ہارنے کا خوف ذہن سے نکال کر ماڈرن کرکٹ کھیلنا ترجیح ہوگا: سلمان علی آغا
اشاعت کی تاریخ: 27th, May 2025 GMT
پاکستان کی ٹی ٹوئنٹی ٹیم کے کپتان سلمان علی آغا کا کہنا ہے کہ ہارنے کا خوف ذہن سے نکال کر ماڈرن کرکٹ کھیلنا ترجیح ہوگا۔ بنگلا دیش سمیت انٹرنیشنل کرکٹ میں کوئی ٹیم آسان نہیں ہوتی۔ لاہور کی کنڈیشنز کو دیکھ کر ایک فاسٹ بولر کو اضافی شامل کیا گیا ہے۔
قذافی اسٹیڈیم لاہور میں پریس کانفرنس میں ٹی ٹوئنٹی ٹیم کے کپتان سلمان علی آغا کا کہنا تھا کہ شاہین ، بابر اور رضوان نے ہمیشہ پاکستان کی جیت میں کردار ادا کیا ہے۔ ٹی ٹوئنٹی میں بہت سے نئے لڑکوں کو ٹرائی کررہے ہیں تاکہ بیک اپ تیار ہوسکے۔ورلڈکپ سے پہلے نئے لڑکوں کو بھی خود کو منوانے کا چانس دے رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ سفیان مقیم بہترین اسپنر ہے۔ ذاتی طور پر بہت پسند کرتا ہوں، آگے ضرور موقع دیں گے۔ٹیم سلیکشن میں میری رائے شامل ہوتی ہے۔ نیوزی لینڈ میں پلینگ الیون مل کر بناتے تھے۔ بطور کپتان جو مانگا وہ ملا اب بھی سلیکٹرز، ہیڈ کوچ کے ساتھ مشاورت سے ہی چیزیں آگے بڑھیں گی۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ ڈی آر ایس کی عدم دستیابی میں امپائرز پر ہی انحصار کرنا پڑے گا۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
پاک بھارت میچ کے بعد سلمان آغا پوسٹ میچ پریزنٹیشن میں کیوں نہیں گئے؟ وجہ سامنے آگئی
پاک بھارت میچ کے بعد کپتان سلمان علی آغا کی جانب سے پوسٹ میچ پریزنٹیشن کے بائیکاٹ کی وجہ سامنے آگئی۔ ایشیا کپ میں گزشتہ روز ہونے والے پاک بھارت میچ میں بھارتی کپتان کی جانب سے ٹاس کے بعد پاکستانی کپتان سے ہاتھ نہ ملانے اور بھارتی ٹیم کے کرکٹر کی جانب سے پاکستانی کھلاڑیوں سے ہاتھ نہ ملانے کا تنازع پر مزید شدت اختیار کرگیا ہے۔دوسری جانب پاکستانی کپتان سلمان آغا کی جانب سے پوسٹ میچ پریزنٹیشن کےبائیکاٹ سے متعلق ذرائع کا کہنا ہے کہ سلمان آغا نے بھارتی ٹیم کے رویے پر احتجاجاً پریزنٹیشن کا بائیکاٹ کیا کیونکہ اس وقت پرزنٹر روی شاستری کا تعلق بھارت سے تھا۔ تاہم اس حوالےسے گزشتہ روز بات کرتے ہوئے پاکستانی ٹیم کے کوچ مائیک ہیسن کا کہنا تھا کہ کھیل ختم ہونے کا یہ ایک افسوسناک طریقہ تھا، ہم اپنے کھیل سے مطمئن نہیں تھے، اس کے باوجود ہمیں ہاتھ ملانے میں کوئی مسئلہ نہیں تھا۔ہیڈ کوچ نے پاکستان کے کپتان سلمان علی آغا کی میچ کے بعد کی پریزنٹیشن سے غیر حاضری پر بھی بات کی اور اسے ہاتھ نہ ملانے کے تنازع سے جوڑا۔انہوں نے کہا کہ وہ کیفیت ایسی تھی کہ مایوس کن جذبات تھے، اس وقت ایسی صورتحال ہوگئی تھی، ہم ہاتھ ملانے کے لیے تیار تھے لیکن بھارتی ٹیم نے ایسا نہیں کیا۔