عزم علماء کنونشن، علمائے قم کا علامہ ساجد نقوی کیساتھ تجدید عہد
اشاعت کی تاریخ: 29th, May 2025 GMT
تقریب کے دوران مولانا ناصر انقلابی نے اسٹیج پر آکر پرجوش تقریر کی اور علامہ ساجد علی نقوی پر اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے ان کیساتھ تجدید عہد کے طور پر نعرے لگوائے، عزم علماء تنظیمی کنونشن میں شریک علماء نے نعروں کا بھرپور انداز میں جواب دیا۔ متعلقہ فائیلیںاسلام ٹائمز۔ دفتر نمایندہ ولی فقیہ و قائد ملت جعفریہ علامہ سید ساجد علی نقوی کے زیر اہتمام مدرسہ دارالشفا فیضہ قم کے کانفرنس ہال میں عظیم الشان عزم علماء تنظیمی کنونشن منعقد ہوا۔ کنونشن میں حوزہ علمیہ قم کے بزرگ علمائے کرام، طلاب و علماء کے تشکلات اور مجلس وحدت مسلمین قم کے نمائندہ وفد سمیت طلاب کی کثیر تعداد شریک ہوئی۔ عزم علماء تنظیمی کنونشن سے شیعہ علماء کونسل کے مرکزی جنرل سیکرٹری علامہ ڈاکٹر شبیر حسن میثمی اور مرکزی رہنماء زاہد حسین آخوند زادہ نے خطاب کیا۔ تقریب کے دوران مولانا ناصر انقلابی نے اسٹیج پر آکر پرجوش تقریر کی اور علامہ ساجد علی نقوی پر اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے ان کیساتھ تجدید عہد کے طور پر نعرے لگوائے، عزم علماء تنظیمی کنونشن میں شریک علماء نے نعروں کا بھرپور انداز میں جواب دیا۔ قارئین و ناظرین محترم آپ اس ویڈیو سمیت بہت سی دیگر اہم ویڈیوز کو اسلام ٹائمز کے یوٹیوب چینل کے درج ذیل لنک پر بھی دیکھ اور سن سکتے ہیں۔ (ادارہ)
https://www.
youtube.com/@ITNEWSUrduOfficial
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: عزم علماء تنظیمی کنونشن
پڑھیں:
بلوچستان واقعہ: علماء نے مقتولہ کے والدین کے بیان کو قرآن و سنت کے منافی قرار دیدیا
پاکستان علما کونسل نے ڈیگاری میں پیش آنے والے افسوسناک واقعے پر شدید ردعمل دیتے ہوئے مقتولہ بانو کے والدین کے بیان کو قرآن و سنت، آئین اور ملکی قانون کے خلاف قرار دیا ہے۔
علماء کا کہنا ہے کہ مقتولہ کے والدین کا یہ بیان اس بات کی نشاندہی کرتا ہے کہ قتل میں ان کی رضامندی شامل تھی، جو شرعی و قانونی لحاظ سے قابلِ گرفت ہے۔ علما نے اس بات پر زور دیا کہ ایسے بیانات قاتلوں کے لیے سہولت کاری کے مترادف ہیں اور ان کے خلاف بھی کارروائی ہونی چاہیے۔
پاکستان علما کونسل کے چیئرمین، مولانا طاہر محمود اشرفی نے کہا کہ شریعتِ اسلامیہ کے مطابق ایسے قاتلوں کو کسی صورت معاف نہیں کیا جا سکتا، چاہے مقتول کا قریبی رشتہ دار ہی کیوں نہ معافی دینا چاہے۔ یہ اقدام نہ صرف شریعت بلکہ ملکی آئین و قانون کے بھی برخلاف ہے۔
مولانا اشرفی نے مزید کہا کہ مقتولہ کے والدین کا یہ بیان انہیں بھی اس ظلم میں شریک ٹھہراتا ہے، لہٰذا ان کا کردار بھی تحقیقات کا حصہ ہونا چاہیے۔
علماء کونسل نے بلوچستان میں پیش آنے والے اس واقعے پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے حکومت سے مطالبہ کیا کہ قاتلوں اور ان کے سہولت کاروں کو جلد انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے۔ علماء نے کہا کہ چاہے مجرم کوئی قریبی رشتہ دار ہی کیوں نہ ہو، شریعت کا حکم ہے کہ اسے اس کے جرم کی سزا ضرور ملنی چاہیے۔
علماء کونسل نے ریاست سے مطالبہ کیا کہ تحقیقات کو شفاف اور مؤثر بنایا جائے اور قاتلوں کو جلد از جلد قانون کے مطابق سزا دی جائے تاکہ آئندہ ایسے واقعات کی روک تھام ممکن ہو سکے۔
Post Views: 7