ماہرہ خان کے ساتھ بدسلوکی کا معاملہ؛ مشی خان کی ہمایوں سعید اور انتظامیہ پر تنقید
اشاعت کی تاریخ: 28th, May 2025 GMT
پاکستان شوبز کی اداکارہ مشی خان نے لندن میں ماہرہ خان کے ساتھ پیش آنے والے ہراسانی کے واقعے پر اپنے غصے کا بے باک اظہار کیا ہے، اور سوشل میڈیا پر ویڈیو شیئر کرکے نہ صرف انتظامیہ بلکہ فلمی ٹیم اور وہاں موجود پاکستانی کمیونٹی کو بھی کھری کھری سنا دی ہیں۔
مشی خان کا کہنا تھا کہ ماہرہ خان جیسی باوقار اور معروف اداکارہ، جو پاکستان کی ایک سپر اسٹار ہیں، ان کے ساتھ اس طرح کی بدتمیزی ہونا انتہائی افسوسناک اور ناقابلِ قبول ہے۔
انہوں نے حیرت کا اظہار کیا کہ ایک بین الاقوامی شہر جیسے لندن میں اتنی ناقص سیکیورٹی کس طرح ممکن ہوئی؟ ’’گارڈز ماہرہ کو بار بار چُھو رہے تھے، اور وہ مکمل طور پر شاک کی حالت میں تھیں‘‘۔
اپنی ویڈیو میں وہ بار بار یہ سوال کرتی رہیں کہ آخر وہ کون سی سیکیورٹی کمپنی تھی جسے ذمے داری سونپی گئی تھی؟ اور فلم کی پروموشن کے لیے آنے والے ایک اسٹار کے ساتھ اتنی بے حسی کیسے برتی جاسکتی ہے؟ مشی نے مقامی پاکستانیوں پر بھی کڑی تنقید کی کہ وہ بیرون ملک رہتے ہوئے بھی ایسا رویہ اختیار کرتے ہیں جو پوری قوم کو شرمندہ کر دیتا ہے۔
اداکارہ نے اس بات پر بھی زور دیا کہ فلمی ٹیم، خاص طور پر وہ لوگ جو ماہرہ کے ساتھ لندن گئے تھے، کہاں تھے؟ ’’جب آپ کسی اسٹار کو لے کر باہر جاتے ہیں، تو اس کی سیکیورٹی کی مکمل ذمے داری بھی آپ کی ہوتی ہے۔‘‘
مشی خان نے جذباتی انداز میں کہا، ’’اگر میں ماہرہ کی جگہ ہوتی تو اُس ہراساں کرنے والے کے منہ پر مکا مار کر ناک توڑ دیتی، تاکہ اُسے پتہ چلتا کہ کسی خاتون کے ساتھ بدسلوکی کرنے کا انجام کیا ہوتا ہے۔‘‘
انہوں نے اداکار ہمایوں سعید کو بھی آڑے ہاتھوں لیا اور کہا کہ ’’وہ سائیڈ پر کھڑے رہے، حالانکہ انہیں فوراً آگے بڑھ کر ماہرہ کو بچانا چاہیے تھا۔ یہ ایک ساتھی فنکار کا فرض ہوتا ہے کہ وہ مشکل وقت میں ایک دوسرے کے ساتھ کھڑے ہوں۔‘‘
یہ افسوسناک واقعہ اُس وقت پیش آیا جب ماہرہ خان اور ہمایوں سعید اپنی آنے والی فلم ’لوگرو‘ کی پروموشن کے سلسلے میں لندن کے علاقے الفورڈ ٹاؤن کے انڈو پاک سپر مارکیٹ اسٹور پہنچے تھے۔ وہاں موجود ہجوم کو کنٹرول کرنے میں سیکیورٹی مکمل طور پر ناکام رہی، جس کے نتیجے میں تین افراد نے ماہرہ کو جسمانی طور پر ہراساں کیا۔
https://www.instagram.com/reel/DKHNV_ktj4r/
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
’جو ترمیم پی ٹی آئی اسحاق ڈار کیلئے لائی تھی اب اس کا نشانہ مراد سعید بنیں گے : رانا ثناءاللہ
