کراچی(نیوز ڈیسک)کراچی سے تعلق رکھنے والے پاکستان کے مشہور سابق کرکٹر اور کوچ مہندر کمار کے پاؤں میں زخم ہونے کی وجہ سے ان کی دونوں ٹانگیں کاٹ دی گئی ہیں۔

مہندر کمار ان دنوں ملک کے سب سے بڑے شہر کراچی میں کسماپرسی کی زندگی گزار رہے ہیں اور حکومت پاکستان اور ملک کے کرکٹ حکام کی جانب سے ملازمت اور مالی مدد کے منتظر ہیں۔

کرکٹ کے میدان میں اپنی بولنگ اور کوچنگ سے کارنامے انجام دینے والے مہندر کمار آج دونوں ٹانگوں سے محروم ہوچکے ہیں۔پہلے ان کی ایک ٹانگ کاٹی گئی اور پھر ڈاکٹروں نے کہا کہ جسم میں زہر پھیل سکتا ہے اس لیے دوسری ٹانگ بھی کاٹ دی جائے گی جس کے بعد اپنے دور کے ممتاز فاسٹ بولر اور کرکٹ کوچ کی دوسری ٹانگ بھی کاٹ دی گئی۔

ہندو فیملی سے تعلق ہونے کے باوجود انہوں نے ہمیشہ پاکستان زندہ باد کا نعرہ لگایا اور سچے اور محب وطن پاکستانی ہیں۔وہ فاسٹ بولر جو دن بھر بولنگ لمبے بولنگ اسپیل کراتے تھے اور پھر اپنی کوچنگ اکیڈمی چلاتے تھے اب بستر پر لیٹے ہوئے کسی امداد کے منتظر ہیں۔

مہندر کمار کراچی میں گارڈن کے علاقے میں اپنے اہل خانہ کے ساتھ رہائش پذیر ہیں۔

ہاؤس بلڈنگ فنانس اور کراچی کی جانب سے 65 فرسٹ کلاس میچوں میں187 اور 53 لسٹ اے میچوں میں 64 وکٹیں حاصل کرنے والے مہندر کمار کی پاؤں کی ایڑھی میں زخم ہوا۔وہ شوگر کےمریض بھی تھے۔زہر پورے جسم میں پھیلنے کے خدشے سے ڈاکٹر نے ان کی ایک اور پھر دوسری ٹانگ کاٹ دی۔

65سالہ مہندر کمار کراچی میں کے پی آئی گراؤنڈ میں کوچنگ اکیڈمی چلاتے تھے۔ان کی کوچنگ سے سہیل خان، محمد سمیع، دانش کنیریا، تنویر احمد ،نعمان اللہ نے انٹر نیشنل کرکٹ میں پاکستان کی نمائندگی کی۔

مہندر کمار نے 1976میں پاک پی ڈبلیو ڈی سے فرسٹ کلاس شروع کی پھر 1977 میں یوبی ایل جوائن کی جہاں 3 سال مدثر نذر،ہارون رشید،سکندر بخت،صاوق محمد وغیر ہ کے ساتھ کرکٹ کھیلی۔جس کے بعد اے ڈی بی پی میں جلال الدین،سلیم یوسف اور شاہد محبوب کے ساتھ کرکٹ کھیلتے رہے۔

وہ کراچی کے کپتان بھی رہے اور1980میں ہاوس بلڈنگ سے کرکٹ کھیلی اور 1992تک فرسٹ کلاس کرکٹ کھیلی۔

مہندر کمار کراچی کے سلیکٹر رہے، انہوں نے شاہد آفریدی،حسن رضا،دانش کنیریا اور فیصل اقبال کو پہلی بار منتخب کیا۔ان کی کوچنگ میں کراچی نے 3 سال قومی انڈر19کرکٹ ٹورنامنٹ جیتا۔

مہندر کمار کا کہنا ہے کہ جب میں بیمار ہوا تو پاکستان کرکٹ بورڈ نے اپنے فنڈ سے میری مدد کی۔گزشتہ دنوں ملتان سلطانز کے مالک علی ترین نے میری مدد کی ۔ سابق کپتان معین خان نے بھی گھر آکر میری مدد کی لیکن بیماری کی وجہ سے میں لاکھوں روپے کا مقروض ہوں اور بیماری پر تقریباً 30 لاکھ روپے خرچ ہوچکے ہیں۔میں کراچی میں اکیڈمی سے گھر کا گزر بسر کرتا تھا لیکن ٹانگوں سے محروم ہونے کی وجہ سے میری آمدنی کا ذریعہ ختم ہوچکا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ بیٹا کورنگی میں چھوٹی ملازمت کرتا ہے۔ میرےگھر کے اخراجات زیادہ ہیں۔

