چیئرمین پی ٹی اے کا کمیٹی اجلاس میں سینیٹر ایمل ولی خان پر چرس کا سگریٹ پینے کا الزام، پھر کیا ہوا؟؟ تفصیلات سب نیوز پر
اشاعت کی تاریخ: 21st, May 2025 GMT
چیئرمین پی ٹی اے کا کمیٹی اجلاس میں سینیٹر ایمل ولی خان پر چرس کا سگریٹ پینے کا الزام، پھر کیا ہوا؟؟ تفصیلات سب نیوز پر WhatsAppFacebookTwitter 0 21 May, 2025 سب نیوز
اسلام آباد (سب نیوز)سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے کم ترقی یافتہ علاقہ جات کے اجلاس میں ہنگامہ آرائی، چیئرمین پی ٹی اے اور سینیٹر ایمل ولی خان کے درمیان تلخ جملوں کا تبادلہ ہوا، چیئرمین پی ٹی اے کی جانب سے چرس نوشی کا الزام لگایا گیا جس پرسینیٹر ایمل ولی خان نے شدید ردعمل دیا،چیئرمین پی ٹی اے سینیٹر ایمل ولی خان سے بار بار معافی مانگتے رہے۔
سینیٹرآغا شاہزیب درانی کی زیر صدارت سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے کم ترقی یافتہ علاقہ جات کا اجلاس ہوا ، چیئرمین پی ٹی اے اور اے این پی کے رہنما سینیٹر ایمل ولی خان کے درمیان سخت جملوں کا تبادلہ ہوا،چیئرمین پی ٹی اے نے سینیٹر پر چرس کا سگریٹ پینے کا الزام لگا دیا اور طنزیہ انداز میں کہا مجھے بھی چرس کا سگریٹ دیں۔ اس بیان پر سینیٹر ایمل ولی بھڑک اٹھے اور کہا کہ ایک سرکاری ملازم کو یہ حق کس نے دیا کہ وہ منتخب نمائندے پر ایسے الزامات لگائے؟، چیئرمین پی ٹی اے بارہا معذرت کرتے رہے مگر ایمل ولی خان نے ان کے رویے کو ناقابلِ قبول قرار دیتے ہوئے کارروائی کا مطالبہ کر دیا۔
چیئرمین قائمہ کمیٹی آغا شاہزیب درانی نے بھی پی ٹی اے سربراہ کے رویے کی مذمت کی اور یہ معاملہ وزیرِاعظم کے سامنے اٹھانے کا اعلان کیا۔ چیئرمین پی ٹی اے کو اجلاس چھوڑ کر جانا پڑا، جبکہ کمیٹی نے سیکریٹری آئی ٹی کو بھی معاملے کا نوٹس لینے کی ہدایت جاری کی۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبربھارت اپنے بیانیے کی وجہ سے آگ سے کھیل رہا ہے، اگر جنگ چاہیے تو جنگ سہی، ڈی جی آئی ایس پی آر بھارت اپنے بیانیے کی وجہ سے آگ سے کھیل رہا ہے، اگر جنگ چاہیے تو جنگ سہی، ڈی جی آئی ایس پی آر پنجاب کے تعلیمی اداروں میں موسم گرما کی چھٹیوں کا اعلان کردیا گیا بھارتی پروازوں کیلئے پاکستانی فضائی حدود مزید ایک ماہ بند رکھنے کا فیصلہ چالیس ارب کا میگا اسکینڈل، نیب نے پی ٹی آئی کی 2سیاسی شخصیات کو بڑی ٹرانزیکشنز کا پتہ لگالیا مشیرخزانہ پختونخوا نے صوبے کے بقایاجات کی ادائیگی کیلئے وفاق کو خط لکھ دیا پی ٹی آئی کی جانب سے جنرل عاصم منیر کو فیلڈ مارشل کا عہدہ ملنے پر مبارکبادCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: سینیٹر ایمل ولی خان چیئرمین پی ٹی اے چرس کا سگریٹ کا الزام سب نیوز
