Daily Ausaf:
2025-09-18@21:28:36 GMT

نقشِ وفا،داستانِ جبر

اشاعت کی تاریخ: 28th, May 2025 GMT

(گزشتہ سے پیوستہ)
1948ء اور1949ء کی قراردادیں کشمیریوں کے حقِ خودارادیت کوتسلیم کرتی ہیں۔قرارداد 47،51 اوردیگرقراردادیں جن پربھارت اورپاکستان دونوں نے ان پر دستخط کیے ہیں اور پانچ عالمی طاقتیں اس معاہدے کی ضامن بھی ہیں۔بھارت نے5 اگست2019ء کوآرٹیکل370اے اورآرٹیکل35کومنسوخ کرکے بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزی کی جس سے اس نے کشمیریوں سے خودمختاری چھین لی جواقوام متحدہ کی قراردادوں کی بھی صریحاخلاف ورزی ہے۔ یہ اقوام متحدہ کے اصولوں اور چوتھے جنیواکنونشن کی خلاف ورزی ہے۔بین الاقوامی ردعمل کے طورپراوآئی سی،،ہیومن رائٹس واچ،ایمنسٹی انٹرنیشنل نے جہاں انتہائی تشویش کااظہارکیاوہاں یورپی پارلیمنٹ میں بھی اس معاملے پرکئی بار بحث ہوچکی ہے۔
پاکستان کوسفارتی حکمت عملی کے تحت ایک مکمل لائحہ عمل تیارکرناہوگاجس میں مسئلہ کشمیر کے لئے اقوام متحدہ میں مسلسل آواز اٹھانی چاہئے اورعالمی ضامن طاقتوں کی توجہ اس پرمبذول کرواتے ہوئے معاہدہ پرعملدرآمدکے لئے ان کی ذمہ داریوں کامطالبہ کرنا چاہئے۔دوسرا اوآئی سی اوردیگرمسلم تنظیموں کودوبارہ متحرک کیاجائے اوراس کے ساتھ ساتھ یورپی یونین اورامریکی پارلیمانزکو کشمیرکے بارے میں بریفنگ دے کر اس خطے کی ایٹمی فلیش پوائنٹ پرتوجہ دلائی جائے۔ پاکستان عالمی سطح پریواین جنرل اسمبلی،او آئی سی،ہیومن رائٹس کمیشن میں مسئلہ کشمیرکی مستقل پیروی کرے۔علاوہ ازیں پاکستان کویہ واضح کرناہوگاکہ کشمیرکی آزادی کی تحریک کودہشت گردی کے ساتھ جوڑنابھارت کی جانب سے ایک’’ڈائیورژن‘‘ ہے ۔
کشمیرمیڈیاسیل کوفعال کیاجائے،تاکہ عالمی میڈیامیں پاکستانی موقف اجاگرہو۔اسلامی ممالک کے ساتھ مل کربھارت پرسفارتی اور معاشی دبائو بڑھایا جائے۔ اوآئی سی اوردیگرمسلم تنظیموں کی طرف سے کشمیری مظالم پرمشترکہ بیان جاری کروایاجائے اوریہودوہنود کی تمام مصنوعات کے بائیکاٹ کی مہم چلائی جائے بالخصوص اوورسیز پاکستانیوں اورمسلم کمیونٹی کو اس طرف بھرپور راغب کیا جائے۔اس کے ساتھ میڈیاکومکمل طورپر استعمال میں لاتے ہوئے دستاویزی فلمیں،بین الاقوامی میڈیامیں اشتہارات کابندوبست کیا جائے۔سوشل میڈیا مہم،انفلوئنسرزکوانگیج کرکے پاکستان کے مقف کی تشہیر کی جائے تاکہ اقوام عالم میں مسئلہ کشمیرکے بارے میں آگہی وادراک کی فضا پیداہو۔یادرہے کہ اقوام متحدہ کی قرار دادیں تاحال موجودہیں اوربھارت بھی ان پردستخط کرچکاہے۔ قوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل،او آئی سی اورعالمی انسانی حقوق کمیشن نے کشمیرکی صورتحال پر تشویش کا اظہار کیاہے ۔ دنیااب کشمیری مظالم کومیڈیا، انسانی حقوق تنظیموں،اورڈپلومیسی کے ذریعے جان چکی ہے۔
