کینال اور کارپوریٹ فارمنگ منصوبے کیخلاف قوم پرست اور پولیس آمنے سامنے ، ڈی ایس پی مورو سمیت درجنوں اہلکار اور قوم پرست کارکن زخمی ، 10 ٹرالر کو آگ لگا دی
مشتعل مظاہرین کی لنجار ہاؤس میں گھس کر توڑ پھوڑ ، ڈی ایس پی مورو غلام حسین ڈاہری عرف فیاض ڈاہری سمیت پولیس اہلکاروں پر ڈنڈوں، اینٹوں، مکوں سے تشدد،شہر بند

کینال اور کارپوریٹ فارمنگ منصوبے کیخلاف قوم پرست اور پولیس آمنے سامنے ، پولیس تشدد میں درجنوں قوم پرست اور قوم پرستوں کی جوابی کارروائی میں ڈی ایس پی مورو سمیت درجنوں پولیس اہلکار زخمی ہوگئے، تفصیلی خبر موجب مورو بائی پاس کے مقام پر کینال اور کارپوریٹ فارمنگ منصوبے کیخلاف قوم پرست جماعت کے کارکنوں نے دھرنا دیا جس پر پولیس نے دھاوا بول دیا، پولیس کے لاٹھی چارج میں عرفان لغاری، وشال لغاری سمیت درجنوں قوم پرست کارکن زخمی ہوگئے، پولیس تشدد میں ایک قوم پرست کارکن عرفان لغاری کی موت کی افواہ کے بعد قوم پرست کارکنوں نے پولیس پر حملہ کرکے انہیں تشدد کا نشانہ بنایا اور اسپتال میں آنے والے ڈی ایس پی مورو غلام حسین ڈاہری عرف فیاض ڈاہری سمیت پولیس اہلکاروں پر ڈنڈوں، اینٹوں، مکوں سے تشدد کیا جس پر پولیس نے بھاگ کر جان بچائی، اس موقع پر مشتعل مظاہرین نے قومی شاہراہ پر کھڑے کھاد کے ٹرالر سے لوٹ مار کی، کھاد اتار کر 10 ٹرالر کو آگ لگا دی، مظاہرین نے قومی شاہراہ پر واقع صوبائی وزیر داخلہ سندھ ضیاء الحسن لنجار کے لنجار ہاؤس میں گھس کر توڑ پھوڑ کی اور اسے آگ لگا دی، ان پرتشدد واقعات بعد ضلع بھر سے بھاری پولیس نفری کو مورو طلب کرلیا ہے مورو کی صورت حال کشیدہ ہونے کے بعد شہر میں مکمل شٹر بند ہوگیا ہے اور علاقے میں شدید خوف حراس پھیلا ہوا ہے۔

.

ذریعہ: Juraat

کلیدی لفظ: ڈی ایس پی مورو پولیس ا

پڑھیں:

محمد فاروق کا ضیا لنجار سے ٹیلی فونک رابطہ، گھر جلائے جانے کی مذمت

رکن سندھ اسمبلی نے کہا کہ شرپسندوں کو فوری گرفتار کرکے قرار واقعی سزا دی جائے، صوبے میں وزیر داخلہ کا گھر محفوظ نہیں تو کسی کا بھی گھر محفوظ نہیں، رکن اسمبلی نے سندھ میں امن و امان کی مخدوش صورتحال پر تشویش کا اظہار کیا۔ اسلام ٹائمز۔ جماعت اسلامی کے پارلیمانی لیڈر سندھ اسمبلی محمد فاروق نے وزیر داخلہ سندھ ضیاء الحسن لنجار سے ٹیلی فون رابطہ کرکے ان کے گھر پر حملے پر اظہار افسوس کیا ہے۔ محمد فاروق نے کہا کہ وزیر داخلہ سندھ ضیا الحسن لنجار کے گھر پر حملہ کی سخت الفاظ میں مذمت کرتا ہوں، شرپسندوں کو فوری گرفتار کرکے قرار واقعی سزا دی جائے۔ انہوں نے کہا کہ صوبے میں وزیر داخلہ کا گھر محفوظ نہیں تو کسی کا بھی گھر محفوظ نہیں، رکن اسمبلی نے سندھ میں امن و امان کی مخدوش صورتحال پر تشویش کا اظہار کیا۔

متعلقہ مضامین

  • شرجیل میمن کی ضیاء الحسن لنجار کے گھر کو نذرِ آتش کرنے کے واقعے کی شدید الفاظ میں مذمت
  • محمد فاروق کا ضیا لنجار سے ٹیلی فونک رابطہ، گھر جلائے جانے کی مذمت
  • کنال منصوبہ ختم ہونے کے باوجود سندھ میں احتجاج کیوں جاری ہے؟
  • وزیرداخلہ داخلہ سندھ ضیاء الحسن لنجار کے گھر پر حملہ افسوسناک واقعہ ہے؛ محسن نقوی
  • ضیا الحسن لنجار کے گھر پر حملہ ناقابل برداشت ہے، وزیر داخلہ
  • مشتعل مظاہرین نے وزیر داخلہ سندھ ضیا لنجار کے گھر کو آگ لگادی
  • مورو میں قوم پرست جماعتوں کا پُرتشدد احتجاج میں 1 جاں بحق، وزیرداخلہ کے گھر اور ٹرکوں کو آگ لگادی
  • نوشہرو فیروز میں کینال منصوبے کے خلاف قوم پرست جماعتوں کا احتجاج، گاڑیوں اور صوبائی وزیر کے گھر کو آگ لگا دی
  • وزیر داخلہ سندھ کے گھر پر مشتعل افراد کا دھاوا