لاہور میں خطاب کرتے ہوئے نائب صدر وفاق المدارس الشیعہ پاکستان کا کہنا تھا کہ دجال اسلامی ممالک میں گھوم رہا ہے، کہیں خوف اور کہیں ڈالر تقسیم کر رہا ہے، جو کام دجال نے کرنے ہیں، وہ امریکی صدر اس وقت سر انجام دے رہا ہے، کسی کو خوفزدہ کرکے اور کسی کو انعامات کا لالچ دے کر تجارت کے نام پر اپنا ہم نوا بنا رہا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ وفاق المدارس الشیعہ پاکستان کے نائب صدر علامہ سید مرید حسین نقوی نے کہا ہے کہ مسلمان ہوشیار رہیں، ٹرمپ دور حاضر کا دجال ہے، جو اسلامی ممالک میں گھوم رہا ہے، کہیں خوف اور کہیں ڈالر تقسیم کر رہا ہے، جو کام دجال نے کرنے ہیں، وہ امریکی صدر اس وقت سر انجام دے رہا ہے، کسی کو خوفزدہ کرکے اور کسی کو انعامات کا لالچ دے کر تجارت کے نام پر اپنا ہم نوا بنا رہا ہے، عرب ممالک کو ڈرا رہا ہے کہ امریکہ کے بغیر ان کی بادشاہتیں قائم نہیں رہ سکتیں، اس طرح وہ امریکی مقاصد حاصل کر رہا ہے۔
 
جامع علی مسجد حوزہ علمیہ جامعةالمنتظر ماڈل ٹاؤن میں خطاب کرتے ہوئے علامہ مرید نقوی نے کہا امریکہ کیلئے شام کا صدر جولانی کل تک دہشت گرد تھا اور اس کے سر کی قیمت بھی مقرر تھی، مگر جونہی اس نے گریٹر اسرائیل کیلئے سہولت کاری کرنے کیلئے بشارالاسد کی حکومت کو ختم کر کے اپنی حکومت قائم کی، تو اب وہ امریکہ کا منظور نظر بن گیا ہے، اسے سعودی عرب میں بلا کر شاباش دی گئی ہے، اور شام سے پابندیاں بھی اٹھا لی گئی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بشار الاسد حکومت کے خاتمے پر لوگ کہتے تھے کہ رافضیوں کی حکومت ختم ہوگئی اور امیر شام کی حکومت قائم ہو گئی ہے۔ اب پتہ چل گیا ہے کہ نئی شامی حکومت امریکی مفادات اور اسرائیل کے تحفظ کیلئے قائم کی گئی تھی۔
 
انہوں نے کہا کہ امریکی سفیر کہہ رہا ہے کہ شامی صدر ان کا تربیت یافتہ ہے، حالانکہ یہی امریکہ پہلے اسے دہشت گرد کہتا تھا۔ سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کے ذریعے سعودی عرب بلوا کر جولانی کا خیرمقدم کیا گیا اور شام سے پابندیاں اٹھانے کا اعلان بھی کیا گیا۔ ہم واضح کرتے ہیں کہ امریکہ اپنے مفادات اور اسرائیل کو تحفظ دینے کیلئے سفارتی اور اخلاقی آداب کی دھجیاں اڑا سکتا ہے، عالم اسلام امریکی اسرائیلی سازشوں سے آگاہ اور ہوشیار رہے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: رہا ہے کسی کو نے کہا

پڑھیں:

امریکہ کو "انسانی حقوق" پر تبصرہ کرنیکا کو حق نہیں، ایران

امریکہ کی مداخلت پسندانہ و فریبکارانہ پالیسیوں کی شدید مذمت کرتے ہوئے ایرانی وزارت خارجہ نے اعلان کیا ہے کہ انتہاء پسند امریکی حکومت کو انسانی حقوق کے بلند و بالا تصورات پر تبصرہ کرنیکا کوئی حق حاصل نہیں جبکہ کوئی بھی سمجھدار و محب وطن ایرانی، ایسی کسی بھی حکومت کے "دوستی و ہمدردی" پر مبنی بے بنیاد دعووں پر کبھی یقین نہیں کرتا کہ جو ایران کے اندرونی معاملات میں کھلی مداخلت اور ایرانی عوام کیخلاف گھناؤنے جرائم کی ایک طویل تاریخ رکھتا ہو! اسلام ٹائمز۔ ایرانی وزارت خارجہ نے ملک میں بڑھتی امریکی مداخلت کے خلاف جاری ہونے والے اپنے مذمتی بیان میں انسانی حقوق کی تذلیل کے حوالے سے امریکہ کے طویل سیاہ ریکارڈ کی جانب اشارہ کرتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ امریکی حکومت کو انسانی حقوق کے اعلی و ارفع تصورات کے بارے تبصرہ کرنے کا کوئی حق حاصل نہیں۔ اس حوالے سے جاری ہونے والے اپنے بیان میں تہران نے تاکید کی کہ ایرانی وزارت خارجہ، (16) ستمبر 2022ء کے "ہنگاموں" کی برسی کے بہانے جاری ہونے والے منافقت، فریبکاری اور بے حیائی پر مبنی امریکی بیان کو ایران کے اندرونی معاملات میں امریکہ کی جارحانہ و مجرمانہ مداخلت کی واضح مثال گردانتے ہوئے اس کی شدید الفاظ میں مذمت کرتا ہے۔ 

