Islam Times:
2025-11-03@16:41:13 GMT

خام خیالی

اشاعت کی تاریخ: 31st, May 2025 GMT

خام خیالی

اسلام ٹائمز: ڈونلڈ ٹرمپ نے وائٹ ہاوس کے ایک اجلاس میں دھمکی آمیز لہجے میں کہا: "میں ایسا معاہدہ چاہتا ہوں جس کے تحت ایران کی جوہری تنصیبات کی نظارت، مکمل رسائی اور ضرورت پڑنے پر انہدام کا امکان پایا جاتا ہے، ہم چاہتے ہیں کہ جس چیز کو بھی چاہیں تباہ کر دیں۔" یہ وہ موقف ہے جسے بلوم برگ سمیت مختلف ذرائع ابلاغ میں مغربی تجزیہ کاروں نے حد سے زیادہ طلب اور حقیقت پسندی سے دور ہو جانے سے تعبیر کیا ہے۔ ان میڈیا ذرائع نے خبردار کیا ہے کہ ایسے مطالبات تہران کی جانب سے مسترد کر دیے جائیں گے۔ امریکی چینل این پی آر نے بھی اپنی رپورٹ میں ٹرمپ کے عجیب موقف پر تنقید کرتے ہوئے کہا: "ٹرمپ سمجھتا ہے کہ ایران سے جوہری مذاکرات بھی رئیل اسٹیٹ کاروبار جیسے ہیں۔ وہ ایران سے مذاکرات کی پیچیدگیوں کو نہیں سمجھتا اور غلطیوں کا ارتکاب کر رہا ہے۔" تحریر: علی احمدی
 
ان دنوں ایران سے جوہری مذاکرات کے بارے میں جو موقف واشنگٹن کی جانب سے سامنے آ رہا ہے وہ حقیقت سے تناسب رکھنے کی بجائے امریکہ کے جواری صدر کی خام خیالی سے زیادہ ملتا جلتا ہے۔ ایسے وقت جب امریکی ذرائع ابلاغ عنقریب معاہدہ طے پا جانے کے امکان کا دعوی کر کے ایرانی مذاکراتی ٹیم پر دباو بڑھا رہے ہیں، دونوں ممالک کے حکام کے بیانات اور مغربی ذرائع ابلاغ کے تجزیات سے یوں ظاہر ہوتا ہے جیسے اس حساس ایشو کے بارے میں اتفاق رائے بہت دور ہے۔ ڈونلڈ ٹرمپ نے میڈیا پر تازہ ترین بیان میں یہ دعوی کیا ہے کہ معاہدہ بہت قریب ہے۔ البتہ اس نے مطلوبہ معاہدے کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ ایسا معاہدہ جس کے تحت امریکی انسپکٹرز جس چیز کو چاہیں ضبط کر لیں اور امریکہ جس مرکز کو چاہے تباہ کر دے۔ یوں محسوس ہوتا ہے کہ مذاکرات ناکام ہونے کی صورت میں رائے عامہ کنٹرول کرنے کے مقدمات طے پا رہے ہیں۔
 
مذاکرات کے بارے میں امریکی خواب
امریکی وزارت خارجہ کے ترجمان ٹیمی بروس نے جمعرات کے روز صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے ایک بار پھر واشنگٹن کا روایتی موقف دہراتے ہوئے کہا: "ایران مذاکرات کی میز پر ہے اور مذاکرات آگے بڑھے ہیں، ہم ہر نشست میں آگے کی جانب بڑھ رہے ہیں۔" امریکی حکام کی جانب سے مذاکرات آگے بڑھنے کی باتیں ایسے وقت کی جا رہی ہیں جب امریکہ اب بھی ممکنہ معاہدے میں مزید مراعات حاصل کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔ جیسا کہ وال اسٹریٹ جرنل نے لکھا ہے کہ "یورینیم افزودگی کا مکمل تعطل" اور بلوم برگ کی رپورٹ میں حتی "انسپکشن، مکمل رسائی اور ضرورت پڑنے پر جوہری تنصیبات کا انہدام" ایسے ناجائز مطالبات اور توقعات ہیں جن کا خواب امریکی حکمران دیکھ رہے ہیں۔ امریکی صدر نے حال ہی میں اپنی تقریر میں کہا: "میرا خیال ہے کہ ایران کے بارے میں اچھی خبریں ملیں گی، حقیقی اور سنجیدہ پیش رفت ہوئی ہے۔"
 