مہندر کمار کا کہنا ہے کہ وزیر اعظم شہباز شریف،آرمی چیف فیلڈ مارشل عاصم منیر، وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ اور پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین محسن نقوی میری مشکلات میں کمی لانے کے لیے قدم اٹھائیں۔میرا تعلق ہندو برادری سے ہے لیکن میرا دل پاکستان کے لیے دھڑکتا ہے اور مجھے یقین ہے کہ میرے ملک کے حکمران، میرے ساتھی کرکٹرز اور مخیر حضرات آگے آکر میرے گھر کا چولہا جلائیں گے۔

انہوں نے کہاکہ کرکٹ میرا اوڑنا بچھونا ہے لیکن ٹانگوں سے محروم ہونے کے بعد میں بستر پر ہوں ۔میں مصنوعی ٹانگوں سے اپنی اکیڈمی دوبارہ شروع کرنا چاہتا ہوں مجھے سرپرستی درکار ہے۔

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: ٹانگوں سے کراچی میں انہوں نے کاٹ دی

پڑھیں:

کراچی کی مویشی منڈیوں میں قربانی کے جانوروں کی قیمتیں آسمان پر پہنچ گئیں

ایڈمنسٹریٹر مویشی منڈی کا کہنا ہے کہ قربانی کے جانوروں کی آمد عیدالاضحی تک جاری رہے گی اور منڈی میں تمام سہولیات کی فراہمی کے لیے اقدامات کیے جارہے ہیں۔ شہریوں نے حکومت اور انتظامیہ سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ قیمتوں پر کنٹرول کے لیے موثر حکمت عملی اپنائے تاکہ زیادہ سے زیادہ لوگ قربانی کی سنت ادا کر سکیں۔ اسلام ٹائمز۔ عیدالاضحی میں چند دن باقی رہ گئے ہیں، تاہم کراچی کی مویشی منڈیوں میں قربانی کے جانوروں کی قیمتیں تاحال ساتویں آسمان پر ہیں، جس کے باعث شہریوں کی بڑی تعداد پریشانی میں مبتلا ہے۔ مویشی دوست منڈی میں اب تک ڈیڑھ لاکھ سے زائد جانور پہنچ چکے ہیں اور قربانی کے جانوروں کی آمد اور خرید و فروخت کا سلسلہ زور و شور سے جاری ہے۔

منڈی انتظامیہ کے مطابق اب تک 50 ہزار سے زائد چھوٹے اور بڑے جانور فروخت ہو چکے ہیں تاہم جانوروں کی قیمتیں عام خریدار کی پہنچ سے باہر نظر آ رہی ہیں۔ منڈی میں ایک چھوٹی بچھیا کی قیمت 2 لاکھ روپے سے شروع ہو کر 3 سے 4 لاکھ روپے تک جا پہنچی ہے جبکہ بڑے اور ہیوی جانوروں کی قیمتیں 5 لاکھ سے شروع ہو کر کئی لاکھ روپے تک جا رہی ہیں۔

شہریوں کا کہنا ہے کہ مہنگائی کے اس دور میں سنتِ ابراہیمی کی ادائیگی آسان نہیں رہی، قیمتیں سن کر دِل دہل جاتا ہے، منڈی کا چکر لگانا بھی اب ایک مشکل کام بن چکا ہے۔ ایڈمنسٹریٹر مویشی منڈی کا کہنا ہے کہ قربانی کے جانوروں کی آمد عیدالاضحی تک جاری رہے گی اور منڈی میں تمام سہولیات کی فراہمی کے لیے اقدامات کیے جارہے ہیں۔ شہریوں نے حکومت اور انتظامیہ سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ قیمتوں پر کنٹرول کے لیے موثر حکمت عملی اپنائے تاکہ زیادہ سے زیادہ لوگ قربانی کی سنت ادا کر سکیں۔

متعلقہ مضامین

  • خیبر پختونخوا میں شہید ہونیوالے لیفٹیننٹ دانیال اسماعیل اور 4 جوانوں کے بارے میں اضافی معلومات سامنے آ گئیں
  • کراچی کی مویشی منڈیوں میں قربانی کے جانوروں کی قیمتیں آسمان پر پہنچ گئیں
  • 9مئی واقعات میں سرکاری املاک کو پہنچنے والے نقصانات کی تفصیلات سامنے آگئیں
  • سانحہ9مئی :سرکاری املاک کو پہنچنے والے نقصانات کی تفصیلات سامنے آگئیں
  • کراچی؛ سفاک شخص نے اپنی 2 کم عمر سوتیلی بیٹیوں کو بدترین تشدد کا نشانہ بنا ڈالا
  • ایٹمی پروگرام کی بنیاد رکھنے والے شہید بھٹو کوخراجِ عقیدت پیش کرتے ہیں، شرجیل میمن
  • کراچی ایئرپورٹ پر کارروائی؛ ایران و افغانستان سے تعلق رکھنے والے 3مسافر جعلی دستاویزات پر آف لوڈ
  • پنجاب میں ’یوم تکبیر‘ پر اسکول کھلے رکھنے کا نوٹیفکیشن جاری
  • دنیا کا امیر ترین کرکٹر جس نے ریٹائر منٹ کے بعد بھی سب کو پیچھے چھوڑ دیا