Islam Times:
2025-11-03@10:43:37 GMT

86 سالہ جوان کے ہاتھوں میں لہو کی تلوار

اشاعت کی تاریخ: 6th, July 2025 GMT

86 سالہ جوان کے ہاتھوں میں لہو کی تلوار

اسلام ٹائمز: سید علی خامنہ ای کے ہاتھ میں یہ "لہو کی تلوار" درحقیقت مظلومیتِ عالم کا پرچم ہے، جو شہیدوں کے خون سے سجا ہے۔ 86 سالہ جسم میں جوان روح آج بھی صیہونیت کے خلاف میدانِ جنگ میں کھڑی ہے۔ دشمن اور مغربی میڈیا جب اس گمان میں تھا کہ علی خامنہ ای اب ہمیشہ کے لئے چھپے رہیں گے، وہ اب دوبارہ دکھائی نہیں دیں گے۔ لیکن شب عاشور حیدر کرار، غیر فرار کے بیٹے نے اپنے جد کی طرح میدان میں اتر کر وقت کے مرحب و عنتر کے غرور و گھمنڈ کو خاک میں ملا دیا۔ میدانی اور روانی دونوں میدانوں میں صیہونیت کو شکست سے دچار کیا۔ صیہونیت کی شکست محض ایک جنگ کا اختتام نہیں، بلکہ "حق کی آخری فتح" کا آغاز ہے۔ تحریر: عارف بلتستانی 
arifbaltistani125@gmail.

com  

خونِ شہیدوں سے سُرخ ہونے والی اس تلوار کی دھار پر صیہونیت کی شکست کندہ ہے۔ یہ تلوار ایک ایسے "86 سالہ جوان" کے ہاتھوں میں ہے، جس کا جسم بڑھاپے کی دہلیز پر کھڑا ہے، لیکن روح آج بھی اُس جوان مجاہد کی مانند ہے، جو عرصۂ شش درہ سے صیہونی طاقتوں کے خلاف جنگِ حق کی ڈائریکٹ لی کمانڈ کر رہے ہیں۔ یہ شخصیت "رہبرِ معظم آیت اللہ العظمیٰ سید علی خامنہ ای مدظلہ العالی" ہیں۔ وہ رہنماء جس کے ہاتھ میں "لہو کی تلوار" محض علامت نہیں، بلکہ استقامت و حریت، عزمِ صمیم و یقین و محکم اور شہیدوں کے خون سے لکھی گئی فتح و نصرت کی داستان ہے۔

ان کی زندگی جہادِ باطنی و ظاہری کی عملی تفسیر ہے۔  1939ء میں مشہد کے علمی گھرانے میں پیدا ہونے والے اس سیدِ حسینی نے چار سال کی عمر میں قرآن سے تعلیم کا آغاز کیا۔ سترہ سال کی عمر میں درجہ اجتہاد اور چوبیس سال کی عمر میں کامل مجتہد بن گئے۔ انقلابِ اسلامی کے صفِ اول کے رہنماء، دفاعِ مقدس میں امام امت امام خمینی کے ترجمان اور ملک کے مقبول ترین صدر رہنے کے بعد، آج 86 برس کی عمر میں بھی ان کی روح کی جوانی کا راز "عزم کی تازگی" ہے۔ جوانی عمر سے نہیں، ارادے کی مضبوطی سے ہوتی ہے۔ 1981ء میں صہیونی ایجنٹ کے حملے میں ان کا جسم اپاہج ہوا، مگر ارادوں کی طاقت کم نہ ہوئی۔

زمانہ انہیں بڑھاپے کا قیدی سمجھے، لیکن یہ شخصیت شہیدوں کے خون سے سینچے گئے انقلابِ اسلامی کا محافظ اور اسلام کے جغرافیے کا نگہبان ہے۔ آپ کا مطالعہ اس قدر وسیع ہے کہ تیزخوانی میں عالمی سطح پر صف اول میں شمار ہوتے ہیں۔ کتابخوانی آپ کی زندگی کا اہم ترین مشغلوں میں سے ایک ہے۔ جوانوں میں یہ جوش دیکھنے کو ملتا ہے کہ رہبرِ انقلاب کس نئی کتاب کی سفارش کرتے ہیں۔ آپ نہ صرف ایرانی مصنفین بلکہ بین الاقوامی ادیبوں کی تخلیقات کا بھی گہرائی سے مطالعہ کرتے ہیں۔ شہداء کی یادداشتیں آپ کے نزدیک خاص اہمیت رکھتی ہیں، کیونکہ شہیدوں کا خون انسان کے عزم کو پختہ کرتا ہے۔ لہو تلوار سے زیادہ موثر ہے۔

