ایک بیان میں پی پی رہنما نے کہا کہ نہ ہمیں کوئی پیشکش کی گئی ہے اور نہ ہی پارٹی قیادت حکومت میں شمولیت پر غور کر رہی ہے، میڈیا میں چلنے والی خبریں بے بنیاد اور قیاس آرائیوں پر مبنی ہیں، جن کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں۔ اسلام ٹائمز۔ پاکستان پیپلز پارٹی نے وفاقی حکومت میں شمولیت سے متعلق جاری خبروں کو واضح طور پر مسترد کرتے ہوئے انہیں محض قیاس آرائیاں قرار دیا ہے۔ پارٹی کی مرکزی رہنما شازیہ عطا مری نے ایک بیان میں کہا ہے کہ نہ ہمیں کوئی پیشکش کی گئی ہے اور نہ ہی پارٹی قیادت حکومت میں شمولیت پر غور کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ میڈیا میں چلنے والی خبریں بے بنیاد اور قیاس آرائیوں پر مبنی ہیں، جن کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز میڈیا رپورٹس میں دعوی کیا گیا تھا کہ پیپلز پارٹی جولائی میں وفاقی کابینہ میں شامل ہونے جا رہی ہے اور وزارتوں کی تقسیم پر دونوں بڑی جماعتوں کے درمیان مشاورت مکمل ہو چکی ہے۔ رپورٹس میں یہ بھی کہا گیا تھا کہ مقتدر حلقوں نے دونوں جماعتوں کو ایک پیج پر لا کر آئندہ سیاسی نقشہ تیار کر لیا ہے اور دیگر جماعتوں کو بھی اس حکمت عملی میں شامل کرنے کی کوششیں جاری ہیں۔

میڈیا رپورٹس میں مزید کہا گیا تھا کہ مقتدر قوتوں نے دونوں بڑی اتحادی جماعتوں کو ایک پیج پر لانے میں کردار ادا کیا ہے اور دیگر سیاسی جماعتوں کو بھی شامل کرنے کی کوششیں جاری ہیں تاہم پیپلز پارٹی کی جانب سے ان خبروں کی دوٹوک تردید کے بعد یہ قیاس آرائیاں دم توڑتی دکھائی دے رہی ہیں۔ تاہم شازیہ مری کے تازہ ترین بیان کے بعد یہ تمام قیاس آرائیاں دم توڑ گئی ہیں اور پیپلز پارٹی نے وفاقی حکومت میں شمولیت کے امکان کو فوری طور پر رد کر دیا ہے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: حکومت میں شمولیت پیپلز پارٹی جماعتوں کو ہے اور

پڑھیں:

فوج سیاسی جماعتوں سے بات کرنے میں دلچسپی نہیں رکھتی(ترجمان پاک فوج کی عمران خان سے مذاکرات یاپس پردہ رابطوں کی تردید)

سیاسی مقاصد کیلئے فوج کیخلاف بہت سی افواہیں اور مفروضے پھیلائے جاتے ہیں بغیر کسی ثبوت سیاسی بنیادوں پر بنائے گئے
مفروضوں پر توجہ دینے سے اجتناب کیا جانا چاہیے، ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ احمد شریف چوہدری کا بی بی سی کو انٹرویو

ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چودھری نے بانی پی ٹی آئی سے مذاکرات یا پس پردہ رابطوں کی تردیدکردی۔نجی ٹی وی چینل کے مطابق برطانوی نشریاتی ادارے کو انٹرویو دیتے ہوئے ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا ہے کہ فوج سیاسی جماعتوں سے بات کرنے میں دلچسپی نہیں رکھتی،یہ سیاستدانوں کا کام ہے کہ وہ آپس میں بات کریں،مسلح افواج کو برائے مہربانی سیاست میں ملوث نہ کیا جائے،ڈی جی آئی ایس پی آر کا مزید کہناتھا کہ ہم پاکستان کی ریاست سے بات کرتے ہیں،جو بھی حکومت ہوتی ہے وہی اس وقت کی ریاست ہوتی ہے،افواج پاکستان اس ریاست کے تحت کام کرتی ہیں۔لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چودھری کاکہنا تھا کہ ہم اندرونی و قومی سطح پر چٹان کی طرح متحد ہیں،فوج وفاقی، صوبائی حکومت کے احکامات پر عمل کرتی ہے۔ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہناتھا کہ حکومت کسی بھی جماعت کی ہو، فوج عوامی تحفظ کیلئے آتی ہے،فوج خیبرپختونخوااوربلوچستان میں صوبائی احکامات پر تعینات ہے،فوج کی تعیناتی کا فیصلہ سیاسی قیادت کرتی ہے۔ڈی جی آئی ایس پی آر کاکہناتھا کہ بھارتی پروپیگنڈا ہے کہ بلوچستان کے عوام فوج کے ساتھ نہیں ہیں،سٹرٹیجک غلط فہمی رکھنے والے اپنا ذہن صاف کریں،یہ تصور غلط ہے کہ بلوچ فوج کے ساتھ نہیں ہیں،بلوچستان کے لوگ پاکستان کے ساتھ ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • پیپلز پارٹی کی وفاقی حکومت میں شمولیت کے حوالے سے خبروں کی واضح تردید
  • فی الحال وفاق سے پیپلز پارٹی کو وفاق میں شمولیت کی کوئی آفر نہیں کی گئی، شرجیل میمن
  • پیپلزپارٹی کا حکومت میں باقاعدہ شمولیت کا فیصلہ، وفاق میں وزارتیںلینے پر رضامند
  • پیپلز پارٹی کا وفاقی حکومت میں شمولیت کا امکان، اعلیٰ عہدیداروں میں رابطے
  • پیپلز پارٹی کا وفاقی حکومت میں شمولیت کا امکان،اعلی عہدیداروں میں رابطے
  • حکومت میں شمولیت کی پیشکش ہوتی رہتی ہے، فیصلے سی ای سی میں ہوتے ہیں: سیکریٹری جنرل پی پی
  • پی پی کی وفاق و پنجاب حکومت میں شمولیت پر پارٹی قیادت کی سطح پر ن لیگ سے بات چیت
  • تحریک انصاف اراکین اسمبلی سیاسی جماعتوں کے ریڈار پر پیپلز پارٹی، ن لیگ اور جمعیت علمائے اسلام ف ارکان کو ساتھ ملانے کی کوششیں تیز کر دیں
  • فوج سیاسی جماعتوں سے بات کرنے میں دلچسپی نہیں رکھتی(ترجمان پاک فوج کی عمران خان سے مذاکرات یاپس پردہ رابطوں کی تردید)