اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن )پاکستان نے بین الاقوامی ثالثی تنظیم میں بطور بانی رکن شمولیت اختیار کر لی۔
نجی سوشل میڈیا ویب سائٹ وی نیوز نے دفتر خارجہ کے حوالے سے بتایا کہ نائب وزیراعظم و وزیرِخارجہ اسحاق ڈار 29 سے 30 مئی ایک روزہ سرکاری دورے پر چین کے زیرِانتظام خصوصی علاقے ہانگ کانگ جائیں گے جہاں وہ انٹرنیشنل آرگنائزیشن فار میڈی ایشن (بین الاقوامی ثالثی تنظیم) کی بنیاد رکھے جانے سے متعلق کنونشن پر دستخط کرنے کی تقریب میں شرکت کریں گے۔
دفتر خارجہ کے مطابق نائب وزیراعظم کنونشن پر دستخط اور تقریب سے خطاب کریں گے۔ وہ اپنے دورے کے دوران کئی اہم دوطرفہ ملاقاتیں بھی کریں گے۔دفتر خارجہ نے ایک بیان میں کہا کہ پاکستان کا ماننا ہے کہ امن اور سلامتی کا فروغ صرف اور صرف اقوام متحدہ چارٹر پر سختی سے عمل درآمد، اقوام متحدہ سلامتی کونسل کی قراردادوں اور بین الاقوامی قوانین پر ایمانداری سے عمل درآمد ہی کے ذریعے ممکن ہے۔
بیان میں بتایا گیا ہے کہ ثالثی، سفارتکاری، مذاکرات اور بین الاقوامی تعاون اس جامع حکمتِ عملی کے اہم اور بنیادی حصّے ہیں۔ پاکستان بین الاقوامی ثالثی تنظیم کے اغراض و مقاصد کی مکمل حمایت کرتا ہے اور بین الاقوامی تنازعات کے پ±رامن حل کے لئے اس کی صلاحیت پر یقین رکھتا ہے۔واضح رہے کہ بین الاقوامی ثالثی تنظیم چین کی جانب سے عالمی سلامتی اقدامات (گلوبل سکیورٹی انیشی ایٹو) کے تحت 2022 میں اٹھایا گیا اقدام ہے۔ اس تنظیم کا صدر دفتر ہانگ کانگ میں ہے اور یہ تنظیم گلوبل ساﺅتھ کے ممالک کے درمیان حکومتی تنازعات کے حل کے لئے بنائی گئی ہے۔
گزشتہ ہفتے وزیرخارجہ اسحاق ڈار نے صحافیوں کو بتایا تھا کہ تاجکستان، افغانستان پاکستان ریلوے منصوبے کا پیپر ورک مکمل ہے اور چین نے اس منصوبے کی مالی معاونت کی اصولی منظوری دی ہے۔ اس منصوبے کو انٹرنیشنل آرگنائزیشن فار میڈی ایشین کی فعالیت کے بعد شروع کیا جائے گا۔

جنوبی وزیرستان میں مبینہ ڈرون حملہ ، 23 افراد زخمی ، 4 کی حالت تشویشناک

مزید :.

ذریعہ: Daily Pakistan

کلیدی لفظ: بین الاقوامی ثالثی تنظیم

پڑھیں:

طالبان حکومت تسلیم کرنے کی خبریں قیاس آرائی پر مبنی ہیں( ترجمان دفتر خارجہ)

افغانستان میں موجود دہشت گردوں کی پناہ گاہیں مستقل تشویش کا باعث ہیں،شفقت علی خان
افغان پناہ گزینوں کی واپسی کی ڈیڈ لائن میں توسیع کیلئے حکومت کو تجاویز دی ہیں،پریس بریفنگ

ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ طالبان حکومت کو تسلیم کرنے سے متعلق خبریں قیاس آرائی پر مبنی ہیں، افغانستان میں موجود دہشت گردوں کی پناہ گاہیں مستقل تشویش کا باعث ہیں۔ترجمان دفتر خارجہ شفقت علی خان نے ہفتہ وار پریس بریفنگ میں کہا کہ پاکستان اور افغان وزارت خارجہ کے درمیان دورے کی تاریخوں پر مشاورت جاری ہے، افغان وزیر خارجہ کے دورہ پاکستان کی تیاری ہو رہی ہے، طالبان حکومت تسلیم کرنے سے متعلق خبریں قیاس آرائی پر مبنی ہیں۔ افغانستان میں موجود دہشت گردوں کی پناہ گاہیں مستقل تشویش کا باعث ہیں۔ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ رجسٹرڈ افغان پناہ گزینوں کی واپسی کی ڈیڈ لائن 30 جون کو مکمل ہو چکی ہے، پناہ گزینوں کی واپسی کی ڈیڈ لائن میں توسیع کے لیے حکومت کو تجاویز دی ہیں، فیصلہ ہونا باقی ہے، توسیع یا پابندی سے متعلق فیصلہ وزارت داخلہ اور ریاستی ادارے کریں گے۔ترجمان نے بتایا کہ پاکستان کے وزیر داخلہ کا دورہ افغانستان انتہائی اہم تھا، دورے میں افغان ہم منصب سے سکیورٹی اور انسداد دہشت گردی پر تفصیلی بات چیت ہوئی، ٹی ٹی پی اور دیگر دہشت گردوں کی حوالگی کا معاملہ زیر غور آیا، افغان قیادت نے پاکستانی خدشات پر مثبت رویہ دکھایا ہے، پاکستان اور افغانستان کے درمیان سکیورٹی پر تکنیکی بات چیت جاری ہے، دونوں ممالک کے تعلقات میں بہتری کا رجحان واضح ہے، مثبت سفارتی رجحان کو مزید مستحکم کرنے کے لیے دونوں ممالک کوشاں ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • طالبان حکومت تسلیم کرنے کی خبریں قیاس آرائی پر مبنی ہیں( ترجمان دفتر خارجہ)
  • افغان طالبان نے کالعدم ٹی ٹی پی کی پناہ گاہوں پر ہمارے تحفظات پر مثبت ردعمل دکھایا ہے:پاکستان
  • پاکستان سنجیدہ مذاکرات کی دعوت دے چکا ، اب فیصلہ بھارت کو کرنا ہوگا، دفتر خارجہ
  • پاکستان سنجیدہ مذاکرات کی دعوت دے چکا، اب فیصلہ بھارت کو کرنا ہوگا، دفتر خارجہ
  • اسحاق ڈار کل امریکی وزیر خارجہ سے ملاقات کریں گے، دفتر خارجہ
  • پاکستان سنجیدہ مذاکرات کی دعوت دے چکا، اب فیصلہ بھارت کو کرنا ہوگا: دفتر خارجہ
  • پاکستان بھارت کو سنجیدہ مذاکرات کی دعوت دے چکا ہے: ترجمان دفتر خارجہ
  • پاکستان اور بھارت کے درمیان بات چیت کے دروازے کھلے ہیں، ترجمان دفتر خارجہ
  • کشمیر پر ثالثی سے متعلق پاکستانی رہنما سے جمعہ کو ملاقات ہوگی، ترجمان امریکی محکمہ خارجہ
  • سلامتی کونسل میں پاکستان کی " تنازعات کے پُرامن حل " سے متعلق قرارداد منظور