دوسرااہم نکتہ عالمی میڈیا کی رپورٹس اورمضبوط شواہدکے ساتھ کشمیرمیں انسانی حقوق کی پامالیوں کا معاملہ ضروراٹھایاجائے کیونکہ عالمی میڈیا میں بھارتی قابض فوج کی طرف سے انسانی حقوق کی پامالیوں کی درجنوں رپورٹس موجودہیں جس میں مضبوط شواہدکے ساتھ اب تک ایک لاکھ سے زائدکشمیریوں کوشہید کیا جاچکاہے۔مظلوم کشمیری عوام کی اصل کہانی کوعالمی سطح پراجاگر کرنے کے لئے بھارتی قابض افواج کے مظالم کی سینکڑوں سچی کہانیوں کی تشہیرکے لئے بین الاقوامی میڈیاکااستعمال کیاجائے۔خود بھارتی صحافی کشمیر میں اجتماعی قبروں کاانکشاف کرچکے ہیں۔اب تک ہزاروں نوجوانوں کوگھروں سے اٹھاکرغائب کردیاگیاہے اور اب ان کے والدین اوران کے لواحقین پربھی منہ بند رکھنے کے لئے تشددسے کام لیاجا رہاہے۔ہزاروں کشمیری نوجوان ماورائے عدالت قتل،حراست اورتشدد کاشکارہیں۔انسانی حقوق کی بین الاقوامی تنظیمیں ہیومن رائٹس واچ،ایمنسٹی انٹرنیشنل،اوراقوام متحدہ کے ذیلی ادارے مسلسل ان زیادتیوں پررپورٹس جاری کرچکے ہیں۔
وزارت خارجہ ایک’’کشمیرایڈووکیسی ڈیسک‘‘ بنائے جوعالمی سفارت خانوں کومسلسل مواد فراہم کرے۔کشمیرپرایک بین الاقوامی دستاویزی فلم تیارکی جائے اورعالمی اداروں کوبھیجی جائے۔اسلامی ممالک میں بھارت کے مظالم کے خلاف عوامی بیداری مہم چلائی جائے۔
تیسرا اہم نکتہ یقیناسندھ طاس معاہدہ کی خلاف ورزی پراٹھانے کی ضرورت ہے۔1960ء میں عالمی بینک کی ثالثی سے ہونے والے اس معاہدے کے تحت تین مشرقی دریابھارت کے اورتین مغربی دریاپاکستان کے حصے میں آئے۔اسے چھیڑنے سے پاکستان کے اصولی موقف میں کمزوری آسکتی ہے۔حالیہ برسوں میں بھارت کی آبی پالیسیزاورڈیمزکی
تعمیرنے اس معاہدے کوغیرمستحکم کرنے کی کوشش کی ہے۔پاکستان کویہ معاہدہ چھیڑے بغیرعالمی عدالت انصاف اورثالثی عدالتوں میں بھارتی خلاف ورزیوں کواٹھاناچاہیے۔