"لہو کی تلوار" فولاد کی نہیں، بلکہ تربیت اور توکل کی تلوار ہے۔ اس میں عزمِ حقیقی، ایمانِ کامل اور رضائے الہیٰ کا امتزاج ہے۔ روح اللہ خمینی اور رہبرِ معظم نے قوم کو اس طرح تربیت دی کہ ان کی نسل نے تمناوں کو شہادت پر قربان کرنا سیکھ لیا۔ یہ تلوار شہیدوں کے خون، پختہ ارادوں اور اسلامی بیداری کی علامت ہے۔ 2025ء میں جب صیہونی ریاست نے ایران پر حملہ کیا تو شہیدوں کے ورثاء نے جہادِ علمی میں ایسی کامیابیاں حاصل کیں کہ ایرانی میزائلوں نے تل ابیب کے مراکز کو خاک میں ملا دیا۔ آئرن ڈوم کے پرخچے اڑ گئے۔ نتن یاہو اپنی کابینہ میں بے بسی کا شکار رہا۔ ڈونلڈ ٹرمپ نے براہِ راست مداخلت کی کوشش کی، مگر امریکی اڈے ایران کے نشانے پر آگئے۔ واشنگٹن پوسٹ نے اسے "عراق جنگ سے بھی بڑی غلطی" قرار دیا۔ رہبرِ انقلاب کے الفاظ تھے: "صہیونی حکومت کی شکست اور امریکا کے منہ پر یہ طمانچہ، ایرانی قوم کے اتحاد کا معجزہ ہے۔"
  
یہ تلوار فولاد کی نہیں، بلکہ شہیدوں کے لہو کی طاقت ہے۔ ایران-عراق جنگ سے لے کر آج تک، لاکھوں شہیدوں کا خون اس کی آبِ حیات ہے۔ آیت اللہ خامنہ ای شہداء کی یاد کو زندہ رکھنے پر زور دیتے ہیں، کیونکہ شہیدوں کی زندگیاں ہمارے لیے مشعلِ راہ ہیں۔ آپ مظلوموں کی حمایت کو اپنا فریضہ سمجھتے ہیں، خواہ وہ غزہ ہو، کشمیر ہو یا بحرین۔ رنگ و نسل کی تفریق کو رد کرتے ہوئے، آپ نے اہلِ سنت کے مقدسات کی توہین کو حرام قرار دے کر اسلامی وحدت کا عملی مظاہرہ کیا۔ اس بارہ روزہ جنگ میں فتح صرف ایران کی نہیں، بلکہ پوری دنیا کے مظلوموں کی مشترکہ کامیابی تھی۔

رہبرِ انقلاب کی اصطلاح "اسلامی بیداری" مشرقِ وسطیٰ میں امریکی اثرات کے زوال کا پیش خیمہ ثابت ہوئی۔ ایرانی قوم نے ثابت کیا کہ ایک ملت، ایک قوم، وحدت و اتحاد اور "یکجہتی" سے دشمن کو شکست دے سکتی ہے۔  تاریخ گواہ ہے کہ اس عصر کے چند چی گویرا کو جمع کریں، تب بھی سید علی خامنہ ای کا کردار ان سے کہیں بڑھ کر ہے۔ آپ کی فقیرانہ زندگی، تاریخی بصیرت (جیسا کہ آپ کی کتاب "قرآن میں اسلامی طرزِ تفکر کے بنیادی خدوخال" سے عیاں ہے) اور دفاعی، جنگی، سیاسی حکمتِ عملی نے سپر اور کو گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کر دیا۔