دوسری طرف ڈونلڈ ٹرمپ نے وائٹ ہاوس کے ایک اجلاس میں دھمکی آمیز لہجے میں کہا: "میں ایسا معاہدہ چاہتا ہوں جس کے تحت ایران کی جوہری تنصیبات کی نظارت، مکمل رسائی اور ضرورت پڑنے پر انہدام کا امکان پایا جاتا ہے، ہم چاہتے ہیں کہ جس چیز کو بھی چاہیں تباہ کر دیں۔" یہ وہ موقف ہے جسے بلوم برگ سمیت مختلف ذرائع ابلاغ میں مغربی تجزیہ کاروں نے حد سے زیادہ طلب اور حقیقت پسندی سے دور ہو جانے سے تعبیر کیا ہے۔ ان میڈیا ذرائع نے خبردار کیا ہے کہ ایسے مطالبات تہران کی جانب سے مسترد کر دیے جائیں گے۔ امریکی چینل این پی آر نے بھی اپنی رپورٹ میں ٹرمپ کے عجیب موقف پر تنقید کرتے ہوئے کہا: "ٹرمپ سمجھتا ہے کہ ایران سے جوہری مذاکرات بھی رئیل اسٹیٹ کاروبار جیسے ہیں۔ وہ ایران سے مذاکرات کی پیچیدگیوں کو نہیں سمجھتا اور غلطیوں کا ارتکاب کر رہا ہے۔"
 
امریکہ کے ناجائز مطالبات پر ایران کا ردعمل
عنقریب ایران اور امریکہ کے درمیان جوہری معاہدہ طے پانے پر مبنی قیاس آرائیوں کے بارے میں ایران کے وزیر خارجہ سید عباس عراقچی نے سوشل میڈیا ایکس پر اپنے پیغام میں لکھا: "مجھے یقین نہیں ہے کہ ہم واقعی ایسی پوزیشن پر ہیں جن کے بارے میں کچھ میڈیا ذرائع اظہار خیال کر رہے ہیں۔ ایران پوری سچائی سے ایسے سفارتی راہ حل کی تلاش میں ہے جو دونوں فریقین کے مفادات یقینی بنا سکے لیکن اس کے لیے ایسے معاہدے کی ضرورت ہے جس میں ایران پر عائد تمام پابندیاں ختم ہو جائیں اور ایران کے جوہری حقوق، جن میں یورینیم افزودگی بھی شامل ہے، اسے مل سکیں۔" انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ "معاہدے کا راستہ مذاکرات کی میز سے گزرتا ہے نہ میڈیا ذرائع سے۔" رہبر معظم انقلاب کے مشیر علی شمخانی نے بھی ٹرمپ کی دھمکیوں پر کہا کہ ایران کی جوہری تنصیبات کا انہدام وہ خواب ہے جو گذشتہ امریکی صدور بھی دیکھتے رہے ہیں۔
 