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن )وزیراعظم کے مشیر رانا ثناء اللہ نے کہاہے کہ جو ترمیم اسحاق ڈار کیلئے لائی گئی تھی اب اس کا نشانہ مراد سعید بنیں گے ، اگر مراد سعید کیسز میں مفرور ہیں اور ان کے وارنٹ گرفتاری بھی جاری ہیں ، اگر وہ ضمانت لے کر حلف لینے آتے ہیں تو انہیں حلف لینا چاہیے ۔
وزیراعظم کے مشیر رانا ثناء اللہ نے نجی ٹی وی کے پروگرام میں مراد سعید کے سینیٹر منتخب اور حلف لینے کے معاملے پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اسحاق ڈار کا معاملہ آپ کے سامنے ہے ، پی ٹی آئی کی حکومت نے ایک ترمیم کروائی تھی کہ اتنی دیر تک کوئی حلف نہ لے تو اسے نااہل کیا جائے ، اسحاق ڈار کے حلف میں کافی دیر ہوئی تھی ، اس وقت ایسا تھا کہ اس میں کوئی واضح نہیں تھا کہ کب تک کوئی حلف نہ لے تو ڈی سیٹ ہو جائے گا، اب اس میں مدت کا تعین ہے کہ اگر اتنی دیر تک کوئی حلف نہیں لے گا تو نااہل ہو جائے گا۔اگر مراد سعید حلف لینے کیلئے آتے ہیں، وہ کیسز میں مفرور ہیں ، ان کے وارنٹ گرفتاری بھی جاری ہیں، تو چیئرمین سینیٹ انہیں کس طرح حلف دے گا ، اس پوزیشن میں اگر ضمانت لیتے ہیں تو انہیں حلف لینا چاہیے ۔
سعودی شہزادہ عبدالرحمان بن عبداللہ کی والدہ انتقال کر گئیں
سینیٹ میں تحریک انصاف کے پارلیمانی لیڈر سینیٹر بیرسٹر علی ظفر نے کہا کہ پہلے قانون اس طرح تھا کہ آپ کو اجازت تھی کہ جب مرضی حلف لے لیں لیکن اس کے بعد قانون میں ترمیم آئی اور ایک وقت کا تعین کیا گیا، اس میں بھی ابھی ایک خلا ہے ، اگر آپ مجبور احلف نہ لیں تو ایک پوزیشن ہے اور اگر آپ جان بوجھ کر حلف نہ لیں تو دوسری پوزیشن ہے ۔ یہ ترمیم قانون میں 2018 میں آئی تھی ، اس کی وجہ یہ تھی کہ اسحاق ڈار کی ایک مثال تھی وہ حلف لینے نہیں آ رہے تھے ، اس ترمیم کے باوجود انہوں نے الیکشن کمیشن میں موقف اختیار کیا تھا کہ میں جان بوجھ کر حلف نہیں لے رہا، میری مجبوری ہے ، اس لیے یہ قانون مجھ پر لاگو نہیں ہوتا۔بیرسٹر علی ظفر کا کہناتھا کہ میرے خیال میں کچھ مہینوں میں مراد سعید کو حلف لینا ہوگا۔
ٹرمپ کشمیر پر ثالثی کی پیشکش کرچکے، جمعہ کو پاکستانی رہنما سے ملاقات ہوگی: ٹیمی بروس
رانا ثناء اللہ کا کہناتھا کہ یہ ترمیم صرف اسحاق ڈار کو ڈی سیٹ کرنے کیلئے لائی گئی تھی ، 2018 میں اسحاق ڈار منتخب ہوئے تھے تو جب حلف نہ ہو سکا تو کافی وقت گزر گیا تو اس کے بعد یہ ترمیم لائے ، ابھی معاملہ بیچ میں ہی تھا کہ پی ٹی آئی کی حکومت کیخلاف عدم اعتماد کی تحریک آ گئی ، تو پھر انہوں نے آ کر اپنا حلف لیا تھا ، جو ترمیم اسحاق ڈار کیلئے لائی گئی اب اس کا نشانہ مراد سعید بنیں گے ۔
مزید :