بھارت کی طرف سے آبی جارحیت جیسے منصوبے(کشن گنگا،بگلیہارڈیمزاوررتلے ڈیم)جیسی اسکیمیں اس معاہدے کی خلاف ورزی کے مترادف ہیں۔پاکستان کوثبوتوں کے ساتھ یہ واضح کرناہوگاکہ بھارت نے سندھ طاس معاہدے کی خلاف ورزی کرتے ہوئے جموں و کشمیرمیں ڈیمزاورپن بجلی منصوبے بنائے ہیں،جس سے پاکستان کے پانی کے حقوق متاثرہورہے ہیں۔پاکستان کواس معاہدے کے عمل درآمدکی ضمانتوں پراصرارکرناچاہیے۔عالمی بینک یااقوام متحدہ جیسے اداروں سے درخواست کرناکہ وہ بھارت کی جانب سے معاہدے کی خلاف ورزیوں کی تحقیقات کریں۔بھارت کے ڈیمزسے نہ صرف پانی کی کمی بلکہ سیلابوں اورماحولیاتی تباہی کاخطرہ بھی ہے،جسے عالمی میڈیامیں اٹھاناضروری ہے اورہندوستان سے آئندہ اس کی خلاف ورزیوں پرعالمی پابندیوں کامطالبہ کرناچاہئے۔
چوتھا نکتہ کنٹرول لائن پراقوام متحدہ کے مبصرگروپس کی واپسی کامطالبہ کرناچاہئے جس کے بارے میں اقوام متحدہ کی قرارداد موجودہے۔پاکستان کواس کی فعال موجودگی کامطالبہ کرناچاہیے جس کوبھارت قبول نہیں کرتا۔
پانچواں نکتہ جنگی قیدیوں اورلائن آف کنٹرول پرگولہ باری کے مضبوط شواہدکے ساتھ اس کی روک تھام کے لئے ایک نیامعاہدہ مرتب کرناہوگاجس میں جنیواکنونشن کے اصولوں کو مدنظر رکھتے ہوئے اس پرعملدرآمدکے لئے اصول وضوابط طے کرکے اس کی خلاف ورزی کرنے والے کے لئے عالمی عدالت سے فوری سزاکے طورپرعالمی پابندیوں کااطلا ق ہوناچاہئے۔
پاکستان کوثابت کرناہوگاکہ سی پیک خطے کی معاشی ترقی کے لئے اہم ہے،اوربھارت اسے ناکام بنانے کی کوششوں میں مصروف ہے ۔ جس طرح سندھ طاس معاہدہ پاکستان کی زرعی زندگی کاضامن ہے،ایسے ہی سی پیک کی اہمیت پاکستان کے لئے ہے اوراس پر بھی کسی قسم کاسمجھوتہ نہیں ہوسکتا۔
ٹرمپ کی ثالثی کی پیشکش زیادہ تر ’’علامتی‘‘ ہے،لیکن پاکستان کے لئے یہ موقع ہے کہ وہ کشمیرکوبین الاقوامی ایجنڈے پرلانے کے لئے سفارتی محاذ کھولے۔ سندھ طاس معاہدے کودوبارہ کھولنے کی بجائے،پاکستان کوبھارت کی خلاف ورزیوں کواجاگرکرناچاہیے۔کشمیرپر اقوام متحدہ کی قراردادوں کوبنیادبناکر،پاکستان کوترکی، چین،اوردیگردوست ممالک کی حمائت سے ایک مربوط مہم چلائے۔پاکستان کو چاہیے کہ وہ کشمیرکے عوامی حقوق کوکبھی پیچھے نہ رکھے،کیونکہ یہی اس کاسب سے مضبوط اخلاقی اورقانونی مؤقف ہے۔
پاکستان کواس بارمحتاط مگرجرأتمندانہ اندازمیں مذاکرات کی میزپرآناہوگا، کیونکہ تاریخ گواہ ہے کہ کمزورمؤقف کے ساتھ مذاکرات،کمزورفیصلے جنم دیتے ہیں۔پاکستان کواپنا مؤقف مضبوط قانونی دلائل، عوامی حمایت،میڈیاکی طاقت اوراسلامی ممالک کے اتحادکے ذریعے پوری دنیامیں اجاگر کرنا ہوگا۔اگران سفارشات پرمکمل عملدرآمد کیاگیاتوجس طرح رب العزت نے آپریشن بنیان المرصوص میں کامیابی اورفتح نصیب فرمائی ہے،اسی طرح ان کامیابیوں کاسلسلہ اور درازہوتاچلاجائے گا،ان شااللہ۔

