اگر 9 مئی پلان کامیاب ہو جاتا تو آج ہم سے کوئی شخص زندہ نہ ہوتا : خواجہ آصف
اشاعت کی تاریخ: 9th, July 2025 GMT
لاہور (ڈیلی پاکستان آن لائن )وفاقی وزیر دفاع خواجہ آصف نے دعویٰ کیاہے کہ 9 مئی کو اگر ان کا منصوبہ کامیاب ہو جاتا تو ہم سے آج کوئی بھی زندہ نہ ہوتا ۔
نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر دفاع کا کہناتھا کہ یہ لوگ نو مئی کو انڈرسٹیٹ کرنے کی کوشش کرتے ہیں ، میں درست بتا رہاہوں کہ اگر ان لوگوں کا منصوبہ کامیاب ہو جاتا تو ہم میں سے کوئی شخص اس وقت زندہ نہ ہوتا ، یہ ان کا منصوبہ تھا،دونوں جی او سی کے گھر میرے گھر کے قریب ہیں ، ایک گھر میرے گھر کے پیچھے والی سڑک پر ہے ، دوسرا گھر میرے سامنے والی سڑک پر ہے ، دونوں گھر کے درمیان پیدل فاصلہ دو سے اڑھائی منٹ کا ہے، میرا گھر بھی وہیں ہے۔
مرغی کا گوشت 45روپے فی کلو مہنگا
خواجہ آصف کا کہناتھا کہ پی ٹی آئی والے خود بتاتے ہیں کہ انہوں نے تینوں جگہوں پر حملہ کرنا تھا ، اگر ایسا ہوتا تو پھر خون خراب ہوتاہے ، آگ لگتی ہے اور لوٹ مار ہوتی ہے ، جس طرح جناح ہاوس میں ہوتا رہا، اگر جناح ہاوس میں وہاں اس کے مکین ہوتے تو کیا ہوتا؟ یہ پلان کیا گیاہے ، یہ سکرپٹ کا حصہ تھا، ہو سکتا ہے کہ بعض لوگوں کو نہ پتا ہو لیکن جو بھی اس کے پیچھے پلانرز تھے ان کا یہ منصوبہ تھا۔
ان کا کہناتھا کہ ہم بات کرتے ہیں کہ ہائبرڈ کیوں ہے ، جمہوریت ہونی چاہیے، کیا یہ جمہوری لوگوں کا مزاج ہے ؟ جو انہوں نے 2014 میں اور پھر پچھلے سال 9 مئی کو کیا ۔
وہاڑی ؛11جولائی کو مقامی تعطیل کااعلان
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
پڑھیں:
کیا آپ نے ’نیلی چائے‘ پی ہے؟ جانیے اس کے حیرت انگیز فوائد
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کیا آپ نے کبھی نیلی چائے پی ہے؟ اگر نہیں، تو آج ہم آپ کو اس دلچسپ چائے اور اس کے صحت بخش فوائد کے بارے میں بتاتے ہیں۔
نیلی چائے، جسے بلیو ٹی بھی کہا جاتا ہے، جنوبی ایشیا میں پائی جانے والی ایک مشہور جڑی بوٹی سے تیار کی جاتی ہے۔ یہ چائے Clitoria ternatea نامی پودے کے خوبصورت نیلے پھولوں سے بنتی ہے، جو نہ صرف اپنی دلکش رنگت بلکہ طبی فوائد کی وجہ سے بھی دنیا بھر میں تیزی سے مقبول ہو رہی ہے۔
اس چائے کی تیاری کا طریقہ سادہ ہے: خشک بٹر فلائی پیا پھولوں کو گرم پانی میں بھگو دیا جاتا ہے۔ ان پھولوں میں اینٹھوسائنن نامی طاقتور اینٹی آکسیڈنٹس موجود ہوتے ہیں، جو جسم میں مضر صحت فری ریڈیکلز کو ختم کرتے ہیں۔ یہ عناصر دل، جگر اور دماغ کی صحت کو بہتر بنانے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں، اور عمر رسیدگی کے اثرات کو بھی کم کرتے ہیں۔
نیلی چائے کو دل کی صحت کے لیے بھی مفید سمجھا جاتا ہے، کیونکہ اس میں موجود قدرتی مرکبات خون کی نالیوں کو کشادہ کرنے میں مدد دیتے ہیں، جس سے بلڈ پریشر متوازن ہوتا ہے اور دل کے امراض و فالج کے خطرات میں کمی آتی ہے۔ ذیابیطس کے مریضوں کے لیے بھی یہ چائے فائدہ مند ثابت ہو سکتی ہے، کیونکہ یہ خون میں شوگر اور انسولین کی سطح کو معتدل رکھنے میں معاون ہے۔
اس کے علاوہ، نیلے پھولوں میں موجود غذائی اجزاء دماغی کارکردگی کو بہتر بنانے، یادداشت کو تقویت دینے اور الزائمر جیسی بیماریوں کے خلاف ممکنہ تحفظ فراہم کرنے میں مددگار ثابت ہو سکتے ہیں، جن پر ماہرین تحقیق کر رہے ہیں۔
ایک اور خاص بات یہ ہے کہ نیلی چائے کیفین سے پاک ہوتی ہے، اس لیے اسے دن یا رات کسی بھی وقت پیا جا سکتا ہے۔ اسے کھانوں میں قدرتی رنگ کے طور پر بھی استعمال کیا جاتا ہے۔ تاہم، بہت زیادہ مقدار میں استعمال بعض افراد میں متلی یا معدے کی خرابی کا سبب بن سکتا ہے، اس لیے اسے اعتدال سے پینا بہتر ہے۔
نیلی چائے بنانے کا طریقہ:
چند خشک پھول یا چائے کا بیگ اُبلتے ہوئے پانی میں ڈالیں اور چند منٹ کے لیے چھوڑ دیں۔ جب پانی نیلا ہو جائے، تو حسب ذائقہ شہد یا چینی شامل کریں۔ اگر اس میں لیموں یا لائم کا رس ملایا جائے تو اس کا رنگ نیلے سے جامنی یا سرخ ہو جاتا ہے، جو چائے کی pH سطح میں تبدیلی کی علامت ہے—ایک دلچسپ تجربہ اور صحت بخش مشروب، دونوں ایک ساتھ۔