بلیم گیم، مستقبل کے لیے امریکی منصوبہ؟
امریکی حکام کی جانب سے بڑے پیمانے پر متضاد موقف سامنے آنے کے بعد سیاسی ماہرین کا خیال ہے کہ جو کچھ ہو رہا ہے وہ کسی معاہدے کی جانب گامزن ہونے کی بجائے ایک ایسا منصوبہ ہے جو بلیم گیم پر مشتمل ہے۔ یعنی اگر تو کوئی معاہدہ طے پا جاتا ہے تو ڈونلڈ ٹرمپ اسے اپنی سفارتی کامیابی قرار دے گا لیکن اگر مذاکرات ناکام ہو جاتے ہیں اور کوئی معاہدہ طے نہیں پاتا تو امریکی حکام اس کی تمام تر ذمہ داری ایران پر ڈال دیں گے اور ایران کو قصور وار ٹھہرانے لگیں گے۔ ان کا بہانہ یہ ہو گا کہ ایران نے یورینیم افزودگی کا مکمل خاتمہ یا امریکی انسپکٹرز کو اپنی جوہری تنصیبات تک مکمل رسائی جیسے مطالبات نہ مان کر مذاکرات ناکام بنا دیے ہیں۔ اگرچہ مسقط اور روم میں ایران اور امریکہ کے درمیان بالواسطہ مذاکرات کی پانچ نشستیں منعقد ہوئی ہیں لیکن ان کا نتیجہ خیز ثابت ہونا یقینی نہیں ہے۔
 
بالواسطہ مذاکرات کے انعقاد سے یہ تو ظاہر ہوتا ہے کہ دونوں فریق باہمی گفتگو میں دلچسپی رکھتے ہیں لیکن امریکہ کی جانب سے ناقابل قبول مطالبات اور شرائط ٹھونسنے کی کوشش سے ظاہر ہوتا ہے کہ وہ مذاکرات کی بجائے دھمکی آمیز سفارتکاری میں زیادہ دلچسپی رکھتا ہے۔ اسلامی جمہوریہ ایران بارہا اعلان کر چکا ہے کہ معاہدے کا حصول ممکن ہے لیکن ہر قیمت پر نہیں، بلکہ صرف اس صورت میں جب "تمام پابندیاں ختم ہوں گی اور ایران کے جوہری حقوق کا احترام کیا جائے گا"۔ ایران کی جوہری تنصیبات کو تباہ کرنے کی بات کرنا اور تہران کے مطالبات کو یکسر طور پر نظرانداز کر دینا مذاکرات کو ڈیڈ لاک کی جانب لے جائے گا۔ اسی طرح بہت سے ماہرین کے ذہن میں یہ سوال پیدا ہو چکا ہے کہ کیا امریکی حکمران میڈیا ذرائع پر دھمکی آمیز بیانات دینا بند کر سکتے ہیں یا ہمیشہ کی طرح منفی رویہ جاری رکھیں گے؟

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: ایران کی جوہری تنصیبات میڈیا ذرائع ذرائع ابلاغ کے بارے میں مذاکرات کی ڈونلڈ ٹرمپ دھمکی آمیز کی جانب سے معاہدہ طے امریکہ کے کرتے ہوئے ہوئے کہا ایران کے کہ ایران ایران سے ہوتا ہے رہے ہیں تباہ کر رہا ہے کیا ہے

پڑھیں:

ایران کا جوہری تنصیبات کو مزید طاقت کیساتھ دوبارہ تعمیر کرنے کا اعلان

ایران کا جوہری تنصیبات کو مزید طاقت کیساتھ دوبارہ تعمیر کرنے کا اعلان WhatsAppFacebookTwitter 0 2 November, 2025 سب نیوز

تہران(آئی پی ایس )ایران کے صدر مسعود پزشکیان نے کہا ہے کہ ایران اپنی جوہری تنصیبات کو مزید طاقت کے ساتھ دوبارہ تعمیر کرے گا، تاہم ملک ایٹمی ہتھیار بنانے کا ارادہ نہیں رکھتا۔غیر ملکی خبررساں ایجنسی کے مطابق یہ بات ایرانی صدر نے ایران کی ایٹمی توانائی تنظیم کے دورے کے دوران کہی جہاں انہوں نے ملک کی جوہری صنعت کے سینیئر حکام سے ملاقات کی۔

