آزاد کشمیر کے نومنتخب وزیراعظم راجا فیصل ممتاز راٹھور کون ہیں؟
اشاعت کی تاریخ: 17th, November 2025 GMT
وزیراعظم آزاد کشمیر چوہدری انوارالحق کے خلاف تحریک عدم اعتماد کامیاب ہوگئی ہے، اور پیپلز پارٹی کے رکن اسمبلی راجا فیصل ممتاز راٹھور نئے قائد ایوان منتخب ہو گئے ہیں۔
اسپیکر آزاد جموں و کشمیر قانون ساز اسمبلی چوہدری لطیف اکبر کی زیرصدارت اجلاس میں تحریک عدم اعتماد پر رائے شماری کی گئی، جس پر 36 ارکان نے فیصل ممتاز راٹھور کے حق میں ووٹ دیا، جبکہ مخالفت میں 2 ووٹ آئے۔
مزید پڑھیں: چوہدری انوارالحق کے خلاف تحریک عدم اعتماد کامیاب، فیصل ممتاز راٹھور وزیراعظم آزاد کشمیر منتخب
پاکستان پیپلز پارٹی کے سینیئر رہنما فیصل ممتاز راٹھور کا تعلق آزاد کشمیر کے ایک بااثر اور تاریخی سیاسی خاندان سے ہے۔
فیصل ممتاز راٹھور آزاد کشمیر کے سابق وزیراعظم ممتاز حسین راٹھور کے فرزند ہیں، جبکہ ان کی والدہ بیگم فرحت راٹھور آزاد کشمیر قانون ساز اسمبلی کی رکن اور پیپلز پارٹی شعبہ خواتین کی صدر رہ چکی ہیں۔ راٹھور خاندان کو آزاد کشمیر میں پیپلز پارٹی کے بانی خاندانوں میں شمار کیا جاتا ہے۔
فیصل راٹھور نے ابتدائی تعلیم راولپنڈی میں حاصل کی، جس کے بعد انہوں نے گریجویشن پنجاب یونیورسٹی سے مکمل کی۔ ان کے والد ممتاز حسین راٹھور نے 1975 کے انتخابات کے بعد سینیئر وزیر، 1990 میں وزیراعظم، 1991 میں قائدِ حزبِ اختلاف اور 1996 میں اسپیکر قانون ساز اسمبلی کے طور پر خدمات انجام دیں۔
ممتاز حسین راٹھور کی وفات کے بعد 1999 میں ان کے بڑے صاحبزادے مسعود ممتاز راٹھور بقیہ مدت کے لیے رکن اسمبلی منتخب ہوئے۔ فیصل راٹھور نے 2006 میں پہلی مرتبہ قانون ساز اسمبلی کے حلقہ حویلی کہوٹہ سے الیکشن میں حصہ لیا۔
بعد ازاں 2011 کے انتخابات میں وہ پیپلز پارٹی کے ٹکٹ پر قانون ساز اسمبلی کے رکن منتخب ہوئے اور چوہدری عبدالمجید کی کابینہ میں وزیر اکلاس اور وزیر برقیات کی ذمہ داریاں نبھائیں۔
فیصل راٹھور نے 2016 کے انتخابات میں حصہ نہیں لیا۔ اور ایک معاہدے کے تحت پارٹی رہنما خواجہ طارق سعید کو میدان میں اتارا تاہم انہیں شکست ہوگئی۔
اس وقت راجا فیصل ممتاز راٹھور پیپلز پارٹی آزاد کشمیر کے سیکریٹری جنرل ہیں۔ 2021 کے انتخابات میں وہ دوسری بار قانون ساز اسمبلی کے رکن منتخب ہوئے اور ایوان میں موثر اپوزیشن کا کردار ادا کیا۔
2023 میں حکومت کی تبدیلی کے بعد انہوں نے چوہدری انوار الحق کی اتحادی حکومت میں وزیر لوکل گورنمنٹ اینڈ رورل ڈیولپمنٹ کے طور پر خدمات سرانجام دیں اور عوامی ایکشن کمیٹی سے مذاکرات کے لیے قائم کمیٹی کی سربراہی بھی کی۔
فیصل ممتاز راٹھور اپنی بردباری، نرم مزاجی اور بے داغ شہرت کے باعث سیاسی و عسکری حلقوں، عوامی ایکشن کمیٹی اور عوام میں یکساں مقبول ہیں۔ پارٹی قیادت انہیں بلاول بھٹو زرداری اور فریال تالپور کا نہایت قابلِ اعتماد ساتھی سمجھتی ہے، جبکہ وہ پارٹی کے نظریاتی اور متوسط طبقے کے نمائندہ رہنما کے طور پر جانے جاتے ہیں۔
فیصل راٹھور وزیراعظم کے لیے سب سے اچھے امیدوار کیوں؟راجا فیصل ممتاز راٹھور نوجوان سیاسی رہنما ہیں اور بات چیت کرنے بہترین صلاحیت رکھتے ہیں۔
تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ اس وقت چونکہ ایکشن کمیٹی کی تحریک کی وجہ سے ریاست میں افراتفری کا ماحول ہے اور فیصل ممتاز راٹھور ہی وہ واحد رہنما ہیں جو معاملات کو درست سمت میں ڈھال سکتے ہیں۔
ذرائع کے مطابق انہوں نے پارٹی قیادت اور مقتدر حلقوں کو یقین دہانی بھی کرائی ہے کہ وہ ریاست کا ماحول نارمل کرنے کے لیے اپنی صلاحیتوں کو بروئے کار لائیں گے۔
مزید پڑھیں: تحریک عدم اعتماد: وزیراعظم آزاد کشمیر انوارالحق استعفیٰ دیں گے یا نہیں؟ خود بتا دیا
گزشتہ دنوں وی نیوز کو انٹرویو دیتے ہوئے فیصل راٹھور نے کہا تھا کہ آزاد کشمیر میں ایکشن کمیٹی کی تحریک کے باعث پیدا شدہ حالات کی وجہ سے پیپلز پارٹی نے اپنی حکومت بنانے کا فیصلہ کیا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews چوہدری انوارالحق عدم اعتماد کامیاب فیصل راٹھور وزیراعظم منتخب وی نیوز.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: چوہدری انوارالحق عدم اعتماد کامیاب فیصل راٹھور وی نیوز راجا فیصل ممتاز راٹھور قانون ساز اسمبلی کے تحریک عدم اعتماد فیصل راٹھور نے پیپلز پارٹی کے زاد کشمیر کے ایکشن کمیٹی کے انتخابات کے بعد کے لیے
پڑھیں:
وزیراعظم آزاد کشمیر کیخلاف پیپلز پارٹی نے تحریک عدم اعتماد جمع کرادی، فیصل راٹھور نامزد
مظفرآباد:
پیپلز پارٹی نے فیصل راٹھور کو آزاد کشمیر کے وزیر اعظم کے لیے نامزد کر دیا۔
پریس کانفرنس میں پیپلز پارٹی کے سینیئر رہنما راجہ پرویز اشرف نے بتایا کہ ہمارے نمبرز پورے ہیں، ہم آزاد کشمیر میں حکومت بنائیں گے۔ پارٹی نے مسئلہ کشمیر کو ہمیشہ ترجیح دی ہے۔
وزیراعظم آزاد کشمیر چوہدری انوارالحق کے خلاف تحریک عدم اعتماد جمع کروا دی گئی، پیپلز پارٹی نے سیکرٹریٹ میں تحریک عدم اعتماد جمع کروائی۔
متبادل کے طور پر فیصل راٹھور کا نام وزارت عظمیٰ کے لیے پیش کیا گیا ہے، فیصل ممتاز راٹھور پیپلز پارٹی نے کو وزارت عظمی کے لیے نامزد کیا ہے۔
تحریک عدم اعتماد کی ریکوزیشن اراکین اسمبلی کے دستخطوں کے ساتھ جمع کروائی گئی ہے اور آئین کے تحت تحریک عدم اعتماد اسمبلی میں موجود کل اراکین کی تعداد کے 25 فیصد اراکین کے دستخطوں سے جمع کروائی جا سکتی ہے۔
سیکریٹری اسمبلی جتنا جلد ممکن ہو ایک نقل صدر اور بعجلت ممکنہ اراکین کو نوٹس تقسیم کریں گے۔
تحریک عدم اعتماد جمع ہونے کے 3 دن بعد اور 7 دن کے اندر سیکرٹری اسمبلی فہرست کارروائی میں نوٹس شامل کرنے کا پابند ہے۔ فہرست کارروائی میں شامل ہونے کے بعد اسپیکر اسمبلی پابند ہیں کہ آئین کے آرٹیکل 18 کے تابع رائے شماری کے لیے دن مقرر کرے۔
اس مقرر شدہ دن کو اسمبلی اجلاس اس وقت تک ملتوی نہیں کیا جا سکتا جب تک قرارداد مذکور پر رائے شماری نہ ہو جائے۔ اگر تحریک عدم اعتماد ناکام ہوجاتی ہے تو اس صورت میں آئندہ 6 ماہ تک دوبارہ تحریک عدم اعتماد نہیں لائی جا سکے گی۔
وزیر اعظم آزاد کشمیر کسی بھی وقت اسمبلی تحلیل کر سکتا ہے بشرطیکہ اس کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک جمع نہ کروا دی گئی ہو، اب چونکہ تحریک جمع ہو چکی ہے لہٰذا وزیراعظم سے یہ اختیار آئین کے تحت چھن گیا ہے۔
واضح رہے کہ فیصل راٹھور کا تعلق آزاد کشمیر کی ضلع حویلی سے تعلق ہے، ان کے والد کا تعلق بھی پیپلز پارٹی سے تھا۔
Tagsپاکستان