ایران، موساد کیلئے جاسوسی ثابت ہونے پر مجرم کو پھانسی دے دی گئی
اشاعت کی تاریخ: 29th, May 2025 GMT
مدانی کو تقریباً 5 سال قبل گرفتار کیا گیا تھا، اس پر الزام تھا کہ وہ اسرائیلی انٹیلی جنس ایجنسی موساد کے ساتھ رابطے میں تھا، غیر قانونی طریقے سے دولت حاصل کر رہا تھا۔ اسلام ٹائمز۔ اسلامی جمہوریہ ایران میں اسرائیلی خفیہ ایجنسی موساد کے جاسوس کو پھانسی پر چڑھا دیا گیا۔ ایران کی عدلیہ کے میڈیا سینٹر کے مطابق پیدرام مدنی کو قانونی کارروائی، مقدمہ، اپیل اور سپریم کورٹ سے حتمی توثیق کے بعد سزائے موت سنائی گئی تھی۔ مدانی کو تقریباً 5 سال قبل گرفتار کیا گیا تھا، وہ موساد کے ساتھ رابطے میں تھا، غیر قانونی طریقے سے دولت حاصل کر رہا تھا اور جاسوسی کی تربیت حاصل کرنے کےلیے جرمنی کے کئی دورے کر چکا تھا۔
ایرانی عدلیہ نے واضح کیا ہے کہ پھانسی سے پہلے مدانی کے خلاف مکمل قانونی کارروائی ہوئی۔ ایران اور اسرائیل کے درمیان کشیدگی کے تناظر میں یہ کارروائی انتہائی اہم سمجھی جا رہی ہے، تہران بارہا اسرائیل پر اندرونی تخریبی سرگرمیوں اور جاسوس نیٹ ورک بنانے کا الزام لگاتا آیا ہے، جبکہ اسرائیل نے ان الزامات پر عمومی طور پر خاموشی اختیار کی ہے۔ مدانی کی پھانسی ایسے وقت پر دی گئی ہے جب مشرق وسطیٰ میں سلامتی کی صورتحال نازک ہے اور ایران، اسرائیل کو خطے میں اپنی ریاستی خودمختاری کےلیے خطرہ قرار دیتا ہے۔
ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
آئی ایم ایف کی اگلی قسط کیلئے شرائط، ٹیکس ہدف اور بجٹ سرپلس حاصل کرنے میں ناکام
آئی ایم ایف سے قرضے کی اگلی قسط کے لیے ٹیکس ہدف اور بجٹ سرپلس سمیت بعض شرائط پوری نہیں ہوسکی ہیں تاہم طے شدہ شرائط میں سے زیادہ تر شرائط پوری کردی گئیں۔
آئی ایم ایف نے قرض پروگرام کے تحت پاکستان پر 50 کے لگ بھگ شرائط عائد کر رکھی ہیں جن میں سے زیادہ تر شرائط پوری کی جاچکی ہیں۔
حکام کا کہنا ہے کہ پورے کیے گئے اہداف میں گیس ٹیرف کی ششماہی بنیاد پر ایڈجسمنٹ، ٹیکس چھوٹ کے خاتمے اور کفالت پروگرام کے تحت مستحقین کو غیر مشروط رقوم کی منتقلی بھی شامل ہے، ڈسکوز کی نجکاری کے لیے پالیسی ایکشن سمیت بعض شرائط پر کام جاری ہے البتہ فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کے سالانہ ٹیکس ہدف اور بجٹ سرپلس سمیت کئی شرائط پوری نہ ہوسکیں۔
آئی ایم ایف کی اجازت سے چینی کی سرکاری درآمد پرٹیکس چھوٹ دی گئی اور آئی ایم ایف کی شرائط کے مطابق ہی بجٹ 26-2025 منظور کروایا گیا، بجٹ سے ہٹ کر اخراجات کی پارلیمنٹ سے منظوری کی شرط بھی پوری ہوگئی ہے۔
وفاق اور صوبوں کے درمیان فسکل پیکٹ کی شرط پرعمل کیا جاچکا، ڈسکوز اور جینکوز کی نج کاری کے لیے پالیسی اقدامات پر کام جاری ہے جبکہ خصوصی اقتصادی زونز پر مراعات ختم کرنے کی شرط پر بھی عمل دآمد ہوگیا ہے۔
مزید بتایا گیا کہ سرکاری اداروں میں حکومتی عمل دخل میں کمی کی شرط میں پیش رفت ہوئی ہے، زرعی آمدن پر ٹیکس وصولی کے لیے قانون سازی کی شرط پر تاخیر سے عمل ہوا، اسلام آباد، کراچی، لاہور میں کمپلائنس رسک منیجمنٹ سسٹم نافذ کیا گیا ہے۔
پی ایس ڈی پی منصوبوں کے لیے بہتر پبلک انویسٹمنٹ منیجمنٹ پر جزوی عمل درآمد کیا گیا، اسی طرح اعلیٰ سرکاری حکام کے اثاثے ظاہر کرنے سے متعلق قانون سازی میں پیش رفت ہوئی ہے۔
کفالت پروگرام کے تحت مہنگائی تناسب سے غیر مشروط کیش ٹرانسفر کی شرط پوری ہوگئی ہے، اس کے علاوہ ٹیکس ڈائریکٹری کی اشاعت کے بارے میں بھی پیش رفت ہوئی ہے۔