UrduPoint:
2025-06-01@20:06:29 GMT

پاکستانی وفد تجارتی مذاکرات کے لیے امریکہ آئے گا، ٹرمپ

اشاعت کی تاریخ: 31st, May 2025 GMT

پاکستانی وفد تجارتی مذاکرات کے لیے امریکہ آئے گا، ٹرمپ

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 31 مئی 2025ء) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے گزشتہ ماہ دنیا بھر کے ممالک پر ٹیرفس کا اعلان کیا گیا تھا۔ پاکستان کو امریکہ کے ساتھ تین بلین ڈالر کے تجارتی سرپلس کی وجہ سے اپنی برآمدات پر ممکنہ 29 فیصد ٹیرف کا سامنا ہے۔

صدر ٹرمپ نے کہا ہے کہ وہ پاکستان یا اس کے پڑوسی ملک بھارت کے ساتھ معاہدہ کرنے میں کوئی دلچسپی نہیں لیں گے، اگر وہ دونوں ایک دوسرے کے ساتھ جنگ ​​میں مصروف رہیں گے۔

ٹرمپ نے ایسا کیوں کہا؟

جوہری ہتھیاروں سے لیس دونوں حریفوں نے رواں ماہ چار دن کی فوجی جھڑپوں میں لڑاکا طیاروں، میزائلوں، اور ڈرونز کا استعمال کیا تھا۔ یہ لڑائی بھارت کے زیر انتظام کشمیر میں پہلگام حملے کے بعد پاکستان کے خلاف محدود بھارتی کارروائی کے نتیجے میں شروع ہوئی تھی۔

(جاری ہے)

اس لڑائی میں جنگ بندی کا اعلان بھی ڈونلڈ ٹرمپ نے ہی کیا تھا۔

انہوں نے جنگ بندی پر آمادگی کے لیے 'تجارت کو بطور آلہ' استعمال کرنے کا دعویٰ کیا اور دونوں ممالک کے درمیان مذاکرات میں کردار ادا کرنے کی خواہش کا اظہار کیا تھا۔

بھارت پر امریکی ٹیرفس

بھارت کو امریکہ کو کی جانے والی برآمدات پر 26 فیصد محصولات کا سامنا ہے۔ ٹرمپ نے ایئر فورس ون سے روانہ ہونے کے بعد جوائنٹ بیس اینڈریوز پر صحافیوں کو بتایا "جیسا کہ آپ جانتے ہیں، ہم بھارت کے ساتھ معاہدہ کرنے کے بہت قریب ہیں۔

"

بھارتی وزیر تجارت پیوش گوئل نے تجارتی مذاکرات کو آگے بڑھانے کے لیے حال ہی میں واشنگٹن کا دورہ کیا تھا۔ ان کا مقصد جولائی کے اوائل تک ایک عبوری معاہدے پر دستخط کرنا ہے۔

خبر رساں ادارے روئٹرز کی گزشتہ ہفتے شائع ہونے والی رپورٹ کے مطابق بھارت ممکنہ طور پر امریکی کمپنیوں کو 50 ارب ڈالر سے زائد مالیت کے وفاقی منصوبوں میں بولی دینے کی اجازت دے گا، جو کہ واشنگٹن کے ساتھ تجارتی معاہدے کا حصہ ہو سکتا ہے۔

ادارت: عاطف بلوچ

.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے کے ساتھ کیا تھا

پڑھیں:

بھارت عالمی سطح پر ٹرمپ کی ثالثی کی کوششوں کو جھٹلانے لگا

اسلام آباد:

بھارت عالمی سطح پر ٹرمپ کی ثالثی کی کوششوں کو جھٹلانے لگا۔

بھارتی اپوزیشن جماعت کانگریس کے رہنما ششی تھرور نے اپنے حالیہ بیانات میں ٹرمپ کے ثالثی کردار کو یکسر مسترد کردیا۔

ششی تھرور کا کہنا ہے کہ بھارت نے پاکستان کے ساتھ ٹرمپ کی ثالثی کے ذریعے کسی بات چیت پر کبھی اتفاق نہیں کیا، ٹرمپ کی ثالثی دراصل ثالثی ہے ہی نہیں، امریکی صدر نے صرف پیغامات اور بات چیت کا کردار ادا  کیا۔

بھارتی رہنما نے اس بات کا اعتراف کیا کہ ہم نے امریکہ کو کئی فون کالز تو ضرور کیں مگر یہ ثالثی نہیں تھی، ٹرمپ میں صدر کے اوصاف نہیں ہیں، ہم نے کبھی امریکہ اور ٹرمپ کو ثالث کے طور پر تسلیم نہیں کیا۔

واضح رہے کہ معرکہ حق کے دوران بھارت نے اپنی بے بسی چھپانے کے لیے امریکہ سے سیزفائر کی مدد مانگی تھی۔

دفاعی ماہرین کے مطابق بھارت یہ دعویٰ کرتا ہے کہ امریکی صدر ثالثی کے دعوے دار نہیں ہو سکتے، ششی تھرور کا بیان منافقت پر مبنی ہے، درحقیقت بھارت نے ہی امریکہ کو ثالثی کے کردار کی  درخواست کی تھی۔

 دفاعی ماہرین کا کہنا ہے کہ بی جے پی  ششی تھرور کی اہلیہ کے قتل کیس کو بطور بلیک میلنگ استعمال کر رہی ہے، مودی سرکار کی ایما پر ششی تھرور عالمی سطح پر مخصوص بیانیہ بنا رہا ہے۔

 

متعلقہ مضامین

  • ٹرمپ کی تجارتی جنگ، عالمی معیشت کی تباہی کا سبب؟
  • ٹیرف پر مذاکرات: پاکستانی نمائندہ آئندہ ہفتے دورہ کریگا: ٹرمپ
  • ٹیرف پر مذاکرات کیلئے پاکستانی حکام آئندہ ہفتے ڈیل کیلئے امریکہ آئیں گے، ٹرمپ
  • پاک بھارت جنگ چھڑی تو دونوں ممالک کیساتھ کوئی دلچسپی نہیں ہوگی،امریکی صدر ٹرمپ کا لاتعلقی کا اعلان
  • پاکستان کا وفد تجارت پر مذاکرات کیلئے آئندہ ہفتے امریکا آ رہا ہے، ڈونلڈ ٹرمپ
  • پاک بھارت جنگ چھڑی تو امریکا کو دونوں کیساتھ کسی تجارتی معاہدے میں دلچسپی نہیں ہوگی، ٹرمپ
  • صدر ٹرمپ نے پاکستان کے اعلیٰ سطحی وفد کی امریکا آمد سے متعلق کیا کہا؟
  • پاکستان اورامریکا کےدرمیان باہمی ٹیرف پرباضابطہ مذاکرات کا آغاز
  • بھارت عالمی سطح پر ٹرمپ کی ثالثی کی کوششوں کو جھٹلانے لگا