انہوں نے سرکاری میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ عمارتوں اور فیکٹریوں کو تباہ کرنے سے ہمیں کوئی مسئلہ نہیں ہوگا، ہم انہیں دوبارہ تعمیر کریں گے اور اس بار زیادہ طاقت کے ساتھ، ہمارا سارا جوہری پروگرام عوام کے مسائل حل کرنے کے لیے ہے یہ بیماریوں کے علاج اور عوام کی صحت کے لیے ہے۔خیال رہے کہ جون میں امریکا نے ایران کی ان جوہری تنصیبات پر حملے کیے تھے جنہیں امریکا کے مطابق ایٹمی ہتھیاروں کے پروگرام کا حصہ سمجھا جاتا ہے تاہم ایران کا موقف ہے کہ اس کا جوہری پروگرام مکمل طور پر غیر فوجی مقاصد کے لیے ہے۔امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے خبردار کیا ہے کہ اگر تہران نے جون میں امریکی حملوں سے تباہ شدہ جوہری تنصیبات کو دوبارہ فعال کرنے کی کوشش کی تو وہ ایران کے جوہری مراکز پر نئے حملوں کا حکم دیں گے۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔

WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرماحولیاتی و آفات سے متعلق صحافت، دو روزہ قومی تربیتی ورکشاپ نے صحافیوں کو موسمیاتی شعور پر مبنی رپورٹنگ کیلئے بااختیار بنایا ماحولیاتی و آفات سے متعلق صحافت، دو روزہ قومی تربیتی ورکشاپ نے صحافیوں کو موسمیاتی شعور پر مبنی رپورٹنگ کیلئے بااختیار بنایا پاکستان میں صحت کے شعبے میں تاریخی کامیابی، پاکستان کڈنی اینڈ لیور انسٹیٹیوٹ میں جگر کے ایک ہزار کامیاب ٹرانسپلانٹس مکمل بین الاقوامی میڈیا کیلئے مشرف زیدی وزیراعظم کے ترجمان مقرر،نوٹیفکیشن جاری گلگت بلتستان جرنلسٹ فورم کے زیر اہتمام جی بی کے78ویں یوم آزادی کی تقریب پی پی نے کراچی کی نوکریوں پر قبضہ کر رکھا ، شہر کو لوٹ مار سے آزاد کرائیں گے، حافظ نعیم مریم نواز سے ساہیوال ڈویژن کے ارکان اسمبلی اور پارٹی ٹکٹ ہولڈرز کی ملاقات TikTokTikTokMail-1MailTwitterTwitterFacebookFacebookYouTubeYouTubeInstagramInstagram

Copyright © 2025, All Rights Reserved

رابطہ کریں ہماری ٹیم

متعلقہ مضامین

  • امریکا جب تک ملعون اسرائیل کی حمایت بند نہیں کرے گا، مذاکرات نہیں کریں گے؛ ایران
  • چین ، روس ، شمالی کوریا اور پاکستان سمیت کئی ممالک جوہری ہتھیاروں کے تجربات کررہے ہیں، ڈونلڈ ٹرمپ کا دعویٰ
  • ایران اور امریکہ جوہری معاملے پر دوبارہ مذاکرات شروع کریں، بحرین
  • ایران کا جوہری تنصیبات کو مزید طاقت کیساتھ دوبارہ تعمیر کرنے کا اعلان
  • جوہری پروگرام پر امریکا سے براہ راست مذاکرات میں کوئی دلچسپی نہیں‘ایران
  • یورینیم افزودگی روکیں گےنہ میزائل پروگرام پر مذاکرات کریں گے: ایران کا دوٹوک جواب
  • ایران نے اپنے جوہری پروگرام پر امریکا کو ٹکا سا جواب دیدیا
  • جوہری یا میزائل پروگرام پر کسی قسم کی پابندی قبول نہیں ،ایران
  • شمالی کوریا نے جزیرہ نما کوریا کے غیر جوہری بننے کے تصور کو ’خیالی پلاؤ‘ قرار دے دیا
  • امریکا کے دوبارہ ایٹمی تجربات دنیا کے امن کے لیے خطرہ، ایران