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: اقوام متحدہ کی بین الاقوامی کی خلاف ورزی خلاف ورزیوں میں بھارت معاہدے کی اس معاہدے بھارت کی متحدہ کے کے ساتھ کے لئے

پڑھیں:

بھارت کی مشکلات میں اضافہ، سعودی عرب کے ساتھ دفاعی معاہدے نے پاکستان کو کتنا مضبوط بنادیا؟

پاکستان نے سعودی عرب کے ساتھ ایک باہمی دفاعی معاہدہ طے کیا ہے۔

امریکی ماہر امورِ خارجہ مائیکل کوگل مین کے مطابق یہ پیشرفت پاکستان کے لیے نہایت اہم ہے کیونکہ سعودی عرب بھارت کا قریبی شراکت دار بھی سمجھا جاتا ہے۔

Pakistan has not only inked a new mutual defense pact, it inked it with a close ally that’s also a top partner of India’s. This pact would not deter India from attacking Pakistan. But with 3 key powers-China, Turkey & now KSA-fully on Pak’s side, Pak is in a very good place.

— Michael Kugelman (@MichaelKugelman) September 18, 2025

کوگل مین نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر کی جانے والی اپنی ٹوئٹ میں کہا کہ اس معاہدے کے نتیجے میں اگرچہ بھارت کو پاکستان پر حملے سے باز رکھنے کا امکان کم ہے۔

کوگل مین کے مطابق پاکستان اب 3 بڑی طاقتوں, چین، ترکی اور سعودی عرب  کی مکمل حمایت حاصل کرنے کے بعد ایک مضبوط سفارتی و دفاعی پوزیشن میں ہے۔

یہ بھی پڑھیں:سعودی عرب اور پاکستان کسی بھی جارح کیخلاف ہمیشہ ایک رہیں گے، سعودی وزیر دفاع خالد بن سلمان

انہوں نے مزید کہا کہ سعودی عرب جیسے قریبی اتحادی کی شمولیت پاکستان کے لیے خطے میں تزویراتی اہمیت کو مزید بڑھا دے گی۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان ایک تاریخی دفاعی معاہدہ طے پایا ہے۔

پاکستان اور سعودی عرب نے کے درمیان ہونے والے اس  اہم ’تزویراتی باہمی دفاعی معاہدہ‘ کا مقصد دونوں ممالک کے درمیان سلامتی تعاون کو مزید گہرا کرنا اور کسی بھی بیرونی جارحیت کے خلاف مشترکہ موقف اختیار کرنا ہے۔

اس معاہدے کی رو سے اگر کسی نے ایک ملک پر حملہ کیا تو اسے دونوں ممالک پر حملہ تصور کیا جائے گا۔

یہ بھی پڑھیں:پاکستان اور سعودی عرب کے مابین تاریخی دفاعی معاہدہ، بھارت کا ردعمل بھی سامنے آگیا

معاہدے میں فوجی شراکت، دفاعی صلاحیتوں کی ترقی اور ممکنہ دشمنوں کے خلاف مشترکہ ردعمل جیسے نکات شامل ہیں۔

یہ معاہدہ ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب خطے میں کشیدگی بڑھ رہی ہے، خصوصاً قطر پر اسرائیلی فضائی حملوں اور فلسطین کی صورتحال کے بعد۔

The Crown Prince and Prime Minister of the Kingdom of Saudi Arabia H.R.H. Muhammad bin Salman bin Abdulaziz Al Saud and Prime Minister Muhammad Shehbaz Sharif exchange the documents of Strategic Mutual Defense Agreement (SMDA) in Riyadh.
#PakistanSaudiPartnership
(17 September… pic.twitter.com/unSTIgQx98

