اسلام آباد: حکومت پاکستان اور ورلڈ بینک کے درمیان ایک نئے ترقیاتی دور کا آغاز ہو گیا ہے. جس کے تحت دونوں فریقین نے مشترکہ طور پر دس سالہ ’’کنٹری پارٹنرشپ فریم ور‘‘ پر عملدرآمد شروع کر دیا ہے۔یہ فریم ورک خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل (SIFC) کے تعاون سے تشکیل دیا گیا ہے. جس کا مقصد پاکستان میں نجی شعبے کو فروغ دینا، معیشت کو استحکام دینا اور ماحولیاتی تحفظ کو یقینی بنانا ہے۔’’کنٹری پارٹنرشپ فریم ورک‘‘ پاکستان میں آئندہ 10 برسوں کے دوران 20 ارب ڈالر کی ترقیاتی سرمایہ کاری کو ممکن بنائے گا۔ یہ منصوبہ وزیراعظم کے اقتصادی ایجنڈے اور حکومتی وژن ’’اُڑان پاکستان‘‘ سے مکمل ہم آہنگ ہے.

جس کا بنیادی محور پائیدار ترقی، ڈیجیٹل جدت اور مالی و سماجی شمولیت ہے۔ورلڈ بینک کی مینجنگ ڈائریکٹر برائے آپریشنز آنا بیجرڈ نے پاکستان کے ساتھ اشتراک پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا ’’پاکستان کی جانب سے جاری معاشی اصلاحات اور ماحولیاتی تحفظ کے اقدامات قابلِ تحسین ہیں اور ورلڈ بینک ان کوششوں میں شراکت دار بن کر خوشی محسوس کرتا ہے‘‘۔فریم ورک کے تحت حکومت کی اولین ترجیحات میں ڈیجیٹل ترقی، معیاری تعلیم، ماحولیاتی اور غذائی تحفظ شامل ہیں۔ اس کے علاوہ کمزور طبقات، بالخصوص خواتین کو سماجی تحفظ اور مالی شمولیت کے ذریعے بااختیار بنانے کے عزم کا بھی اعادہ کیا گیا ہے۔ایس آئی ایف سی جو کہ نجی سرمایہ کاری کے فروغ میں کلیدی کردار ادا کر رہا ہے، اس شراکت داری میں فعال حیثیت رکھتا ہے۔ ایس آئی ایف سی کے ذریعے پاکستان میں کاروباری مواقع بڑھانے، تجارتی ترقی کو فروغ دینے اور پائیدار اقتصادی ترقی کو یقینی بنانے کے لیے مربوط اقدامات جاری ہیں۔

ذریعہ: Nawaiwaqt

کلیدی لفظ: سرمایہ کاری ورلڈ بینک

پڑھیں:

روس پاکستان اسٹریٹیجک شراکت داری میں پیش رفت؛ بھارت سفارتی سطح پر ناکام

روس اور پاکستان کے درمیان اسٹریٹیجک شراکت داری میں پیش رفت جاری ہے،جو کہ بھارت کی سفارتی سطح پر بڑی ناکامی ہے۔

پاکستان کی مضبوط معاشی ساکھ سے متاثر روس  نے پاکستان میں بڑی سرمایہ کاری کا معاہدہ کیا ہے، اور اس بدلتی ہوئی صورت حال کے نتیے  میں خطے میں بھارت کا اثرورسوخ شدید خطرے میں  پڑ چکا ہے۔

دہائیوں سے بھارت کے اسٹریٹیجک اتحادی روس کا پاکستان میں سرمایہ کاری کا معاہدہ بھارت کی سفارتی ناکامی کا منہ بولتا ثبوت ہے۔

عرب نیوز کے مطابق پاکستان اور روس کے مابین ایک ارب ڈالر کی دو طرفہ تجارت ہوگی۔ اسی طرح پاکستان کا روس سے سستے تیل کی درآمد کا سلسلہ بھی کامیابی سے جاری ہے۔

دی ڈپلومیٹ کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ وسطی ایشیا سے روابط میں پاکستان کے اہم کردار کا روس معترف ہے اور اس کے پیش نظر  پاکستان اور روس کے مابین بارٹر ٹریڈ کا نیا نظام بھی زیر غور ہے۔ روس سے رعایتی نرخوں پر تیل اور گیس کی درآمد پاکستان کے لیے اہم پیشرفت قرار دی جا رہی ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستان اسٹیل ملز کے 700 ایکڑ پر جدید روسی ٹیکنالوجی سے نیا پلانٹ تعمیر کیا جا رہا ہے۔ روسی ٹیکنالوجی سے تیار کردہ پلانٹ سے خام تیل کی نقل و حرکت کے اخراجات کم ہوں گے اور پاک روس معاہدے کے تحت پاکستان اسٹیل کی درآمدات میں 30 فیصد کمی اور 2.6 ارب ڈالر کی بچت متوقع ہے۔

بھارت پراپیگنڈا کے ذریعے پاک روس شراکت داری کو سبوتاژ کرنے کی مذموم کوشش کرتا رہا ہے جب کہ سرمایہ کاری کے شعبے میں روس اور چین کا پاکستان پر اعتماد پاکستان کی کامیاب سفارتی پالیسیوں کا منہ بولتا ثبوت ہے۔

 

متعلقہ مضامین

  • پاکستان، ورلڈ بینک کا کنٹری پارٹنرشپ فریم ورک آغاز؛ 20ارب ڈالر کی سرمایہ کاری متوقع
  • روس پاکستان اسٹریٹیجک شراکت داری میں پیش رفت، بھارت سفارتی سطح پر ناکام
  • پنجاب میں ورلڈ بینک کے تعاون سے 2.4 ارب ڈالر کے 12 منصوبے جاری ہیں، مریم نواز
  • روس پاکستان اسٹریٹیجک شراکت داری میں پیش رفت؛ بھارت سفارتی سطح پر ناکام
  • عالمی بینک کی پاکستان کو 40 ارب ڈالر کی فراہمی، شراکت داری فریم ورک پر کام شروع
  • عالمی بینک کا پاکستان کو 40 ارب ڈالر کی فراہمی کا اعلان، عمل درآمد فریم ورک پر کام شروع
  • ورلڈ بینک کا پاکستان کو 40 ارب ڈالرز کی فراہمی کا اعلان، عملدرآمد فریم ورک پر کام شروع
  • عالمی بینک کا پاکستان کو 40ارب ڈالرز کی فراہمی کا اعلان، عمل درآمد فریم ورک پر کام شروع
  • ورلڈ بینک کا پاکستان کو 40 ارب ڈالرز کی فراہمی کے فریم ورک کی تیاری کا اعلان