کالعدم تنظیم کیلئے کراچی سے بھتہ وصول کرنیوالا ملزم گرفتار
اشاعت کی تاریخ: 29th, May 2025 GMT
ایس ایس پی کا کہنا ہے کہ بھتے کی پرچی میں فیکٹری مالکان سے 2 کروڑ روپے بھتہ طلب کیا تھا، ملزم کے دو سہولت کار پہلے ہی گرفتار ہو چکے ہیں، ملزم پہلے کے پی کے مفرور تھا واپس آ کر واٹر ٹینکر چلا رہا تھا۔ اسلام ٹائمز۔ اینٹی اسٹریٹ کرائم سیل نے کارروائی کرتے ہوئے کالعدم تنظیم کیلئے کراچی سے بھتہ وصول کرنیوالے ملزم کو گرفتار کرلیا۔ تفصیلات کے مطابق کراچی کے اینٹی اسٹریٹ کرائم سیل نے کیماڑی میں کارروائی کرتے ہوئے کالعدم تنظیم کیلئے کراچی سے بھتہ وصول کرنیوالے ملزم کو پکڑ لیا۔ ایس ایس پی فیضان علی نے بتایا کہ گرفتار ملزم کی شناخت آزاد خان عرف یاور کے نام سے ہوئی ہے، ملزم نے فیکٹریوں میں بھتے کی پرچی کیساتھ گولیاں رکھ کر بھیجی تھی۔
ایس ایس پی کا کہنا ہے کہ بھتے کی پرچی میں فیکٹری مالکان سے 2 کروڑ روپے بھتہ طلب کیا تھا، ملزم کے دو سہولت کار پہلے ہی گرفتار ہو چکے ہیں، ملزم پہلے کے پی کے مفرور تھا واپس آ کر واٹر ٹینکر چلا رہا تھا۔ پولیس حکام کا مزید کہنا ہے کہ ملزم واٹر ٹینکر چلانے کے بہانے فیکٹریوں کی معلومات حاصل کرتا تھا، گرفتار ملزم کیخلاف مقدمہ درج کرکے تفتیش جاری ہے۔
ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
سندھ میں ایچ پی وی ویکسینیشن مہم، پاکستان ویکسین فراہم کرنیوالا 149واں ملک بن گیا
مہم 27 ستمبر تک جاری رہے گی اور صوبے کی 9 سے 14 سال کی 41 لاکھ بچیوں کو یہ ویکسین مفت فراہم کی جائے گی۔ اسلام ٹائمز۔ محکمہ صحت سندھ نے صوبے بھر میں ہیومن پیپلوما وائرس (ایچ پی وی) کے خلاف ویکسینیشن مہم کا آغاز کر دیا۔ تفصیلات کے مطابق اس ویکسینیشن مہم کا مقصد خواتین میں جان لیوا سروائیکل کینسر سے بچاؤ ہے۔ "صحت مند بیٹی، صحت مند گھرانہ" کے عنوان سے منعقدہ افتتاحی تقریب کراچی کے خاتونِ پاکستان گرلز اسکول میں منعقد ہوئی، جہاں وزیر صحت سندھ ڈاکٹر عذرا فضل پیچوہو نے ویکسین مہم کا افتتاح کیا۔ تقریب میں وزیر تعلیم سندھ سید سردار شاہ، ای پی آئی سندھ کے ڈائریکٹر ڈاکٹر راج کمار، عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او)، یونیسف، اور دیگر عالمی این جی اوز کے نمائندے شریک ہوئے۔ سندھ میں ایچ پی وی کی سب سے پہلی ویکسین ماہر امراضِ اطفال ڈاکٹر خالد شفیع کی تیرہ سالہ بیٹی عائشہ خالد کو لگائی گئی۔ اس اقدام کا مقصد والدین اور عوام میں اعتماد پیدا کرنا تھا کہ یہ ویکسین محفوظ اور مؤثر ہے۔
ڈاکٹر عذرا فضل پیچوہو نے کہا کہ یہ بچیاں ہمارا مستقبل ہیں، ہم چاہتے ہیں انہیں اس تکلیف دہ مرض سے بچائیں۔ انہوں نے کہا کہ سروائیکل کینسر کے ابتدائی مراحل میں علامات ظاہر نہیں ہوتیں، اور جب یہ خطرناک اسٹیج پر پہنچتا ہے تب پتہ چلتا ہے، یہ واحد کینسر ہے جس کے بچاؤ کی ویکسین موجود ہے، ای پی آئی سندھ کے مطابق یہ مہم 27 ستمبر تک جاری رہے گی اور صوبے کی 9 سے 14 سال کی 41 لاکھ بچیوں کو یہ ویکسین مفت فراہم کی جائے گی۔
ویکسین تمام سرکاری اسکولوں، مدارس، نجی اداروں اور صحت مراکز پر دستیاب ہوگی، جبکہ گھر گھر جاکر بھی بچیوں کو سنگل ڈوز میں انجیکٹیبل ویکسین لگائی جائے گی، زیادہ تر خواتین پر مشتمل تین ہزار سے زائد ویکسینیٹرز مہم میں شامل ہیں، تاکہ اسکولوں اور کمیونٹی کی بچیوں کو شامل کیا جا سکے۔ پاکستان 148 ممالک کے بعد ایچ پی وی ویکسین فراہم کرنے والا 149واں ملک بن گیا ہے۔ اعداد و شمار کے مطابق پاکستان میں سالانہ پانچ ہزار سے زائد خواتین کو سروائیکل کینسر لاحق ہوتا ہے، جبکہ 3,309 خواتین جان کی بازی ہار جاتی ہیں۔