فروزن سبزیاں صحت کے لیے فائدہ مند یا نقصان دہ؟
اشاعت کی تاریخ: 29th, May 2025 GMT
فروزن (منجمد) سبزیاں عام طور پر صحت کے لیے محفوظ اور غذائیت بخش سمجھی جاتی ہیں، اور کئی مواقع پر یہ تازہ سبزیوں کا ایک اچھا متبادل بھی ہو سکتی ہیں۔ ذیل میں فروزن سبزیوں سے متعلق چند اہم پہلو بیان کیے جا رہے ہیں:
یہ بھی پڑھیں:کشمیری بیوہ نے کیسے 4 کنال میں 100 سے زائد اقسام کی سبزیاں اگائیں؟
فوائدے:
1.
غذائیت کی حفاظت:
سبزیوں کو منجمد کرنے سے پہلے اکثر انہیں “بلینچ” (گرم پانی یا بھاپ میں ہلکا ابال) کیا جاتا ہے، اور پھر فوراً جما دیا جاتا ہے۔ اس عمل سے غذائی اجزاء بڑی حد تک محفوظ رہتے ہیں۔
2. سہولت اور بچت:
فروزن سبزیاں کاٹنے اور دھونے کی ضرورت نہیں ہوتی، وقت بچتا ہے، اور ضائع ہونے کا خطرہ بھی کم ہوتا ہے۔
3. سال بھر دستیابی:
موسمی سبزیاں سال کے کسی بھی وقت منجمد حالت میں دستیاب ہوتی ہیں۔
4. کم کیمیکل استعمال:
چونکہ فروزن سبزیاں جلدی پروسیس ہو کر محفوظ کر لی جاتی ہیں، اس لیے اکثر ان میں محفوظ رکھنے والے کیمیکل (preservatives) کی ضرورت نہیں پڑتی۔
احتیاطی پہلو:
1. بلینچنگ سے کچھ وٹامنز کم ہو سکتے ہیں:خاص طور پر وٹامن C کچھ مقدار میں ضائع ہو سکتا ہے، لیکن یہ کمی معمولی ہوتی ہے۔
بعض فروزن سبزیوں کے ساتھ نمک، مکھن یا ساسز بھی شامل ہوتے ہیں، جو صحت کے لیے نقصان دہ ہو سکتے ہیں۔ سادہ، بغیر اضافی اجزاء والی سبزیاں بہتر انتخاب ہیں۔
3. ٹھیک طرح سے اسٹورنگ ضروری ہے:اگر فروزن سبزیاں صحیح درجہ حرارت پر نہ رکھی جائیں تو ان میں بیکٹیریا یا خراب ہونے کے امکانات بڑھ جاتے ہیں۔
فروزن سبزیاں مجموعی طور پر صحت کے لیے مفید ہوتی ہیں، خاص طور پر جب تازہ سبزیاں مہنگی یا دستیاب نہ ہوں۔ شرط صرف یہ ہے کہ آپ سادہ، بغیر اضافی نمک یا چکنائی والی سبزیاں منتخب کریں، اور انہیں مناسب طریقے سے پکا کر استعمال کریں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
صحت غذائیت فروزن سبزیاںذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: غذائیت فروزن سبزیاں فروزن سبزیاں صحت کے لیے
پڑھیں:
9 مئی جلاؤ گھیراؤ کیس میں شاہ محمود قریشی سمیت 6 ملزمان بری، یاسمین راشد و دیگر کو 10 سال قید
انسداد شہت گردی کی عدالت نے 9 مئی کے مقدمے میں شاہ محمد قریشی، حمزہ عظیم سمیت 6 ملزمان کو بری جبکہ ڈاکٹر یاسمین راشد، میاں محمود الرشید سمیت دیگر کو 10 سال قید کی سزا سنادی۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق عدالت نے شیر پاؤ پل اشتعال انگیز تقاریر اور جلاؤ گھیراؤ کیس جیل کا محفوظ فیصلہ سنادیا۔
ملزمان اور سرکاری وکلاء کے حتمی دلائل مکمل کرلیے تھے، ایڈووکیٹ برہان معظم اور رانا مدثر عمر نے ملزمان کی جانب سے دلائل دے تھے جبکہ جج ارشد جاوید نے سماعت کی اور دلائل مکمل ہونے پر فیصلہ محفوظ کیا تھا۔
محفوظ فیصلے میں کہا ہے کہ انسدادِ دہشت گردی عدالت نے شاہ محمود قریشی ،حمزہ عظیم سمیت چھ ملزمان کو بری کردیا کردیا جبکہ 9 ملزمان کو جرم ثابت ہونے پر سزا سنادی۔
جن ملزمان پر جرم ثابت ہوا اُن میں ڈاکٹر یاسمین راشد، میاں محمد الرشید سمیت دیگر شامل ہیں۔ جنہیں عدالت نے 10 سال قید کی سزا سنائی۔