کہوٹہ(نیوز ڈیسک) ٹی ایچ کیو اسپتال کہوٹہ میں مریض خواتین کی نازیبا ویڈیوز بنانے کا انکشاف ہوا ہے۔ ریڈیالوجی ٹیکنیشن اور وارڈ سرونٹ کو حراست میں لے لیا گیا۔

نیشنل سائبرکرائم انویسٹی گیشن ایجنسی نے تحصیل ہیڈکوارٹرز اسپتال کہوٹہ میں کارروائی کی۔ مریض خواتین کی نازیبا ویڈیو بنانے والا ریڈیالوجی ٹیکنیشن سمیت دو ملزمان کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔

گرفتار ملزمان میں ریڈیالوجی ٹیکنیشن شکیل اور ٹی ایچ کیواسپتال کہوٹہ کا وارڈ سرونٹ زین العابدین شامل ہے۔ ملزم شکیل پر نازیبا ویڈیو بنا کر خواتین کو بلیک میل کرنےکے بھی الزامات ہیں۔

اسپتال انتظامیہ کے مطابق نازیبا ویڈیو ٹی ایچ کیو کہوٹہ میں بنائی گئی یا کسی پرائیویٹ اسپتال میں؟ تصدیق کی جارہی ہے۔ زیر حراست دونوں ملزمان سے مزید تفتیش جاری ہے۔

نیشنل سائبر کرائمز اینڈ انوسٹیگیشن ٹیم نے خاتون مریضہ کی نازیبا ویڈیو بنانے والے 2 ملزمان کے خلاف پیکا ایکٹ،تعزیرات پاکستان اور انسداد رشوت ستانی ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کرلیا۔

ایف آئی آر کے مطابق شکیل نے ایکسرے روم میں خاتون سے نازیبا حرکات کی،زین العابدین نے ریکارڈنگ کی، ملزمان کے موبائل فونز سے نازیبا مواد برآمدکرلیا،فرانزک میں درست پایا گیا۔

Post Views: 3.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: کی نازیبا ویڈیو

پڑھیں:

کراچی میں اسپتال کے اخراجات کی ادائیگی کیلیے نومولود بچہ فروخت کرنے کا انکشاف

شہر قائد کے علاقے میمن گوٹھ میں اسپتال کے اخراجات ادا کرنے کیلیے نومولود کو فروخت کرنے کا انکشاف ہوا جسے خاتون نے خرید کر پنجاب میں کسی کو پیسوں کے عوض دے دیا تھا۔

تفصیلات کے مطابق میمن گوٹھ میں قائم نجی اسپتال میں شمع نامی حاملہ خاتون ڈاکٹر سے معائنہ کروانے کیلیے گئی تو وہاں پر ڈاکٹر نے زچگی آپریشن کیلیے رقم کی ادائیگی کا مطالبہ کیا۔

خاتون نے جب ڈاکٹر سے رقم نہ ہونے کا تذکرہ کیا تو انہوں نے بتایا کہ ایک خاتون بچے کی خواہش مند ہے اور وہ بچے کو نہ صرف پالے گی بلکہ آپریشن کے اخراجات بھی ادا کردے گی۔

خاتون کے آپریشن کے بعد لڑکے کی پیدائش ہوئی جسے ڈاکٹر نے مذکورہ خاتون کے حوالے کیا جس پر والد سارنگ نے مقدمہ درج کروایا۔

والد سارنگ نے مقدمے میں بتایا کہ وہ جامشورو کے علاقے نوری آباد کے جوکھیو گوٹھ کا رہائشی ہے۔ مدعی مقدمہ کے مطابق اہلیہ چند ماہ قبل حاملہ ہونے کے باوجود ناراض ہوکر والدین کے گھر چلی گئی تھی۔

