ہائر ایجوکیشن کمیشن کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر ڈاکٹر ضیاء القیوم عہدے سے فارغ
اشاعت کی تاریخ: 21st, May 2025 GMT
— جنگ فوٹو
وفاقی ہائر ایجوکیشن کمیشن کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر ڈاکٹر ضیاء القیوم کو ان کی کارکردگی غیر تسلی بخش قرار دے کر فارغ کر دیا ہے۔
ضیاء القیوم کی جگہ مشیر منصوبہ بندی و ترقیات مظہر سعید کو قائم مقام ایگزیکٹو ڈائریکٹر تعینات کر دیا ہے۔
مظہر سعید بنیادی طور پر کمیشن میں ڈی جی کے عہدے پر تعینات ہیں اور ان کے پاس مشیر برائے منصوبہ بندی و ترقیات کا اضافی چارج بھی ہے۔
ضیاء القیوم کو ہٹانے کی منظوری بدھ کو ہائر ایجوکیشن کمیشن کے اجلاس میں دی گئی جس کی صدارت چیئرمین ایچ ای سی ڈاکٹر مختار نے کی۔
ہائر ایجوکیشن کمیشن کا اجلاس ایک گھنٹے تک جاری رہا جس میں ایگزیکٹو ڈائریکٹر کی کارکردگی رپورٹ پاور پوائنٹ پر دکھائی گئی جس کے بعد ان کی کارکردگی کو غیر تسلی بخش قرار دے کر انہیں فارغ کردیا گیا۔
ڈاکٹر ضیاء القیوم کو 2023ء میں 4 سالہ مدت کےلیے ای ڈی تعینات کیا گیا تھا جبکہ موجودہ چیئرمین ڈاکٹر مختار جن کی ایک سالہ توسیع شدہ مدت 28 جولائی کو مکمل ہو رہی ہے طویل عرصے تک ایچ ای سی کا حصہ رہے ہیں اور چیئرمین بننے سے قبل وہ ای ڈی کے طور پر بھی خدمات انجام دے چکے ہیں۔
ذرائع کے مطابق چیئرمین ڈاکٹر مختار کا کہنا ہے کہ ایک ماہ کے اندر ای ڈی کی آسامی کا اشتہار بھی دے دیا جائے گا۔
یاد رہے کہ ڈاکٹر مختار اور ضیاء القیوم کے درمیان کئی انتظامی معاملات پر اور اربوں کی غیر ملکی امداد سے چلنے والے دو منصوبوں پر اختلافات تھے جن میں 12 ارب روپے کے 1 لاکھ لیپ ٹاپ کی خریداری کا معاملہ بھی شامل تھا۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: ہائر ایجوکیشن کمیشن ایگزیکٹو ڈائریکٹر ضیاء القیوم ڈاکٹر مختار
پڑھیں:
بادشاہ چارلس نے شہزادہ اینڈریو کے شاہی عہدے اور رہائش گاہ واپس لے لی
لندن: برطانوی بادشاہ چارلس سوم نے اپنے چھوٹے بھائی شہزادہ اینڈریو سے تمام شاہی خطابات اور ونڈسر کی رہائش گاہ واپس لینے کا فیصلہ کر لیا ہے۔ یہ اقدام جیفری ایپسٹین اسکینڈل سے جڑے نئے الزامات کے بعد سامنے آیا ہے۔
برطانوی شاہی محل بکنگھم پیلس کے مطابق، اب شہزادہ اینڈریو کو سرکاری طور پر اینڈریو ماؤنٹ بیٹن ونڈسر کے نام سے جانا جائے گا۔ محل نے تصدیق کی کہ بادشاہ چارلس نے اپنے بھائی کے تمام شاہی عہدے اور اعزازی خطابات ختم کرنے کے لیے باضابطہ عمل شروع کر دیا ہے۔
بیان میں مزید کہا گیا کہ شہزادہ اینڈریو کو ونڈسر کیسل کے احاطے میں واقع اپنی طویل مدتی رہائش گاہ خالی کرنے کی ہدایت دی گئی ہے، اور وہ جلد از جلد کسی متبادل نجی رہائش میں منتقل ہوں گے۔
یہ فیصلہ اس وقت سامنے آیا ہے جب ایپسٹین کیس کی مرکزی گواہ ورجینیا جیفری کی یادداشتوں پر مبنی کتاب میں ایک بار پھر اینڈریو پر جنسی زیادتی کے الزامات کو دہرایا گیا۔
بکنگھم پیلس نے کہا کہ “یہ اقدامات ضروری سمجھے گئے ہیں، اگرچہ شہزادہ اینڈریو اب بھی تمام الزامات کی تردید کرتے ہیں۔”
محل کے بیان میں مزید کہا گیا، “بادشاہ اور ملکہ کے خیالات اور ہمدردیاں ہمیشہ ان متاثرین اور زندہ بچ جانے والوں کے ساتھ رہیں گی جنہیں کسی بھی قسم کے استحصال کا سامنا کرنا پڑا۔”
ورجینیا جیفری کے اہلخانہ نے اس فیصلے کو "ایک تاریخی فتح" قرار دیتے ہوئے کہا کہ “آج ایک عام امریکی لڑکی نے اپنی سچائی اور ہمت سے ایک برطانوی شہزادے کو نیچے گرا دیا۔”
خیال رہے کہ شہزادہ اینڈریو، مرحوم ملکہ الزبتھ دوم کے دوسرے بیٹے ہیں۔ انہوں نے 2022 میں ورجینیا جیفری سے ملینز آف ڈالرز کی رقم ادا کر کے امریکا اور آسٹریلیا میں دائر سول مقدمے کو ختم کیا تھا۔