اسلام آباد: حکومت پاکستان اور ورلڈ بینک کے درمیان ایک نئے ترقیاتی دور کا آغاز ہو گیا ہے. جس کے تحت دونوں فریقین نے مشترکہ طور پر دس سالہ ’’کنٹری پارٹنرشپ فریم ور‘‘ پر عملدرآمد شروع کر دیا ہے۔یہ فریم ورک خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل (SIFC) کے تعاون سے تشکیل دیا گیا ہے. جس کا مقصد پاکستان میں نجی شعبے کو فروغ دینا، معیشت کو استحکام دینا اور ماحولیاتی تحفظ کو یقینی بنانا ہے۔’’کنٹری پارٹنرشپ فریم ورک‘‘ پاکستان میں آئندہ 10 برسوں کے دوران 20 ارب ڈالر کی ترقیاتی سرمایہ کاری کو ممکن بنائے گا۔ یہ منصوبہ وزیراعظم کے اقتصادی ایجنڈے اور حکومتی وژن ’’اُڑان پاکستان‘‘ سے مکمل ہم آہنگ ہے.

جس کا بنیادی محور پائیدار ترقی، ڈیجیٹل جدت اور مالی و سماجی شمولیت ہے۔ورلڈ بینک کی مینجنگ ڈائریکٹر برائے آپریشنز آنا بیجرڈ نے پاکستان کے ساتھ اشتراک پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا ’’پاکستان کی جانب سے جاری معاشی اصلاحات اور ماحولیاتی تحفظ کے اقدامات قابلِ تحسین ہیں اور ورلڈ بینک ان کوششوں میں شراکت دار بن کر خوشی محسوس کرتا ہے‘‘۔فریم ورک کے تحت حکومت کی اولین ترجیحات میں ڈیجیٹل ترقی، معیاری تعلیم، ماحولیاتی اور غذائی تحفظ شامل ہیں۔ اس کے علاوہ کمزور طبقات، بالخصوص خواتین کو سماجی تحفظ اور مالی شمولیت کے ذریعے بااختیار بنانے کے عزم کا بھی اعادہ کیا گیا ہے۔ایس آئی ایف سی جو کہ نجی سرمایہ کاری کے فروغ میں کلیدی کردار ادا کر رہا ہے، اس شراکت داری میں فعال حیثیت رکھتا ہے۔ ایس آئی ایف سی کے ذریعے پاکستان میں کاروباری مواقع بڑھانے، تجارتی ترقی کو فروغ دینے اور پائیدار اقتصادی ترقی کو یقینی بنانے کے لیے مربوط اقدامات جاری ہیں۔

ذریعہ: Nawaiwaqt

کلیدی لفظ: سرمایہ کاری ورلڈ بینک

پڑھیں:

او آئی سی سی آئی سروے میں 73فیصد افراد نے پاکستان کو سرمایہ کاری کیلئے موزوں قراردیدیا

اسلام آباد (نیوز ڈیسک) اوورسیز انویسٹرز چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری (او آئی سی سی آئی) کے سروے 2025 میں غیر ملکی سرمایہ کاروں نے پاکستان پر بھرپور اعتماد کا اظہار کیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق 73 فیصد غیر ملکی سرمایہ کاروں نے پاکستان میں سرمایہ کاری کے مواقع اور حکومتی پالیسیوں پر اطمینان ظاہر کیا ہے۔

سروے میں بتایا گیا کہ اسپیشل انویسٹمنٹ فیسلیٹیشن کونسل (ایس آئی ایف سی) کی مؤثر حکمت عملیوں نے ملک میں ترقی اور غیر ملکی سرمایہ کاری کے نئے دروازے کھول دیے ہیں۔ سرمایہ کار دوست پالیسیوں کی بدولت پاکستان پر غیر ملکی سرمایہ کاروں کے اعتماد میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔

رپورٹ کے مطابق مستقبل کی سرمایہ کاری کے لیے تین چوتھائی سے زائد بین الاقوامی سرمایہ کار پاکستان کو ایک مستحکم اور قابلِ اعتماد ملک سمجھتے ہیں۔ 2025 میں 73 فیصد سرمایہ کاروں نے پاکستان کو سرمایہ کاری کے لیے موزوں قرار دیا، جو 2023 میں 61 فیصد تھی۔ یہ اضافہ ملکی معیشت میں بہتری، عالمی کریڈٹ ریٹنگ کے اپ گریڈ ہونے اور روپے کے استحکام کے باعث ممکن ہوا۔

او آئی سی سی آئی رپورٹ کے مطابق مہنگائی کی شرح میں 37 فیصد سے کم ہو کر 4 فیصد تک آنے نے بھی غیر ملکی سرمایہ کاری کے رجحان کو تقویت دی۔

او آئی سی سی آئی کے صدر یوسف حسین نے کہا کہ ایس آئی ایف سی نے سرمایہ کاری کے فروغ اور بین الحکومتی ہم آہنگی کے لیے ایک منظم نظام متعارف کرایا ہے۔ غیر ملکی سرمایہ کاروں نے آئی ٹی، زراعت، توانائی، فارما اور برآمدی صنعت کو سب سے زیادہ پرکشش شعبے قرار دیا ہے۔

سروے کے نتائج اس بات کا ثبوت ہیں کہ غیر ملکی سرمایہ کاروں کا پاکستان پر بڑھتا ہوا اعتماد ملکی معیشت کے استحکام اور ترقی کے نئے دور کی نشاندہی کر رہا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • پاکستان میں کاروبار سے متعلق غیر ملکی انویسٹرز کے اعتماد میں اضافہ، رپورٹ جاری
  • او آئی سی سی آئی سروے میں 73فیصد افراد نے پاکستان کو سرمایہ کاری کیلئے موزوں قراردیدیا
  • پاکستان کی 20 سال بعد سمندر میں تیل و گیس کی تلاش کے حوالے سے بڑی کامیابی
  • پاکستان کو سمندر میں تیل و گیس کی دریافت کے لیے کامیاب بولیاں موصول ،ایک ارب ڈالر سرمایہ کاری متوقع
  • چائنا میڈیا گروپ اور کامسیٹس یونیورسٹی اسلام آباد کے اشتراک سے فکری و ثقافتی ہم آہنگی پر مبنی تقریب “انڈر اسٹینڈنگ شی زانگ ” کا انعقاد
  • پاکستان میں 20 سال بعد سمندر میں تیل و گیس کی تلاش کیلئے کامیاب بولیاں منظور
  • پاکستان کو سمندر میں تیل و گیس کی دریافت کیلئے کامیاب بولیاں موصول، ایک ارب ڈالر سرمایہ کاری متوقع
  • پاکستان میں تیل و گیس کی تلاش کا نیا باب، 80 ملین ڈالر کی سرمایہ کاری متوقع
  • اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے زرمبادلہ کے ذخائر میں 16 ملین ڈالر کا اضافہ
  • تعلیم میں سرمایہ کاری ہی قوم کی نجات ہے، یوتھ لیپ ٹاپ اسکیم کا افتتاح