سلامتی کونسل میں عالمی امن کیلیے پاکستان کی قرارداد متفقہ طور پر منظور
اشاعت کی تاریخ: 23rd, July 2025 GMT
نیویارک:
عالمی تنازعات کے پرامن حل کے لیے پاکستان کی بڑی سفارتی کامیابی، سلامتی کونسل میں پاکستان کی پیش کردہ قرارداد 2788 (2025) متفقہ طور پر منظور کر لی گئی۔
یہ اقدام عالمی امن و سلامتی میں پاکستان کے مؤثر کردار کا مظہر ہے۔
پاکستان کی جانب سے پیش کی گئی قرارداد کا عنوان تھا ’ تنازعات کے پرامن حل کے لیے طریقہ کار کو مضبوط بنانا ‘، جسے نائب وزیر اعظم اسحاق ڈار نے عالمی فورم پر پیش کیا۔
قرارداد میں سفارتی کوششوں، ثالثی، اعتماد سازی اور عالمی و علاقائی مکالمے کو تنازعات کے پائیدار حل کا بنیادی ذریعہ قرار دیا گیا ہے۔
سلامتی کونسل نے رکن ممالک پر زور دیا ہے کہ وہ تنازعات کے حل کے لیے طاقت کے بجائے پرامن ذرائع کو ترجیح دیں اور متعلقہ قراردادوں پر مؤثر عملدرآمد کے لیے ضروری اقدامات یقینی بنائیں۔
قرارداد میں علاقائی و ذیلی علاقائی تنظیموں سے بھی اپیل کی گئی کہ وہ پرامن حل کے لیے اپنی کوششوں میں تیزی لائیں اور اقوام متحدہ سے تعاون کو مزید مستحکم کریں۔
پاکستان نے اس قرارداد کی منظوری کو اقوام متحدہ میں اپنی سفارتی کامیابی اور عالمی قیامِ امن کی سمت ایک مؤثر پیش رفت قرار دیا ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: تنازعات کے پاکستان کی حل کے لیے
پڑھیں:
سلامتی کونسل میں پاکستان کی " تنازعات کے پُرامن حل " سے متعلق قرارداد منظور
دفتر خارجہ کے ترجمان کے مطابق سلامتی کونسل میں " تنازعات کے پُرامن حل " سے متعلق پاکستان کی قرارداد میں ثالثی، سفارتی کوششوں کے فروغ کی اپیل کی گئی، علاقائی و عالمی سطح پر تعاون بڑھانے کی بھی تجویز دی گئی، قرارداد کو متفقہ طور پر منظور کر لیا گیا۔ اسلام ٹائمز۔ سلامتی کونسل میں " تنازعات کے پُرامن حل " سے متعلق پاکستان کی قرارداد کو متفقہ طور پر منظور کر لیا گیا۔ ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق قرارداد نائب وزیراعظم و وزیرخارجہ اسحاق ڈار کی صدارت میں منظور ہوئی، قرارداد میں رکن ممالک پر پُرامن ذرائع سے تنازعات کے حل پر زور دیا گیا۔ دفتر خارجہ کے ترجمان کے مطابق قرارداد میں ثالثی، سفارتی کوششوں کے فروغ کی اپیل کی گئی، علاقائی و عالمی سطح پر تعاون بڑھانے کی بھی تجویز دی گئی۔ ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق پاکستان کا عالمی امن و سلامتی کے لیے کلیدی کردار رہا، پاکستان کی قرارداد، تنازعات کے روک تھام کی جانب اہم قدم ہے۔