ایچ آر سی پی کا پیکا ترمیمی ایکٹ 2025 کی مکمل منسوخی کا مطالبہ
اشاعت کی تاریخ: 30th, May 2025 GMT
انسانی حقوق کمیشن پاکستان (ایچ آر سی پی) نے پیکا ترمیمی ایکٹ 2025 کی مکمل منسوخی کا مطالبہ کردیا۔
ہیومن رائٹس کمیشن پاکستان نے جاری کی ہے جس میں پیکا کے تحت اظہارِ رائے پر قدغنوں کی نشاندہی کی گئی ہے اور کہا گیا ہے کہ پیکا کا جابرانہ نفاذ ناقابلِ قبول ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ڈیجیٹل رائٹس ایکسپرٹ فریحہ عزیز کے مطابق پیکا میں جھوٹی معلومات پر مبہم سزائیں دی گئیں، ترمیمی ایکٹ کے تحت قابلِ ضمانت جرائم کو ناقابلِ ضمانت بنایا گیا۔
پیکا بل 2025ء کی قومی اسمبلی سے منظوری پر انسانی حقوق کمیشن پاکستان (ایچ آر سی پی) نے تشویش کا اظہار کیا ہے۔
ایچ آر سی پی کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ نئی سائبر کرائم ایجنسی مناسب حفاظتی اقدامات کے بغیر کام کر رہی ہے، سابق سینیٹر ثنا اللّٰہ بلوچ کے مطابق آزادی اظہار ایک مضبوط پارلیمان کی بنیاد ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ڈیجیٹل رائٹس ایکسپرٹس نے آزادی اظہار کے تحفظ کےلیے قومی اتحاد بنانے کا مشورہ دیا، فرحت اللّٰہ بابر کے مطابق آزادی اظہار کے ساتھ جھوٹی معلومات کے خلاف مؤثر اقدامات بھی ضروری ہیں۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: کہا گیا ہے کہ
پڑھیں:
خسارے میں چلنے والے قومی اداروں کی نجکاری ملکی معیشت کی بہتری اورترقی کے لئے ناگزیر ہے، وزیراعظم
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 23 جولائی2025ء)وزیراعظم محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ خسارے میں چلنے والے قومی اداروں کی نجکاری ملکی معیشت کی بہتری اور ترقی کے لئے ناگزیر ہے،نجکاری کے عمل کو موثر ، جامع اور مستعدی سے مکمل کرنا حکومت کی اولین ترجیح ہے،منتخب اداروں کی نجکاری میں تمام قانونی مراحل اور شفافیت کے تقاضے پورے کئے جائیں۔وہ بدھ کو یہاں سرکاری ملکیتی اداروں کی نجکاری کی پیشرفت سے متعلق جائزہ اجلاس کی صدارت کررہے تھے۔اجلاس میں وفاقی وزیر پاور ڈویڑن سردار اویس خان لغاری، وفاقی وزیر اقتصادی امور احد خان چیمہ، چیئرمین نجکاری کمیشن محمد علی، وزیر مملکت برائے خزانہ و ریلوے بلال اظہر کیانی اور دیگر متعلقہ سرکاری افسران اور اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔(جاری ہے)
وزیراعظم نے کہا کہ قومی اداروں کی بیش قیمت اراضی پر ناجائز قبضہ کسی صورت قابل قبول نہیں،نجکاری کے مراحل میں قومی اداروں کی ملکیت میں بیش قیمت اراضی کے تصفیہ میں ہر ممکن احتیاط ملحوظ خاطر رکھی جائے ،مذکورہ اداروں کی مرحلہ وار نجکاری کے اہداف مارکیٹ کے معاشی ماحول کے مطابق مقرر کئے جائیں تاکہ قومی خزانے کو ممکنہ نقصان سے ہر صورت بچایا جا سکے۔
انہوں نے کہا کہ نجکاری کے مراحل میں سرخ فیتیاور غیر ضروری عناصر کا خاتمہ کرنے کیلئے نجکاری کمیشن کو قانون کے مطابق مکمل خود مختاری دی جائے گی، تمام فیصلوں پر مکمل اور موثر انداز میں عملدرآمد یقینی بنایا جائے ،نجکاری کمیشن میں جاری کام کی پیشرفت کی باقاعدگی سے خود نگرانی کروں گا،نجکاری کے مراحل اور اداروں کی تشکیل نو میں پیشہ ور ماہرین کی مشاورت اور بین الاقوامی معیار کو برقرار رکھا جائے۔وزیراعظم کو 2024 میں نجکاری لسٹ میں شامل کئے گئے اداروں کی نجکاری پر پیشرفت پر بریفنگ دی گئی۔وزیراعظم کو بتایا گیا کہ نجکاری کمیشن منتخب اداروں کی مرحلہ وار نجکاری میں قانونی، مالیاتی اور شعبہ جاتی تقاضوں کو مد نظر رکھ رہا ہے ،منتخب اداروں کی مرحلہ وار نجکاری کو کابینہ سے منظور شدہ پروگرام کے تحت مقررہ وقت میں مکمل کیا جائے گا،پی آئی اے، بجلی کی ترسیل کار کمپنیز (ڈسکوز) سمیت نجکاری کی لسٹ میں شامل تمام اداروں کی نجکاری کو مقررہ معاشی، اداراجاتی اور انتظامی اہداف کے مطابق مکمل کیا جائے گا۔