جسٹس محسن کا اسلام آباد ہائی کورٹ کے ججز کی سنیارٹی کو چیلنج کرنے کا فیصلہ
اشاعت کی تاریخ: 10th, July 2025 GMT
اسلام آباد:
اسلام آباد ہائیکورٹ کے ججز کی سنیارٹی کو چیلنج کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، جسٹس محسن اختر کیانی صدر مملکت کے اس فیصلے کو چیلنج کریں گے۔
ذرائع کے مطابق فیصلہ چیلنج کرنے کے لیے قانونی کارروائی جاری ہے، قانونی مشاورت مکمل ہونے پر صدر مملکت کے اس فیصلے کے خلاف اپیل دائر کی جائے گی۔
صدر مملکت آصف علی زرداری نے ٹرانسفر ججز کی تقرری کو درست قرار دیا تھا اور جسٹس سرفراز ڈوگر کو سینئر ترین جج قرار دیا تھا، صدر نے جسٹس محسن اختر کیانی کو سینئر پیونے جج قرار دیا تھا۔
یاد رہے کہ سپریم کورٹ کے 5 رکنی آئینی بینچ نے ججز ٹرانسفر کو آئینی قرار دیا تھا، آئینی بینچ نے سنیارٹی کا معاملہ صدر مملکت کو طے کرنے کے لیے بھیجا تھا، اسلام آباد ہائیکورٹ کے پانچ ججز نے آئینی بینچ کے فیصلے کے خلاف انٹرا کورٹ اپیل دائر کررکھی ہے۔
Tagsپاکستان.
ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: پاکستان قرار دیا تھا اسلام آباد صدر مملکت
پڑھیں:
اسلام آباد ،سندھ،پشاور اور بلوچستان ہائیکورٹس کے چیف جسٹز نے عہدے کا حلف اٹھالیا
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد/کراچی /پشاو ر / کوئٹہ (نمائندگان جسارت +اسٹاف رپورٹر)اسلام آباد، سندھ، خیبر پختونخوا اور بلوچستان ہائی کورٹس کے چیف جسٹس نے عہدے کا حلف اٹھالیا۔صدر زرداری نے اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس سرفراز ڈوگر سے ایوانِ صدر اسلام آباد میں حلف لیا۔ تقریب میں آئی ایچ سی کے ججوں، چیئرمین سینیٹ یوسف رضا گیلانی، وزیر اعلیٰ پنجاب
مریم نواز، وزرا، ارکان پارلیمنٹ اور وکلا برادری نے شرکت کی۔دوسری جانب سندھ، خیبر پختونخوا اور بلوچستان ہائی کورٹس میں بھی نئے چیف جسٹس صاحبان نے اپنے عہدے کا حلف اٹھایا۔الگ الگ تقریبات میں جسٹس سید محمد عتیق شاہ نے پشاور ہائی کورٹ (پی ایچ سی) کے چیف جسٹس کے طور پر، جسٹس روزی خان بڑیچ نے بلوچستان ہائی کورٹ (بی ایچ سی) کے چیف جسٹس کے طور پر، اور جسٹس جنید غفار نے سندھ ہائی کورٹ (ایس ایچ سی) کے چیف جسٹس کے طور پر حلف لیا۔ گورنر سندھ کامران ٹیسوری نے چیف جسٹس محمد جنید غفار سے عہدے کا حلف لیا۔ حلف برداری کے بعد چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ نے روایتی طور پر مزار قائد پر حاضری دی، جہاں انہوں نے پھولوں کی چادر چڑھائی، فاتحہ خوانی کی اور مہمانوں کی کتاب میں اپنے تاثرات درج کیے۔ اس موقع پر پاکستان نیوی کے چاق و چوبند دستے نے سلامی بھی پیش کی۔ چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ جسٹس محمد جنید غفار کا کہنا تھاکہ اپنے فرائض دیانتداری اور بہترین صلاحیتوں کے ساتھ انجام دینے کی کوشش کروں گا، ماتحت عدالتوں میں ججز کی تقرریوں کا عمل شروع کیا جاچکا ہے۔میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ ماتحت عدالتوں میں ججز کی تقرریوں کا عمل شروع کیا جا چکا ہے اور جلد ہی سول ججز کی تقرریاں بھی عمل میں لائی جائیں گی، جس سے عدالتی نظام پر پڑنے والا دباؤ کم ہوگا۔ چیف جسٹس نے مزید کہا کہ آئین میں ترمیم کے بعد عدالت نے آئینی اور ریگولر بینچز کی کیٹیگریز متعین کی ہیں جب کہ بینچز کے دائرہ اختیار سے متعلق ابہام کو ختم کرنے کے لیے لارجر بینچز تشکیل دیے گئے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ابتدا میں کچھ الجھن ضرور تھی لیکن وقت کے ساتھ سب واضح ہوجائے گا۔