سید علی خامنہ ای کے ہاتھ میں یہ "لہو کی تلوار" درحقیقت مظلومیتِ عالم کا پرچم ہے، جو شہیدوں کے خون سے سجا ہے۔ 86 سالہ جسم میں جوان روح آج بھی صیہونیت کے خلاف میدانِ جنگ میں کھڑی ہے۔ دشمن اور مغربی میڈیا جب اس گمان میں تھا کہ علی خامنہ ای اب ہمیشہ کے لئے چھپے رہیں گے، وہ اب دوبارہ دکھائی نہیں دیں گے۔ لیکن شب عاشور حیدر کرار، غیر فرار کے بیٹے نے اپنے جد کی طرح میدان میں اتر کر وقت کے مرحب و عنتر کے غرور و گھمنڈ کو خاک میں ملا دیا۔ میدانی اور روانی دونوں میدانوں میں صیہونیت کو شکست سے دچار کیا۔ صیہونیت کی شکست محض ایک جنگ کا اختتام نہیں، بلکہ "حق کی آخری فتح" کا آغاز ہے۔

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: سید علی خامنہ ای شہیدوں کے خون سے کی عمر میں کی شکست

پڑھیں:

ماڑی پور میں اسکول سے واپسی پرٹریفک حادثے میں طالبعلم جاں بحق

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

کراچی( اسٹاف رپورٹر ) شہر کے مختلف علاقوں حادثات واقعا ت میں معصوم بچے اورخاتون سمیت 6افراد جاںبحق ہوگئے دیگر واقعات میں 8افراد زخمی ہوئے ۔تفصیلات کے مطابق ماڑی پور ٹرک اڈا گیٹ نمبر 6 کے قریب ٹرالر کی ٹکر سے موٹر سائیکل سوار ایک نوجوان جاں بحق اور دوسرا زخمی ہوگیا۔ جاں بحق ہونے والے کی شناخت 18 سالہ عصمت ولد اعجاز جبکہ زخمی کی شناخت 18 سالہ نوید ولد ستورو کے ناموں سے ہوئی۔ جاں بحق نوجوان کی لاش اور زخمی کو سول اسپتال منتقل کیا گیا۔دونوں نوجوان غلامان عباس اسکول کے طالب علم اور ہاکس بے کے رہائشی تھے۔ وہ اسکول سے چھٹی کے بعد گھر واپس جا رہے تھے ۔ کورنگی کوسٹ گارڈ چورنگی کے قریب ٹریفک حادثے میں شدید زخمی ہونے والا شخص 50سالہ رفیق ولد محمد انور جناح اسپتال میں دوران علاج زخمو ں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گیا ،فیصل کالونی الفلاح ملت مو ڑ پر ڈمپر کی ٹکر سے ایک بچہ3سالہ عون محمد ولد ندیم جابحق ہو گیا ، قائد آباد پل غوثیہ ہوٹل کے قریب آئل ٹینکر کی ٹکر سے موٹر سائیکل سوار27 سالہ عمران جاںبحق ہوگیا ۔ نیو کراچی سیکٹر 5 ایف دعا چوک نزد عیدگاہ گروانڈ سے45سالہ شخص کی لاش ملی، متوفی کی لاش کو متعلقہ تھانے سے قانونی کاروائی کے بعد لاش ایدھی ہوم سہراب گوٹھ ایدھی سردخانے منتقل کر دی گئی ۔

اسٹاف رپورٹر گلزار

متعلقہ مضامین

  • مودی ٹرمپ سے خوفزدہ ہیں اور انکا ریموٹ کنٹرول بڑے کاروباریوں کے ہاتھوں میں ہے، راہل گاندھی
  • سوڈان : قیامت خیز مظالم، آر ایس ایف کے ہاتھوں بچوں کا قتل، اجتماعی قبریں اور ہزاروں لاپتہ
  • لاہور :ڈمپر نے موٹر سائیکل کو کچل دیا، 3 افراد جاں بحق
  • ماڑی پور میں اسکول سے واپسی پرٹریفک حادثے میں طالبعلم جاں بحق
  • افغان بستی میں چور گینگ رنگے ہاتھوں گرفتار
  • کھارادر ، رہائشی عمارت کی لفٹ گرنے سے 10 افراد زخمی
  • کھارادر کی عمارت میں لفٹ گرگئی، 10 افراد زخمی
  • سرگودھا: 15 سالہ طالبہ سے 16 ماہ تک 5 ملزمان کی مبینہ زیادتی
  • بٹ کوائن کی گراوٹ نے 7 سالہ ریکارڈ توڑ دیا، سرمایہ کار خوفزدہ
  • سانحہ بھاگ میں شہید ایس ایچ او کے اہل خانہ سے وزیراعلیٰ بلوچستان کی تعزیت، اعزازات کا بھی اعلان