اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں پاکستان کی قرارداد متفقہ طور پر منظور
اشاعت کی تاریخ: 22nd, July 2025 GMT
اقوام متحدہ:
اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے تنازعات کے پرامن حل کے لیے پاکستان کی جانب سے پیش کی گئی قرارداد متفقہ طور پر منظور کر لی۔
نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار کی زیر صدارت اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا اجلاس ہوا اور اجلاس میں پاکستان کی جانب سے قرارداد پیش کی گئی، قرارداد 2788 (2005) میں تنازعات کے پرامن حل کے طریقہ کار کو مضبوط بنانے کی کوشش کی گئی ہے۔
قرارداد میں رکن ممالک پر زور دیا گیا ہے کہ وہ تنازعات کے حل کے لیے پرامن ذرائع استعمال کریں اور تنازعات کے پرامن حل کے لیے سلامتی کونسل کی قراردادوں پر موثر عمل درآمد کے لیے ضروری اقدامات کریں۔
رکن ممالک اور اقوام متحدہ کو تنازعات کو بڑھنے سے روکنے کے طریقے اور ذرائع تلاش کرنے کی ترغیب دی گئی ہے، جس میں بروقت سفارتی کوششیں، ثالثی، اعتماد سازی اور بین الاقوامی، علاقائی اور ذیلی علاقائی سطحوں پر بات چیت شامل ہے۔
پاکستان کی قرارداد میں تنازعات کے پرامن حل کے لیے تمام علاقائی اور ذیلی علاقائی تنظیموں کی کوششوں کو بڑھانے اور ان تنظیموں اور اقوام متحدہ کے درمیان تعاون مضبوط بنانے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: تنازعات کے پرامن حل کے سلامتی کونسل اقوام متحدہ پاکستان کی حل کے لیے
پڑھیں:
سکولوں میں موبائل فون کے استعمال پر پابندی لگانے کی قرارداد منظور
قرارداد کے متن میں لکھا گیا ہے کہ بچے کسی بھی قوم کا مستقبل ہوتے ہیں اور ان کی ذہنی و سماجی تربیت کی اولین ذمہ داری حکومت کی ہوتی ہے۔ موجودہ دور میں موبائل فون اور سوشل میڈیا کی بدولت بچوں کے ذہن اور اخلاقی اقدار بُری طرح متاثر ہو رہے ہیں، حکومت کو اس سماجی مسئلہ کو سنجیدگی کیساتھ حل کرنے کا لائحہ عمل تیار کرنا چاہیے۔ اسلام ٹائمز۔ پنجاب اسمبلی میں تمام سکولوں میں موبائل فون کے استعمال پر پابندی لگانے کی قرارداد منظور کر لی گئی ہے۔ پنجاب اسمبلی کے اجلاس میں قرارداد حکومتی رکن راحیلہ خادم حسین نے ایوان میں پیش کی، جس کے متن میں لکھا گیا ہے کہ بچے کسی بھی قوم کا مستقبل ہوتے ہیں اور ان کی ذہنی و سماجی تربیت کی اولین ذمہ داری حکومت کی ہوتی ہے۔
قرارداد میں لکھا گیا ہے کہ موجودہ دور میں موبائل فون اور سوشل میڈیا کی بدولت بچوں کے ذہن اور اخلاقی اقدار بُری طرح متاثر ہو رہے ہیں، حکومت کو اس سماجی مسئلہ کو سنجیدگی کیساتھ حل کرنے کا لائحہ عمل تیار کرنا چاہیے۔ قرارداد میں لکھا گیا کہ پہلے قدم کے طور پر یہ ایوان یہ تجویز کرتا ہے کہ تمام پرائیویٹ اور پبلک سکولز میں طلباء کے موبائل فون کے استعمال پر مکمل پابندی لگائی جائے اور پھر سوشل میڈیا اکاؤنٹس سے متعلق بھی قانون سازی کی جائے۔