پڑھیں:
قائمہ کمیٹی اجلاس میں محکمہ موسمیات کی پیشگوئی سے متعلق سوالات
پیپلز پارٹی کے ارکان قومی اسمبلی نے ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) محکمہ موسمیات سے ادارے کی بارش سے متعلقہ پیشگوئی پر سوالات پوچھ لیے۔
قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے آبی وسائل کا اجلاس ہوا، جس میں ڈی جی محکمہ موسمیات نے شرکاء کو بریفنگ دی۔
اس موقع پر پی پی پی کے منور علی تالپور نے کہا ہے کہ ایک بار محکمہ موسمیات نے 4 دن کی بارش بتائی، ایک قطرہ بھی برسات نہیں ہوئی۔
پی پی پی شازیہ مری نے کہا کہ محکمہ موسمیات جس دن بارش بتاتا ہے اس دن بارش نہیں ہوتی، جس دن محکمہ موسمیات کہتا ہے آج بارش نہیں ہوگی اس دن ہوجاتی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہم بارش کا سن کر چھتری لے کر نکلتے ہیں تو بارش ہی نہیں ہوتی، بتایا جائے کہ محکمہ موسمیات کا بجٹ کتنا ہے اور ملازمین کتنے ہیں۔
ڈی جی محکمہ موسمیات نے بتایا کہ ہمارے ملک بھر میں 120 سینٹرز ہیں، جہاں سے ہر گھنٹے ڈیٹا آتا ہے، میٹ ڈپارٹمنٹ کا بجٹ 4 ارب اور ملازمین کی تعداد 2 ہزار 430 ہے۔
اُن کا کہنا تھا کہ کہا گیا تھا کہ سندھ کو سپر فلڈ ہٹ کرے گا، ہم نے پہلے دن سے کہا تھا سندھ کو سپر فلڈ ہٹ نہیں کرے گا، ہماری اتنی محنت کے باوجود ہمارا نام نہیں لیا جاتا۔
ڈی جی محکمہ موسمیات نے مزید کہا کہ اپریل کے آخر میں مون سون سے متاثرہ 10ممالک کا اجلاس ہوا، جنوبی ایشیا کلائمنٹ فورم میں بھی خطے کی معلومات شیئر ہوئی تھیں۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ مئی کے درجہ حرارت کی بنیاد پر کئی گئی فورکاسٹ میں پاکستان اور بھارت میں معمول سے زیادہ بارشیں تھیں، 29 مئی کو زیادہ بارشوں سےمتعلق بتادیا تھا، اس دفعہ محکمہ موسمیات کی بات سنی ہی نہیں گئی۔
فیڈرل فلڈ کمشنر نے بتایا کہ 22 جولائی کو کراچی میں 1 گھنٹے میں 160 ملی میٹر بارش ہوئی، اسلام آباد میں 22 جولائی کو 184 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی۔
اس پر شازیہ مری نے سوال اٹھایا کہ کیا ماضی میں بھی اسلام آباد میں اتنی بارش ہوئی جتنی اس بار ہوئی؟
ڈی جی محکمہ موسمیات نے جواب دیا کہ جولائی2001ء میں یہاں 600 ملی میٹر سے زائد بارش ہوئی تھی۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہم نے سب اداروں کو بتا دیا تھا کہ تیز بارشیں آئیں گی، ہم نے یہ بھی بتایا تھا کہ ملک میں سیلاب آئیں گے۔
چیئرمین قائمہ کمیٹی نے کہا کہ ہم کسی دن محکمہ موسمیات چلے جاتے ہیں، سسٹم کا جائزہ لے لیتے ہیں، دیکھیں گے محکمہ موسمیات کی پیشگوئیاں کیوں نہیں درست ہوتیں، یہ بھی دیکھیں گے کہ محکمہ موسمیات کے پاس ٹیکنالوجی کونسی ہے۔