— Prime Minister's Office (@PakPMO) September 18, 2025

مبصرین کے مطابق سعودی عرب کی یہ پیش رفت اس کی عالمی سلامتی شراکت داریوں کو متنوع بنانے کی کوشش کا حصہ بھی ہے، کیونکہ امریکا کی بطور روایتی محافظ حیثیت پر اب کچھ حلقوں میں سوالات اٹھائے جا رہے ہیں۔

اگرچہ معاہدے میں نیوکلیئر ہتھیاروں کا براہِ راست ذکر نہیں کیا گیا لیکن چونکہ پاکستان ایک ایٹمی طاقت ہے، اس لیے اس تعاون کے دائرے میں ایسے امکانات پر بھی بات ہو سکتی ہے۔

بھارت نے اس معاہدے پر محتاط ردعمل دیا ہے اور کہا ہے کہ وہ علاقائی صورتحال پر نظر رکھے ہوئے ہے، تاہم اس نے واضح کیا ہے کہ یہ معاہدہ سعودی عرب کے ساتھ اس کے تعلقات میں تبدیلی نہیں لائے گا۔

پاکستان نے اس معاہدے کو دیرینہ دفاعی شراکت داری کی توسیع قرار دیا ہے اور کہا ہے کہ یہ کسی خاص واقعے کا فوری ردعمل نہیں بلکہ ایک پالیسی فریم ورک ہے۔

یہ بھی پڑھیں:‘سعودی ہمارے بھائی ہیں، ہمیشہ کے لیے بھائی’، ترجمان پاک فوج کا پاک سعودی تعلقات کو خراج تحسین

دوسری جانب سعودی عرب نے بھارت کے ساتھ تعلقات کو بھی برقرار رکھنے کے عزم کا اظہار کیا ہے تاکہ علاقائی توازن قائم رکھا جا سکے۔

مجموعی طور پر یہ معاہدہ نہ صرف پاکستان اور سعودی عرب کے تعلقات کو ایک نئی جہت دے رہا ہے بلکہ خطے کی سیاست اور طاقت کے توازن پر بھی گہرے اثرات ڈالنے کا امکان ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

بھارت پاک سعودی معاہدہ پاکستان پاکستان سعودی عرب کوگل مین

متعلقہ مضامین

  • پاکستان کے ساتھ  معاہدہ،سعودی عرب  کا امریکی سکیورٹی ضمانتوں پر عدم اعتماد کا اظہار ہے، امریکی ٹی وی
  • پاکستان میں بارشوں اور سیلاب کے باعث 60 لاکھ افراد متاثر ،25لاکھ بے گھر ہوگئے، عالمی برادری امداد فراہم کرے.اقوام متحدہ کی اپیل
  • پاکستان اور سعودی عرب ہمیشہ جارح کے خلاف ایک ساتھ صف آرا رہیں گے: سعودی وزیر دفاع
  • بھارت کی مشکلات میں اضافہ، سعودی عرب کے ساتھ دفاعی معاہدے نے پاکستان کو کتنا مضبوط بنادیا؟
  • پاکستان سے معاہدے کے بعد سعودی وزیر دفاع کا اہم بیان سامنے آگیا
  • ماتلی میں آئس کے بڑھتے نشے کیخلاف آگاہی سیمینار
  • پاکستان کے سیلاب زدہ علاقوں میں’ شدید انسانی بحران’ ہے، عالمی برادری امداد فراہم کرے، اقوام متحدہ
  • ٹی 20 ایشیا کپ: یو اے ای کا پاکستان کے خلاف ٹاس جیت کر پہلے فیلڈنگ کا فیصلہ
  • پاکستان اور فلسطین کے درمیان صحت کے شعبے میں تعاون کا اہم معاہدہ
  • اقوام متحدہ میں اسرائیل کے خلاف فلسطین کے ساتھ ہندوستان