’پانچ اکتوبر کو اہلیہ اپنی والدہ کے ساتھ معائنے کیلیے کلینک گئی تو ڈاکٹر زہرا نے آپریشن تجویز کرتے ہوئے رقم ادائیگی کا مطالبہ کیا، رقم نہ ہونے پر ڈاکٹر نے مشورہ دیا کہ وہ ایک عورت کو جانتی ہیں جو غریبوں کی مدد کرتی اور غریب بچوں کو پالتی ہے‘۔

سارنگ کے مطابق ڈاکٹر نے مشورہ دیا کہ وہ عورت نہ صرف بچے کو پالے گی بلکہ آپریشن کے تمام اخراجات بھی ادا کردے گی، جس پر میری اہلیہ نے رضامندی ظاہر کی تو خاتون شمع بلوچ نے آکر اخراجات ادا کیے اور بچہ لے کر چلی گئی۔

والد کے مطابق مجھے جب لڑکے کی پیدائش کا علم ہوا تو اسپتال پہنچا جہاں پر یہ ساری صورت حال سامنے آئی اور پھر اہلیہ نے شمع بلوچ  نامی خاتون کا نمبر دیا تاہم متعدد بار فون کرنے کے باوجود کوئی رابطہ نہیں ہوا کیونکہ موبائل نمبر بند ہے۔

شوہر نے مؤقف اختیار کیا کہ مجھے شبہ ہے کہ شمع نامی خاتون نے میرا بچہ کسی اور کو فروخت کر دیا ہے لہذا قانونی کارروائی کی جائے۔ پولیس نے مقدمے کی تفتیش اینٹی وائلنٹ کرائم سیل کے حوالے کیا۔

اینٹی وائلنٹ کرائم سیل نے کارروائی کرتے ہوئے پنجاب سے بچے کو بازیاب کروا کے والدین کے حوالے کردیا جبکہ اسپتال کو سیل کردیا ہے۔ پولیس کے مطابق شمع بلوچ اسپتال کی ملازمہ ہے اور اُس نے ڈاکٹر زہرا کے ساتھ ملکر یہ کام انجام دیا۔

ایس ایس پی ملیر عبدالخالق پیرزادہ کے مطابق بچے کو شمع بلوچ اور ڈاکٹر زہرا نے ملکر پنجاب میں فروخت کردیا تھا۔

انہوں نے بتایا کہ ڈاکٹر زہرا اور شمع بلوچ کی گرفتاری کیلیے چھاپے مارے گئے ہیں تاہم کامیابی نہ مل سکی، دونوں کو جلد گرفتار کر کے قانون کے کٹہرے میں لایا جائے گا۔

متعلقہ مضامین

  • حیدرآباد:سرکاری اسپتال میں آئسولیشن وارڈ میں ڈینگی سے متاثرہ مریض زیر علاج ہیں
  • کراچی ، اسپتال کے اخراجات ادائیگی کیلئے نومولودکی فروخت کا انکشاف
  • کراچی میں اسپتال کے اخراجات کی ادائیگی کیلیے نومولود بچہ فروخت کرنے کا انکشاف
  • کراچی کے پارک میں سیکڑوں مردہ کوؤں کی ویڈیو، اصل ماجرا سامنے آگیا
  • اڈیالہ میں ڈاکٹروں نے بتایا پتے میں پتھری ہے، ہسپتال داخل ہوں: شاہ محمود  
  • سول ہسپتال کوئٹہ میں مالی بے ضابطگیوں کا انکشاف
  • کورونا کی شکار خواتین کے نومولود بچوں میں آٹزم ڈس آرڈرکا انکشاف
  • لاہور؛ پولیس کے خدمت مرکز میں رشوت لیکر لائسنس بنانے کا انکشاف
  • لاہور: پولیس کے لبرٹی خدمت مرکز میں رشوت لےکر لائسنس بنانے کا انکشاف
  • باتھ روم میں بند بیٹے کی ویڈیو بنانے پر سوشل میڈیا صارفین برہم