آج بھی غزہ میں کربلا دہرایا جا رہا ہے اور عالم اسلام بدستور خاموش ہے: خواجہ آصف
اشاعت کی تاریخ: 6th, July 2025 GMT
سیالکوٹ (ڈیلی پاکستان آن لائن)سیالکوٹ میں یوم عاشور کے جلوس میں شرکت کے موقع پر وزیر دفاع خواجہ آصف نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے حضرت امام حسینؓ کی عظیم قربانی کو خراجِ عقیدت پیش کیا۔
نجی ٹی وی آج نیوزکے مطابق انہوں نے کہا کہ امام حسینؓ نے اسلام کی حفاظت کے لیے اپنے خاندان کی قربانی دی، اور چودہ سو سال گزرنے کے باوجود ان کی قربانی آج بھی ایک مثال بنی ہوئی ہے۔
خواجہ آصف نے کہا کہ چودہ سو سال قبل بھی قیامت برپا کی گئی تھی اور عالم اسلام خاموش تماشائی تھا۔ آج بھی غزہ میں کربلا دہرایا جا رہا ہے اور افسوس کی بات ہے کہ عالم اسلام بدستور خاموش ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اس وقت غزہ کے عوام کرب و بلا کی یاد تازہ کر رہے ہیں۔ فلسطینی عوام اپنی جانیں قربان کر کے امام حسینؓ کی سنت کو زندہ رکھے ہوئے ہیں۔ آج بھی مسلمانوں کا خون یزیدیت کے ہاتھوں بہایا جا رہا ہے۔
وزیر دفاع نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ غزہ کے عوام سے اظہارِ یکجہتی کے لیے لاکھوں لوگ دنیا بھر میں سڑکوں پر نکلے، لیکن بدقسمتی سے ایسا مظاہرہ کسی اسلامی ملک میں نہیں ہوا — یہاں تک کہ پاکستان میں بھی نہیں۔
انہوں نے مقبوضہ کشمیر کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ یوم عاشور کے موقع پر وہاں سخت پابندیاں عائد کی گئیں، جو مودی سرکار کی کھلی اسلام دشمنی کا ثبوت ہیں۔ مقبوضہ کشمیر کی وادی میں پہلے کبھی اس نوعیت کی پابندیاں نہیں لگائی گئیں، وہاں ہمیشہ محرم الحرام کو عزت و احترام سے منایا جاتا رہا ہے۔
خواجہ آصف نے کہا کہ آج سے ڈھائی ماہ قبل مودی کے چمچے چانٹے جو کچھ کر رہے تھے، وہ ذلیل و خوار ہوئے، ان کا تکبر خاک میں ملا اور ان کا سندور اجڑ گیا۔
وزیر دفاع نے عالم اسلام کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ یہ وقت ہے مسلمان، خصوصاً حکمران طبقہ، اپنی ذمہ داری محسوس کریں۔ فلسطینی بچے اور بزرگ بھوک کے باعث قطاروں میں کھڑے ہوتے ہیں اور ان پر فائرنگ کی جاتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ کیا ہمارے دین کو پھر لہو کی ضرورت ہے؟ کیا امت مسلمہ پر فرض نہیں بنتا کہ اسلام کا دفاع کرے، جو اس وقت اغیار کر رہے ہیں؟ پاکستان سمیت دیگر مسلم ممالک سے محض چند آوازیں بلند ہوتی ہیں جبکہ ڈیڑھ ارب مسلمان مصلحت پسندی کا شکار ہیں۔
خواجہ آصف نے کہا کہ آج یوم عاشور کو دہرایا جا رہا ہے، لیکن جو قربانیاں فلسطینی عوام دے رہے ہیں، ان کی کوئی مثال نہیں ملتی۔ کربلا کے بعد ایسی قربانی دنیا کے کسی خطے میں نہیں دی گئی۔
انہوں نے کہا کہ یاد رکھیں، غزہ کے لوگ قیامت کے دن سوال کریں گے کہ ہم نے نواسہ رسولؐ کی سنت پر عمل کیا، لیکن امت مسلمہ نے ہمارا ساتھ نہ دیا۔
وزیر دفاع نے کہا کہ ان شاء اللہ، ان ظالم حکومتوں اور مظالم کو دوام نہیں، ابدیت صرف اللہ اور اس کے رسولؐ کے دین کی ہے۔
بھارتی سرکاری افسران بھی بی جے پی غنڈوں کے ہاتھوں غیر محفوظ
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
کلیدی لفظ: خواجہ آصف نے عالم اسلام کرتے ہوئے وزیر دفاع نے کہا کہ جا رہا ہے انہوں نے آج بھی
پڑھیں:
عوام سے کوئی ایسا وعدہ نہیں کریں گے جو پورا نہ ہو، وزیراعلیٰ بلوچستان
وزیراعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے کہا ہے کہ عوام کے اعتماد پر پورا اترنے کی ہر ممکن کوشش کررہے ہیں، کوئی ایسا وعدہ نہیں کریں گے جو پورا نہ ہو۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق بلوچستان کے دور دراز اور پسماندہ علاقے سنجاوی میں اتوار کو اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے واضح کیا ہے کہ بلوچستان کے ہر کونے میں جانے کو تیار ہوں، وسائل کی کمی ہو تو پیدل بھی عوام تک پہنچوں گا.
