ٹیم میں جگہ نہ ملنے پر ویمن گول کیپر کا ریٹائرمنٹ کا اعلان
اشاعت کی تاریخ: 28th, May 2025 GMT
انگلش ٹیم کی خاتون ویمنز گول کیپر میری ایئرپس نے یورپی چیمپئین شپ 2025 سے محض ایک ماہ قبل انٹرنیشنل فٹبال سے ریٹائرمنٹ کا اعلان کردیا۔
رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق انگلینڈ کی ویمنز فٹبال ٹیم کی گول کیپر میری ایئرپس نے اپنے 8 سالہ شاندار بین الاقوامی کیریئر کے اختتام کا اعلان کیا، وہ انگلش ٹیم کیلئے 2022 یورپی چیمپئین شپ اور 2023 ورلڈکپ فائنل میں اہم کردار ادا کر چکی ہیں۔
میری ایئرپس کو 2 مرتبہ فیفا بیسٹ ویمنز گول کیپر اور 2023 میں بی بی سی اسپورٹس پرسنالٹی آف دی ایئر کا ایوارڈ بھی مل چکا ہے۔
مزید پڑھیں: فیفا نے شاہین آفریدی کو عظیم فٹبالرز کی فہرست میں لاکھڑا کیا، مگر کیسے؟
انہوں نے 2022 اور 2023 میں فیفا بیسٹ ویمنز گول کیپر ایوارڈ اپنے نام کیا، 2023 میں ہی میری ایئرپس کو گولڈن گلوو ایوارڈ بھی دیا گیا، جس میں انکی شاندار کارکردگی کو سراہا گیا تھا۔
مزید پڑھیں: رونالڈو نے النصر چھوڑنے کا فیصلہ کرلیا، مبہم پوسٹ پر مداح حیران
حال ہی میں، ایئرپس کو چیلسی کی ہنہ ہیپٹن کے ہاتھوں اپنی ابتدائی جگہ سے ہاتھ دھونا پڑا جس کے بعد انہوں نے ریٹائرمنٹ کا اعلان کیا۔
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: میری ایئرپس کا اعلان
پڑھیں:
مظفر آباد میں 2 روزہ ویمن ٹیبل ٹینس چیمپئن شپ کا انعقاد
مظفرآباد:مظفر آباد میں 2 روزہ بنیان المرصوص ایچ ای سی انٹرا یونیورسٹی ویمن ٹیبل ٹینس چیمپئن شپ اختتام پذیر ہوگئی۔
ٹیبل ٹینس چیمپئن شپ کا انعقاد حکومت آزاد کشمیر، پاک فوج اور ہائیر ایجوکیشن کمیشن کے باہمی اشتراک سے کیا گیا جس میں ملک بھر سے 18 یونیورسٹیز کی خواتین کھلاڑیوں نے حصہ لیا۔
فائنل میچ میں کنیئرڈ یونیورسٹی لاہور نے پنجاب یونیورسٹی کو سنسنی خیز مقابلے کے بعد شکست دے دی، اختتامی تقریب میں خواتین کھلاڑیوں نے مارچ پاسٹ کیا اور یونیورسٹی بینرز کے ساتھ پاکستان اور آزاد کشمیر کے جھنڈے لہرائے، بہترین کارکردگی دکھانے والی کھلاڑیوں کو میڈلز جبکہ فاتح اور رنراپ ٹیموں کو ٹرافیاں دی گئیں۔
ٹورنامنٹ میں شریک ملک بھر کی یونیورسٹیز کی طالبات کا کہنا تھا کہ مظفرآباد میں پاکستانی یونیورسٹیز کی طالبات کو جمع کرنا علامت ہے کہ کشمیری ہمیشہ پاکستان کیساتھ کھڑے ہیں، ہم نے بنیان المرصوص میں بھی دکھا دیا کہ کشمیر اور پاکستان ایک ہیں۔
طالبات نے کہا کہ ٹیموں کو محفوظ ماحول دیا گیا جس سے لڑکیوں کو اس فیلڈ میں مزید آگے آنے کا حوصلہ ملا ہے، کھیلوں کے ایسے مقابلے اور بھی ہونے چاہیں تاکہ لڑکیاں آگے آ سکیں۔