ایرانی وزارت خارجہ نے کہا کہ کوئی بھی سمجھدار اور محب وطن ایرانی، ایسی کسی بھی حکومت کے "دوستی و ہمدردی" پر مبنی بے بنیاد دعووں پر کسی صورت یقین نہیں کر سکتا کہ جس کی پوری سیاہ تاریخ؛ ایرانی اندرونی معاملات میں کھلی مداخلت اور ایرانی عوام کے خلاف؛ 19 اگست 1953 کی شرمناک بغاوت سے لے کر 1980 تا 1988 تک جاری رہنے والی صدام حسین کی جانب نسے مسلط کردہ جنگ.. و ایرانی سپوتوں کے خلاف کیمیکل ہتھیاروں کے بے دریغ استعمال اور 1988 میں ایرانی مسافر بردار طیارے کو مار گرانے سے لے کر ایرانی عوام کے خلاف ظالمانہ پابندیاں عائد کرنے اور ایرانی جوہری تنصیبات پر حملے میں غاصب صیہونی رژیم کے ساتھ ملی بھگت.. نیز گذشتہ جون میں انجام پانے والے مجرمانہ حملوں کے دوران ایرانی سائنسدانوں، اعلی فوجی افسروں، نہتی ایرانی خواتین اور کمسن ایرانی بچوں کے قتل عام تک.. کے گھناؤنے جرائم سے بھری پڑی ہو!!

اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ غیور ایرانی قوم، اپنے خلاف امریکہ کے کھلے جرائم اور سرعام مداخلتوں کو کبھی نہ بھولیں گے، ایرانی وزارت خارجہ نے کہا کہ امریکہ؛ نسل کشی کی مرتکب ہونے والی اُس غاصب صیہونی رژیم کا سب سے بڑا حامی ہونے کے ناطے کہ جس نے صرف 2 سال سے بھی کم عرصے میں 65 ہزار سے زائد بے گناہ فلسطینی شہریوں کو قتل عام کا نشانہ بنایا ہے کہ جن میں زیادہ تر خواتین و بچے شامل ہیں، اور ایک ایسی انتہاء پسند حکومت ہونے کے ناطے کہ جس کی نسل پرستی و نسلی امتیاز، حکمرانی و سیاسی ثقافت سے متعلق اس کی پوری تاریخ کا "اصلی جزو" رہے ہیں؛ انسانی حقوق کے اعلی و ارفع تصورات پر ذرہ برابر تبصرہ کرنے کا حق نہیں رکھتا!

تہران نے اپنے بیان میں مزید تاکید کی کہ ایران کے باخبر و با بصیرت عوام؛ انسانی حقوق پر مبنی امریکی سیاستدانوں کے بے بنیاد دعووں کو دنیا بھر کے کونے کونے بالخصوص مغربی ایشیائی خطے میں فریبکاری پر مبنی ان کے مجرمانہ اقدامات کی روشنی میں پرکھیں گے اور ملک عزیز کے خلاف جاری امریکی حکمراں ادارے کے وحشیانہ جرائم و غیر قانونی مداخلتوں کو کبھی فراموش یا معاف نہیں کریں گے!!

متعلقہ مضامین

  • امریکہ کی طرف جھکاؤ پاکستان کو چین جیسے دوست سے محروم کر دے گا،علامہ جواد نقوی
  • اسامہ بن لادن امریکی پروڈکٹ تھا، خواجہ آصف
  • عمران خان شیخ مجیب کے آزار سے ہوشیار رہیں
  • امریکہ کو "انسانی حقوق" پر تبصرہ کرنیکا کو حق نہیں، ایران
  • اسرائیلی سفاکانہ رویہ عالمی یوم جمہوریت منانے والوں کے منہ پر زور دار طمانچہ ہے، علامہ ساجد نقوی
  • امریکہ کی ایماء پر غزہ شہر پر اسرائیل کے زمینی حملے کا آغاز
  • قطر ہمارا اتحادی، اسرائیل دوحہ پر دوبارہ حملہ نہیں کرے گا: امریکی صدر کی یقین دہانی
  • امریکی انخلا ایک دھوکہ
  • دوحہ پر حملے سے 50 منٹ پہلے صدر ٹرمپ کو خبر تھی، امریکی میڈیا کا دھماکہ خیز انکشاف
  • اسرائیل کا تقاریر سے کچھ نہیں بگڑے گا، مسلم ممالک مشترکہ آپریشن روم بنائیں: ایران