انہوں نے کہا کہ صوبے کے وسائل اور مسائل سب کے سامنے ہیں مگر صوبائی حکومت کی اولین ترجیح وسائل کے شفاف اور درست استعمال کو یقینی بنانا ہے, جو وعدہ کیا وہ پورا کیا ہے، کوئی ایسا وعدہ نہیں کریں گے جو پورا نہ ہو۔
انہوں نے کہا کہ عوام کے اعتماد پر پورا اترنے کی ہر ممکن کوشش کریں گے۔ وزیراعلیٰ نے سنجاوی کو ترقی کے نقشے پر نمایاں کرنے کیلئے فوری طور پر کئی بڑے اعلانات کیے جو علاقے کی صحت، تعلیم، انفراسٹرکچر اور سیکیورٹی کو انقلابی تبدیلی دیں گے۔
انہوں نے تحصیل ہیڈکوارٹر اسپتال سنجاوی کو 20 بستروں پر مشتمل مثالی طبی ادارے میں تبدیل کرنے کا اعلان کیا اور کہا کہ اسپتال کو بیکڑ کی طرز پر پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے تحت فعال بنایا جائے گا۔
اس موقع پر اسپتال کا دورہ کرتے ہوئے انہوں نے ڈاکٹرز اور عملے سے ملاقات کی اور مریضوں کی فوری سہولیات کیلئے ہدایات جاری کیں تعلیم کے شعبے میں سنجاوی کے بوائز اور گرلز کالجز کیلئے علیحدہ عمارتوں کی تعمیر اور دو بسوں کی فراہمی کا فیصلہ کیا گیا۔
وزیراعلیٰ نے کیڈٹ کالج زیارت میں سنجاوی کے طلبہ کیلئے دو نئے بلاکس اور چار بسوں کی فراہمی کا بھی اعلان کیا۔
انہوں نے بتایا کہ زیارت کے 14 غیر فعال اسکول موسم سرما کی تعطیلات کے بعد مکمل طور پر فعال ہوں گے جبکہ محکمہ تعلیم میں بھرتیاں سو فیصد میرٹ پر کی جا رہی ہیں۔
وزیراعلیٰ نے کہا کہ میرٹ کی خلاف ورزی کی نشاندہی کی جائے تو فوری کارروائی یقینی بنائی جائے گی ۔
سیکیورٹی اور انفراسٹرکچر کے حوالے سے وزیراعلیٰ نے عوامی مطالبے پر سنجاوی میں چار نئے پولیس اسٹیشنز قائم کرنے، بائی پاس اور نشاندہی کردہ 15 کلومیٹر نئی سڑک کی تعمیر کا اعلان کیا۔
انہوں نے افسران و اہلکاروں کیلئے نیا انتظامی کمپلیکس تعمیر کرنے کا بھی وعدہ کیا، لیویز کو پولیس میں ضم کرنے کے فیصلے کو بظاہر غیر مقبول مگر وقت کی ضرورت قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ دیرپا امن کیلئے ضروری ہے لینڈ سیٹلمنٹ کے عمل کا آغاز کرتے ہوئے۔
وزیراعلیٰ نے کہا کہ سنجاوی کیلئے یہ عمل فوری شروع ہوگا جبکہ بلوچستان بھر میں انتظامی حدود کا ازسرنو تعین کیا جا رہا ہے، زیارت میں نئے ضلع کے قیام پر اسٹیک ہولڈرز کی مشاورت سے سنجیدہ غور جاری ہے ۔
اجتماع سے قبل وزیراعلیٰ نے استحکام پاکستان فٹ بال ٹورنامنٹ کے فائنل میچ میں شرکت کی اور کھلاڑیوں میں انعامات تقسیم کیے۔ انہوں نے نوجوانوں کی صلاحیتوں کو سراہتے ہوئے کھیلوں کے فروغ کیلئے مزید اقدامات کا وعدہ کیا۔
دورے کے دوران صوبائی وزیر حاجی نور محمد خان ڈمر، پارلیمانی سیکریٹری ولی محمد نورزئی، سردار کوہیار خان ڈومکی اور میر اصغر رند سمیت اعلیٰ حکام موجود تھے۔
وزیراعلیٰ ہیلی کاپٹر کے ذریعے سنجاوی پہنچے جہاں ڈپٹی کمشنر محمد ریاض خان داوڑ نے پرتپاک استقبال کیا عوام نے وزیراعلیٰ کے اعلانات پر زوردار نعرے بازی کی اور انہیں خراج تحسین پیش کیا۔