گورنر سندھ سے تحریک نفاذ فقہ جعفریہ سندھ کے 9 رکنی وفد کی ملاقات
اشاعت کی تاریخ: 21st, May 2025 GMT
گورنر سندھ کامران خان ٹیسوری نے وفد سے ملاقات میں کہا کہ بین المسالک ہم آہنگی وقت کی اہم ضرورت ہے اور وہ سب کو ساتھ لے کر چلنے کے عزم پر کاربند ہیں، گورنر ہاؤس کے دروازے ہر مکتبِ فکر کے افراد کے لیے بلاتفریق کھلے ہیں اور اب تک 58 لاکھ افراد یہاں آ چکے ہیں۔ متعلقہ فائیلیںاسلام ٹائمز۔ گورنر سندھ کامران خان ٹیسوری سے تحریک نفاذ فقہ جعفریہ سندھ کے 9 رکنی وفد نے علامہ سید علی عرفان عابدی کی قیادت میں گورنر ہاؤس میں ملاقات کی۔ وفد نے گورنر سندھ کو عراق میں مقدس مقامات کی زیارت پر مبارکباد دی اور اپنے مسائل و تجاویز پیش کیں۔ گورنر سندھ کامران خان ٹیسوری نے وفد سے ملاقات میں کہا کہ بین المسالک ہم آہنگی وقت کی اہم ضرورت ہے اور وہ سب کو ساتھ لے کر چلنے کے عزم پر کاربند ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ گورنر ہاؤس کے دروازے ہر مکتبِ فکر کے افراد کے لیے بلاتفریق کھلے ہیں اور اب تک 58 لاکھ افراد یہاں آ چکے ہیں۔ گورنر سندھ نے موجودہ سماجی خدمات کے حوالے سے کہا کہ گورنر ہاؤس کراچی میں 50 ہزار نوجوان جدید آئی ٹی کورسز کی جدید تعلیم حاصل کر رہے ہیں جبکہ مستحق افراد میں 10 لاکھ راشن بیگز تقسیم کیے جا چکے ہیں، امید کی گھنٹی کے تحت ہزاروں افراد کے مسائل حل ہو چکے اور تین سال میں 12 لاکھ افراد گورنر ہاؤس میں افطار و ڈنر کر چکے ہیں۔ گورنر سندھ نے وفد کو یقین دہانی کرائی کہ ان کے جائز مسائل کے حل کے لیے اقدامات کیے جائیں گے۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: گورنر سندھ گورنر ہاؤس چکے ہیں کہا کہ
پڑھیں:
معاشی دبائو:20سال کے نوجوان بھی ذیابیطس کا شکار
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251018-02-14
کراچی (اسٹاف رپورٹر) ماہرین صحت نے خبردار کیا ہے کہ معاشی دباؤ، غیر متوازن خوراک اور ورزش کی کمی کے باعث 20 سے 30 سال کے نوجوان بڑی تعداد میں ذیابیطس میں مبتلا ہو رہے ہیں۔ ڈسکورنگ ڈائیابٹیز کی رپورٹ کے مطابق ملک میں3 کروڑ30 لاکھ افراد ذیابیطس کے رجسٹرڈ مریض ہیں، جبکہ تقریباً اتنی ہی تعداد لاعلم مریضوں کی ہے۔ سال 2024-25 کے دوران 85 لاکھ سے زائد افراد تک مہم کے ذریعے رسائی حاصل کی گئی، جن میں 9 لاکھ 66 ہزار افراد کا ذیابیطس رسک پروفائل تیار ہوا۔ ماہرین کے مطابق ہر سال تقریباً 2 لاکھ 30 ہزار افراد ذیابیطس اور اس کی پیچیدگیوں سے موت کے منہ میں چلے جاتے ہیں۔ پاکستان اینڈوکرائن سوسائٹی کے سابق صدر ڈاکٹر ابرار احمد کے مطابق اگر طرز زندگی میں فوری تبدیلی نہ لائی گئی تو نوجوان ورک فورس مفلوج ہونے کے خطرے سے دوچار ہوسکتی ہے۔ ماہرین نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ شکر والے مشروبات پر بھاری ٹیکس اور اسکولوں و میڈیا میں ذیابیطس آگہی مہمات کو لازمی قرار دیا جائے۔