Islam Times:
2025-07-24@02:40:58 GMT

وزیر اعظم پاکستان کاچار ملکی دورہ

اشاعت کی تاریخ: 1st, June 2025 GMT

‍‍‍‍‍‍

تجزیہ ایک ایسا پروگرام ہے جسمیں تازہ ترین مسائل کے بارے نوجوان نسل اور ماہر تجزیہ نگاروں کی رائے پیش کیجاتی ہے۔ آپکی رائے اور مفید تجاویز کا انتظار رہتا ہے۔ یہ پروگرام ہر اتوار کے روز اسلام ٹائمز پر نشر کیا جاتا ہے۔ متعلقہ فائیلیںہفتہ وار پروگرام تجزیہ انجم رضا کے ساتھ
موضوع: وزیر اعظم پاکستان کاچار ملکی دورہ۔۔۔۔ ایک تجزیہ
Pakistani PM’s  Four-Nation Tour.

.. An Analysis
مہمان تجزیہ نگار: سید کاشف علی اسلام آباد
میزبان و پیشکش: سید انجم رضا
تاریخ: 01 جون 2025

خلاصہ گفتگو و اہم نکات:
وزیر اعظم محمد شہباز شریف 25 سے 30 مئی 2025 تک ترکی، ایران، آذربائیجان اور تاجکستان کا دورہ  کیا ۔
وزیراعظم پاکستان کا ہمسایہ مسلم ممالک کا دورہ خاص تناظر میں کیا گیا
اس دورے میں  ان ممالک  کے عوام اور بالخصوص  لیڈرشپ  کا پاک بھارت حالیہ کشیدگی میں حمایت پر شکریہ  اد کیا گیا
برادر ہمسایہ مسلم ممالک خصوصاً اسلامی جمہوریہ ایران نے اس کڑے وقت میں پاکستان کا ساتھ دیا
دورے کے مقاصد میں دو طرفہ تعلقات اور دفاعی تعاون کو مزید بہتر بنانا  بھی تھا
جمہوری اسلامی ایران نے جنگ بندی کی کو ششوں  میں بہت اہم کردار تھا
پاکستان کے وزیراعظم اور آرمی چیف کا اکٹھا دورہ کرنا ان ممالک کے ساتھ قربت  کا اظہار ہے
بھارتی میڈیا نے تو ترکی اور ایران کے خلاف بہت پراپیگنڈہ کیا
ان دوست ممالک نے پاک بھارت جنگ میں پاکستان کی حمایت کی قیمت بھی ادا کی ہے
بھارتی میجر نے جمہوری اسلامی ایران کے خلاف  ہرزہ سرائی کی
اس دورے میں پاک ایران تجارت کو دس ارب تک لے جانے کا طے ہوا
پاکستان اپنی خارجہ پالیسی کو ماضی کی نسبت زیادہ آزادانہ کررہا ہے
پاکستان اپنی خارجہ پالیسی کو زمینی حقائق کے مطابق پاکستان کے مفاد کی روشنی میں اپنارہا ہے
پاکستان امریکہ چین تعلقات مین بھی توازن کی  حکمتِ عملی اپنائے ہوئے ہے
پاکستان ایران او رسعودی عرب تعلقات میں  بھی مساویانہ طرزِ عمل اپنارہا ہے
پاکستان عالمی تقسیم میں بھی کسی ایک بلاک کے پلڑے میں اپنا وزن نہیں ڈال رہا
پاکستان اپنے ریاستی مفادات کو اولیت دینے لگا ہے
پاکستان کا غزہ کے حوالے سے ایرانی موقف کی حمایت و تائید ایک اچھی حکمتِ عملی ہے
ایران کے  پُرامن ایٹمی توانائی کے حق کی حمایت بھی ایران کے ساتھ دوستی کو مزید بڑھاوا دے گا
پاکستان نے اپنے چار ملکی دورے کے ذریعے اسرائیل امریکہ کو بھارتی حمایت کرنے کا ردعمل دیا ہے
پاکستان اور ایران کے بہتر تعلقات دونوں ممالک کی ضرورت  ہیں
پاک ایران دوستی صرف سیاسی ہی نہیں بلکہ جغرافیائی طور پہ بھی دونوں ممالک کے لئے اہمیت رکھتی ہے
اسرائیل کی غاصب ریاست کے حوالے سے پاکستانی کاتاریخی موقف آج بھی قائد اعظم کے فرمان کے مطابق ہے
اگر سعودی عرب کے ذریعے ا اسرائیل کو تسلیم کروانے کی کوشش  کی بھی گئی تو  پاکستان اپنے تاریخی موقف پہ رہے گا
موجودہ پاک بھارت جنگ میں اسرائیلی  جنگی ماہرین کا  بھارت میں ہونا  ایک حقیقت ہے
 

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: پاکستان کا ہے پاکستان ایران کے

پڑھیں:

چین سے آنے والی الیکٹرک گاڑیاں تقسیم ہوں گی ، وزیر اعظم

حکومتی اسکیم ماحولیات کو تحفظ اور روزگار کیلیے شروع کی گئی ہے ، سی پیک ،گرین انفراسٹرکچر مربوط ہے ، شہباز شریف
1 لاکھ الیکٹرک بائیک ، 3 لاکھ سے زائد الیکٹرک لوڈر اور رکشے نقسیم کیے جائیں گے ، شفافیت کیلیے تھرڈ پارٹی کا فیصلہ

پاکستانی حکومت نے ایک منصوبہ متعارف کرایا ہے جس کے تحت نوجوانوں میں 1 لاکھ سے زائد چینی ساختہ الیکٹرک بائیکس اور 3 لاکھ سے زائد الیکٹرک لوڈرز اور رکشے تقسیم کیے جائیں گے، یہ اسکیم حکومت کی جانب سے ایندھن کی درآمدات کم کرنے، ماحولیات کے تحفظ اور روزگار کے مواقع بڑھانے کے لیے شروع کی گئی ہے۔ گوادر پرو کے مطابق وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا کہ یہ پروگرام اقتصادی خودمختاری اور ماحولیاتی ذمہ داری کی جانب ایک اہم قدم ہے۔ انہوں نے کہا الیکٹرک گاڑیاں ہمیں اربوں روپے کی غیر ملکی کرنسی کی بچت میں مدد دیں گی، ملکی پیداوار کو فروغ دیں گی اور نئے روزگار کے مواقع فراہم کریں گی۔ گوادر پرو کے مطابق یہ ای وی اسکیم، جس میں نمایاں طور پر چینی ساختہ ٹیکنالوجی استعمال ہو رہی ہے، پاکستان کی صاف توانائی کی جانب منتقلی کا حصہ ہے جو کہ سی پیک کے گرین انفراسٹرکچر منصوبوں کے ساتھ مربوط ہے۔ گوادر پرو کے مطابق منصوبے کی اہم خصوصیات میں تمام تعلیمی بورڈز بشمول وفاقی اداروں کے اعلیٰ کارکردگی والے طلبہ کو مفت الیکٹرک بائیکس فراہم کرنا، بے روزگار نوجوانوں کو خودروزگاری کے فروغ کیلئے سبسڈی یافتہ الیکٹرک لوڈرز اور رکشے دینا، خواتین کیلئے 25 فیصد کوٹہ مختص کرنا تاکہ صنفی شمولیت کو یقینی بنایا جا سکے اور بلوچستان کو حکومت کی برابری کی ترقی اور صوبائی بااختیاری کے عزم کے تحت 10 فیصد حصہ دینا شامل ہیں۔اجلاس میں شفافیت کو یقینی بنانے کیلئے تھرڈ پارٹی آڈٹ، حفاظتی معیارات کی سخت پابندی، اور عوامی آگاہی مہم پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔حکام نے بتایا کہ چار نئی بیٹری بنانے والی کمپنیاں، جن میں چینی ٹیکنالوجی شراکت دار شامل ہیں، پہلے ہی پاکستان میں کام شروع کر رہی ہیں، جو روزگار کے مواقع پیدا کرنے اور ٹیکنالوجی کی منتقلی کو یقینی بنائیں گی۔ گوادر پرو کے مطابق یہ ای وی منصوبہ خاص طور پر گوادر اور کوئٹہ جیسے شہروں میں پاکستان کی شہری نقل و حمل کے لیے ایک اہم تبدیلی قرار دیا جا رہا ہے، جہاں سی پیک کے لاجسٹک اپ گریڈز اور توانائی اصلاحات پہلے ہی اگلی نسل کی موبلیٹی سلوشن کے لیے راہ ہموار کر رہے ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • دورۂ استنبول؛ چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی جنرل ساحر شمشاد مرزا کی عالمی دفاعی نمائش میں شرکت، اہم ملاقاتیں
  • پاکستان اور سعودی عرب کا سرمایہ کاری بڑھانے پر اتفاق
  • ایرانی صدرآئندہ ماہ پاکستان کا اہم دورہ کریں گے
  • ہم نے ایران کیخلاف اسٹریٹجک گفتگو شروع کر رکھی ہے، غاصب صیہونی وزیر خارجہ کا دورہ کی اف
  • ایف بی آر کی اصلاحات سے ٹیکس نظام کی بہتری خوش آئند ہے، وزیراعظم
  • عمران خان کو دس سال قید نہیں بلکہ آرٹیکل 6 کے تحت عمر قید یا سزائے موت ہو سکتی ہے: نجم ولی خان کا تجزیہ 
  • وزیر اعظم کا ایف بی آر اصلاحات، ٹیکس نظام کی بہتری کے لیے مزید اقدامات کی ضرورت پر زور
  • وزیر اعظم اور کابینہ کو توہین عدالت کے نوٹس
  • افغان وزیرخارجہ اگست کے پہلے ہفتے میں پاکستان کا دورہ کریگا
  • چین سے آنے والی الیکٹرک گاڑیاں تقسیم ہوں گی ، وزیر اعظم