خیبر پختونخوا میں طوفان اور بارش نے تباہی مچادی، 5 افراد ہلاک
اشاعت کی تاریخ: 30th, May 2025 GMT
خیبر پختونخوا میں بارش اور تیز ہوائیں چلنے سے متعدد شاہراہوں پر درختوں گرنے سے معاصلاتی نظام درہم برہم ہوگیا، ریسکیو ٹیمیں امدادی سرگرمیوں میں مصروف ہیں۔ ابیٹ آباد، نتھیا گلی، ایوبیہ اور ٹھنڈیانی میں بھی گرج چمک کیساتھ تیز بارش ہوئی جبکہ سوات کے مختلف علاقوں میں ژالہ باری بھی ہوئی، ژالہ باری سے کھڑی فصلوں کو نقصان پہنچنے کا خدشہ ہے۔ اسلام ٹائمز۔ خیبر پختونخوا کے مختلف شہروں میں طوفان اور موسلادھار بارش نے تباہی مچادی دی، آسمانی بجلی گرنے، دیوار اور چھتیں گرنے کے مختلف واقعات میں 5 افراد جاں بحق ہوگئے۔ مردان کے علاقے تخت بھائی میں کمرے کی چھت گرنے سے ماں بیٹی جاں بحق ہوگئیں جبکہ دیگر مقامات میں دیوار اور چھتیں گرنے سے 3 بچوں سمیت 10 افراد زخمی ہوگئے۔ مہمند ایجنسی کی تحصیل صافی خانقاہ ماربل درنگ میں آسمانی بجلی گرنے سے 2 افراد جاں بحق ایک زخمی ہوگئے جبکہ اٹک خضرو کے گاؤں بہادر خان میں آسمانی بجلی گرنے سے مدرسے کا طالب علم جاں بحق ہوگیا، جاں بحق افراد کی لاشوں کو ہسپتال منتقل کردیا گیا۔
بارش اور تیز ہوائیں چلنے سے متعدد شاہراہوں پر درختوں گرنے سے معاصلاتی نظام درہم برہم ہوگیا، ریسکیو ٹیمیں امدادی سرگرمیوں میں مصروف ہیں۔ ابیٹ آباد، نتھیا گلی، ایوبیہ اور ٹھنڈیانی میں بھی گرج چمک کیساتھ تیز بارش ہوئی جبکہ سوات کے مختلف علاقوں میں ژالہ باری بھی ہوئی، ژالہ باری سے کھڑی فصلوں کو نقصان پہنچنے کا خدشہ ہے۔ دوسری جانب وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں بھی وقفے وقفے سے بارش کا سلسلہ جاری ہے، ڈی سی اسلام آباد کی ہدایت پر تمام اسسٹنٹ کمشنرز فیلڈ میں موجود ہیں۔ ترجمان ضلعی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ نشیبی علاقوں اور زیر تعمیر عمارات کی مانیٹرنگ کا عمل جاری ہے، شہری کسی بھی ایمرجنسی کی صورت میں فی الفور ضلعی انتظامیہ سے رابطہ کریں۔
ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور اپنے ہی ساتھیوں پر برس پڑے
وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور اپنے ہی ساتھیوں پر برس پڑے۔وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈا پور نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے کچھ ٹاؤٹ کہتے ہیں علی امین ملا ہوا ہے، میں لوگوں کے بچے نہیں مروا سکتا، پارٹی کے اندر گروہ بندی ہے جو میں نے نہیں بنائی، کبھی کوئی سازش کی نہ کسی کی ٹانگ کھینچی۔علی امین گنڈا پور کا مزید کہنا تھا کہ لاہور جلسے والے میری مدد کو نہیں آئے، پوری عوام کیساتھ پہنچا تو جلسہ ختم کر دیا گیا، کیا یہ بھی میرا قصور تھا، کیا جلسہ میں نے ختم کیا؟خیبر پختونخوا کے وزاعلیٰ کا کہنا تھا کہ جب علیمہ خان کو گرفتار کیا گیا ایک بندہ نہیں تھا، پھر وہاں سے آپ کیوں بھاگے؟