حریت رہنما کی اہلیہ نے پاکستان کی ایٹمی صلاحیت کو اس کی ناقابل تسخیر دفاعی قوت سے منسوب کرتے ہوئے کہا کہ اس نے پاکستانیوں اور کشمیریوں کو ہمت اور اعتماد دیا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ پیس اینڈ کلچر آرگنائزیشن کی چیئرپرسن اور غیر قانونی طور پر نظربند کشمیری حریت رہنما محمد یاسین ملک کی اہلیہ مشعال حسین ملک نے کہا ہے کہ یوم تکبیر پاکستان کی عظمت، خود انحصاری اور دفاعی خودمختاری کا دن ہے۔ ذرائع کے مطابق مشعال ملک نے ایک بیان میں کہا کہ 28 مئی 1998ء ایک تاریخی سنگ میل کا دن تھا جب پاکستان نے اپنی آزادی اور وقار کا دفاع کیا۔ انہوں نے پاکستان کی ایٹمی صلاحیت کو اس کی ناقابل تسخیر دفاعی قوت سے منسوب کرتے ہوئے کہا کہ اس نے پاکستانیوں اور کشمیریوں کو ہمت اور اعتماد دیا ہے۔ انہوں نے پاکستانی افواج کی تعریف کرتے ہوئے انہیں دشمنوں کے خلاف فولادی دیوار قرار دیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ آپریشن بنیان مرصوص، یوم تکبیر کے نظریہ کا تسلسل ہے۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ بھارت کی اشتعال انگیزیوں کے باوجود پاکستان نے ہمیشہ امن کو ترجیح دی ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ پاکستان کی امن کی خواہش کمزوری کی علامت نہیں بلکہ ایک مہذب ریاست کی عکاس ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایک ذمہ دار ایٹمی طاقت کے طور پر پاکستان نے خطہ میں توازن برقرار رکھا ہے۔ مشعال حسین ملک نے کہا کہ مخلص قیادت کے ساتھ متحد قوم کو دنیا کی کوئی طاقت نہیں جھکا سکتی۔ انہوں نے کہا کہ سبز ہلالی پرچم دنیا کے سامنے پاکستان کی خودمختاری کا نشان ہے جو قوم کی طاقت اور لچک کی علامت بھی ہے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: نے پاکستان پاکستان کی انہوں نے کہا کہ نے کہا

پڑھیں:

تم پر آٹھویں دہائی کی لعنت ہو، انصاراللہ یمن کا نیتن یاہو کے بیان پر سخت ردِعمل

بہت سے اسرائیلی دانشوروں اور مبصرین کے درمیان آٹھویں دہائی کے متعلق یہ عقیدہ پایا جاتا ہے کہ اسرائیلی ریاست کی عمر 80 سال سے زیادہ نہیں ہو گی۔ اسلام ٹائمز۔ اسرائیلی وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو کی جانب سے انصاراللہ یمن کو اسرائیل کے خلاف ایک بڑا خطرہ قرار دینے کے بعد، اس تحریک کے سیاسی دفتر کے رکن حزام الاسد نے نہایت سخت لہجے میں جواب دیتے ہوئے کہا کہ جن لوگوں کے ہاتھ بچوں اور عورتوں کے خون سے رنگے ہوئے ہیں، وہ جلد ہی ہمارے خطے سے باہر نکال دیے جائیں گے۔ نیتن یاہو کے حالیہ بیان جس میں انہوں نے انصاراللہ کو اسرائیل کے لیے سب سے بڑے خطرات میں سے ایک کہا اور وعدہ کیا کہ اس خطرے کے خاتمے کے لیے جو کچھ بھی کرنا پڑا، کیا جائے گا۔

صیہونی وزیراعظم کے جواب میں انصاراللہ کے رہنما نے ان بیانات کو مجرمانہ لفاظی قرار دیا ہے۔ حزام الاسد نے اپنے بیان میں کہا کہ وہ لوگ جلد ہی اس خطے سے نکال دیے جائیں گے جنہیں اعلانِ بالفور کے ذریعے یہاں لایا گیا تھا، وہ غاصب جو معصوم بچوں اور عورتوں کے خون میں اپنے ہاتھ رنگ چکے ہیں۔ انہوں نے یمنی عوام کی مزاحمت کے تسلسل پر زور دیتے ہوئے کہا تم پر آٹھویں دہائی کی لعنت ہو، ہم اللہ پر بھروسہ کرتے ہوئے آگے بڑھ رہے ہیں تاکہ مستضعفوں کو تمہارے ظلم و فساد سے نجات دلائیں۔

انہوں نے کہا کہ اس وقت تمہیں معلوم ہو جائے گا کہ برا انجام کس کا ہوتا ہے، حق رکھنے والے مظلوموں کا یا مجرم غاصبوں کا؟ قابلِ ذکر ہے کہ بہت سے اسرائیلی دانشوروں اور مبصرین کے درمیان یہ عقیدہ پایا جاتا ہے کہ اسرائیلی ریاست کی عمر 80 سال سے زیادہ نہیں ہو گی۔ چونکہ اسرائیل نے اپنی ریاست کا اعلان 14 مئی 1948 کو، برطانوی قیمومیت کے خاتمے کے بعد کیا تھا، اس لحاظ سے یہ خیال ظاہر کیا جاتا ہے کہ اس کی زوال پذیری کی الٹی گنتی شروع ہو چکی ہے، اور 2028 سے پہلے اس کا انجام متوقع ہے۔

متعلقہ مضامین

  • نیویارک میئر شپ کے امیدوار زہران ممدانی کی حمایت میں سابق امریکی صدر سامنے آ گئے
  • امریکا بھارت معاہدہ پاکستان کی سفارتی ناکامی ہے،صاحبزادہ ابوالخیر زبیر
  • حیدرآباد: ایک مزدور کسان کھیتوں میں کیڑے مار دوا کاچھڑکائو کرتے ہوئے
  • الریاض میں مشتاق بلوچ کی جانب سے صحافیوں کے اعزاز میں عشائیہ
  • تم پر آٹھویں دہائی کی لعنت ہو، انصاراللہ یمن کا نیتن یاہو کے بیان پر سخت ردِعمل
  • آج والدین اپنے بچوں کو مار نہیں سکتے: عدنان صدیقی
  • تنزانیا: انتخابات میں خاتون صدر کامیاب‘ملک گیر پرتشدد مظاہرے
  • تنزانیہ میں اپوزیشن کا انتخابات کیخلاف ماننے سے انکار؛ مظاہروں میں 700 ہلاکتیں
  • ہم نے مختصر دور حکومت میں وسائل کی منصفانہ تقسیم پر توجہ دی، گلبر خان
  • پاکستان کی سوڈان میں مظالم کی شدید مذمت، فوری جنگ بندی، سیاسی حل پر زور