نیشنل ایگزیکٹو کونسل کا اجلاس 5 جون کو بلانے کا فیصلہ
اشاعت کی تاریخ: 29th, May 2025 GMT
اسلام آباد:
نیشنل ایگزیکٹو کونسل کا اجلاس 5 جون کو بلانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق حکومت نے نیشنل ایگزیکٹو کونسل کا اجلاس طلب کرلیا ہے جو کہ پانچ جون کو بلایا گیا ہے اجلاس میں مختلف معاشی معاملات پر بات ہوگی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ بجٹ 10 جون کو ہی پیش کیا جائے اس کی تاریخ میں تبدیلی کا کوئی امکان نہیں۔
ذرائع نے یہ بھی بتایا ہے کہ عید کی چھٹیوں کا فیصلہ وزیراعظم کے بیرون ملک دورہ سے واپسی پر ہوگا۔
وفاقی سیکرٹری خزانہ نے میڈیا سے غیر رسمی گفتگو میں کہا کہ نئے مالی سال کا بجٹ 10 جون کو ہی پیش کیا جائے گا، البتہ قومی اقصادی کونسل کے اجلاس کی تاریخ میں ردوبدل کیا جا سکتا ہے، اے پی سی سی کے اجلاس کی تاریخ کا تعین ابھی تک نہیں کیا گیا۔
سیکرٹری خزانہ نے کہا کہ پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان ورچوئل مذاکرات آج پھر ہونگے، مذاکرات میں تنخواہ دار طبقے اور صنعتی شعبے کو ریلیف دینے پر بات چیت ہوگی، نئے مالی سال کے بجٹ اہداف اور ممکنہ اقدامات پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔
انہوں نے مزید بتایا کہ نئے مالی سال کے بجٹ کو آئی ایم ایف کی مشاورت سے حتمی شکل دی جارہی ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: جون کو
پڑھیں:
اسرائیل کو تسلیم کرنے کی کوشش کی تو سخت مزاحمت کریں گے( ملی یکجہتی کونسل)
اسرائیل پر ایران کا جوابی حملہ جائز تھا، فلسطین کا دو ریاستی حل قبول نہیں،حکومت سے کشمیر اور فلسطین پر مضبوط حکمت عملی اپنانے کا مطالبہ
ابراہیم معاہدہ کو تسلیم نہیں کریں گے،وزیر اعظم خیبر پختونخوا اور بلوچستان کی صورتحال پر آل پارٹیز کانفرنس بلائیں، اعلامیہ جاری
ملی یکجہتی کونسل نے ایران اور فلسطین پر اسرائیلی جارحیت کی مذمت کرتے ہوئے ایران کے جوابی حملے کو جائز قرار دے دیا۔نائب امیر جماعت اسلامی لیاقت بلوچ نے ملی یکجہتی کونسل کا اعلامیہ پیش کیا، جس میں حکومت سے کشمیر اور فلسطین پر مضبوط حکمت عملی اپنانے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔اعلامیے میں کہا گیا کہ ابراہیم معاہدہ یا دو ریاستی حل کو تسلیم نہیں کریں گے، اگر حکومت نے ابراہیم معاہدے کی آڑ میں اسرائیل کو تسلیم کرنے کی کوشش کی تو سخت مزاحمت کریں گے۔ ایٹمی پروگرام کو ایران کا حق سمجھتے ہیں۔ملی یکجہتی کونسل اعلامیے میں مطالبہ کیا گیا کہ بارشوں کے متاثرین کی مدد کی جائے کیونکہ زراعت اور صنعت سمیت تمام شعبہ جات تباہ ہوگئے ہیں۔ سود کا خاتمہ کیا جائے اور اسلامی معاشی نظام رائج کیا جائے۔اعلامیے میں تجویز دی گئی کہ کے پی اور بلوچستان میں امن و امان کی بدتر صورتحال پر تشویش ہے لہٰذا وزیر اعظم کے پی اور بلوچستان کی صورتحال پر آل پارٹیز کانفرنس بلائیں۔ بلوچستان اور کے پی سے لاپتا افراد کو رہا کیا جائے، مشترکہ مفادات کونسل کو فعال کیا جائے۔ملی یکجہتی کونسل نے واضح کیا کہ 18 سال سے کم عمر شادی پر سزاؤں کے قانون کو مسترد کرتے ہیں۔اعلامیے میں کہا گیا کہ دینی مدارس کے خلاف رکاوٹیں پیدا کی جا رہی ہیں، عدلیہ کی طرف شعائر اسلام و اسلاف پر نامناسب رویہ اختیار کیا جا رہا ہے۔ ملی یکجہتی کونسل اپنی علما و وکلا کمیٹی کے ذریعے لائحہ عمل سامنے لائے گی۔کونسل نے واضح کیا کہ سیاسی مسائل کا حل سیاسی طریقے سے نکالا جائے ورنہ نظام کو خطرہ لاحق ہو جائے گا، اگر سیاسی نظام لپیٹا گیا تو سیاسی قیادت منہ دیکھتی رہ جائے گی۔ملی یکجہتی کونسل نے مطالبہ کیا کہ حکومت غیر شرعی قانون سازی واپس لے ورنہ ملک گیر احتجاج سے اسے پیچھے ہٹنے پر مجبور کیا جائے گا۔ ملی یہکجتی کونسل کی ایکشن کمیٹی مطالبات پورے نہ ہونے پر اے پی سی بلاکر ملک گیر احتجاج کا لائحہ عمل دے گی۔