد پریس کلب کے سامنے علامتی طور پرگھاس کھاکر انکوھا احتجاج کیا گلاب رند، اسد ملکانی، سید معظم علی شاہ اور دیگر نے احتجاج جاری رکھا۔ اس موقع پر ان کا کہنا تھا کہ محکمہ تعلیم حیدرآباد کے نچلے عملے کی 2021 میں خالی آسامیوں کا اخبارات میں اشتہار دیا گیا تھا جس کے مطابق ملازمتوں کے لیے درخواستیں جمع کرانے کے بعد 2022 میں انٹرویوز ہوئے اور 2023 میں آفر آرڈرز جاری کیے گئے، 669 امیدواروں کو مختلف اسکولوں میں نوکریاں دی گئیں لیکن اس مدت کے دوران 27 سال گزرنے کے باوجود معاشی قتل و غارت گری نہیں کی جاسکی ہے۔ ملازمین ان کا کہنا تھا کہ ہم نے محکمہ تعلیم سمیت سندھ حکومت کو درخواستیں دی ہیں لیکن تنخواہیں جاری نہیں کی گئیں۔ ان کا کہنا تھا کہ انہوں نے تنخواہوں کے لیے مرتے دم تک بھوک ہڑتال شروع کر رکھی ہے جو کہ تنخواہیں ملنے تک جاری رہے گی۔ انہوں نے پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری اور وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ سے اپیل کی کہ 27 ماہ کی بقیہ تنخواہیں جاری کر کے انصاف کیا جائے۔