UrduPoint:
2025-11-03@06:23:06 GMT

پاکستانی وفد تجارتی مذاکرات کے لیے امریکہ آئے گا، ٹرمپ

اشاعت کی تاریخ: 31st, May 2025 GMT

پاکستانی وفد تجارتی مذاکرات کے لیے امریکہ آئے گا، ٹرمپ

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 31 مئی 2025ء) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے گزشتہ ماہ دنیا بھر کے ممالک پر ٹیرفس کا اعلان کیا گیا تھا۔ پاکستان کو امریکہ کے ساتھ تین بلین ڈالر کے تجارتی سرپلس کی وجہ سے اپنی برآمدات پر ممکنہ 29 فیصد ٹیرف کا سامنا ہے۔

صدر ٹرمپ نے کہا ہے کہ وہ پاکستان یا اس کے پڑوسی ملک بھارت کے ساتھ معاہدہ کرنے میں کوئی دلچسپی نہیں لیں گے، اگر وہ دونوں ایک دوسرے کے ساتھ جنگ ​​میں مصروف رہیں گے۔

ٹرمپ نے ایسا کیوں کہا؟

جوہری ہتھیاروں سے لیس دونوں حریفوں نے رواں ماہ چار دن کی فوجی جھڑپوں میں لڑاکا طیاروں، میزائلوں، اور ڈرونز کا استعمال کیا تھا۔ یہ لڑائی بھارت کے زیر انتظام کشمیر میں پہلگام حملے کے بعد پاکستان کے خلاف محدود بھارتی کارروائی کے نتیجے میں شروع ہوئی تھی۔

(جاری ہے)

اس لڑائی میں جنگ بندی کا اعلان بھی ڈونلڈ ٹرمپ نے ہی کیا تھا۔

انہوں نے جنگ بندی پر آمادگی کے لیے 'تجارت کو بطور آلہ' استعمال کرنے کا دعویٰ کیا اور دونوں ممالک کے درمیان مذاکرات میں کردار ادا کرنے کی خواہش کا اظہار کیا تھا۔

بھارت پر امریکی ٹیرفس

بھارت کو امریکہ کو کی جانے والی برآمدات پر 26 فیصد محصولات کا سامنا ہے۔ ٹرمپ نے ایئر فورس ون سے روانہ ہونے کے بعد جوائنٹ بیس اینڈریوز پر صحافیوں کو بتایا "جیسا کہ آپ جانتے ہیں، ہم بھارت کے ساتھ معاہدہ کرنے کے بہت قریب ہیں۔

"

بھارتی وزیر تجارت پیوش گوئل نے تجارتی مذاکرات کو آگے بڑھانے کے لیے حال ہی میں واشنگٹن کا دورہ کیا تھا۔ ان کا مقصد جولائی کے اوائل تک ایک عبوری معاہدے پر دستخط کرنا ہے۔

خبر رساں ادارے روئٹرز کی گزشتہ ہفتے شائع ہونے والی رپورٹ کے مطابق بھارت ممکنہ طور پر امریکی کمپنیوں کو 50 ارب ڈالر سے زائد مالیت کے وفاقی منصوبوں میں بولی دینے کی اجازت دے گا، جو کہ واشنگٹن کے ساتھ تجارتی معاہدے کا حصہ ہو سکتا ہے۔

ادارت: عاطف بلوچ

.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے کے ساتھ کیا تھا

پڑھیں:

ایران اور امریکہ جوہری معاملے پر دوبارہ مذاکرات شروع کریں، بحرین

منامہ میں منعقدہ اجلاس کے دوران گفتگو کرتے ہوئے عمانی اور بحرینی وزرائے خارجہ نے تہران اور واشنگٹن کے درمیان بات چیت کے تسلسل کی ضرورت پر تاکید کی۔ اسلام ٹائمز۔ بحرینی وزیرِ خارجہ نے منامہ ڈائیلاگ فورم میں گفتگو کے دوران اس بات پر زور دیا ہے کہ ایران اور امریکہ کو جوہری معاملے کے حل کے لیے مذاکرات دوبارہ شروع کرنے چاہییں۔ بحرین کے وزیرِ خارجہ نے دارالحکومت منامہ میں منعقدہ اجلاس میں تہران اور واشنگٹن کے درمیان بات چیت کے تسلسل کی ضرورت پر تاکید کی۔ بحرینی خبر ایجنسی کے مطابق عبداللطیف بن راشد الزیانی نے خلیج فارس کی سلامتی کے عنوان سے منعقد ہونیوالے اکیسویں منامہ ڈائیلاگ فورم میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ایران کے جوہری معاملے کو امریکہ کے ساتھ مذاکرات کی بحالی کے ذریعے حل کیا جائے، مذاکرات جو علاقائی خدشات کے ازالے کے مقصد سے انجام پائیں۔ عُمان کے وزیرِ خارجہ بدر البوسعیدی نے بھی منامہ ڈائیلاگ فورم میں کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ ایران اور امریکہ کے درمیان مذاکرات دوبارہ شروع ہوں۔  

متعلقہ مضامین

  • عمران خان کی ہٹ دھرمی، اسٹیبلشمنٹ کا عدم اعتماد، پی ٹی آئی کا راستہ بند
  • پاکستانی سفیر کی سعودی شوریٰ کونسل کے سپیکر سے ملاقات، دو طرفہ تعلقات پر تبادلہ خیال
  • ایران اور امریکہ جوہری معاملے پر دوبارہ مذاکرات شروع کریں، بحرین
  • ممکنہ تنازعات سے بچنے کے لیے امریکا اور چین کے درمیان عسکری رابطوں کی بحالی پر اتفاق
  • بھارت میں گرفتار ہونے والے سارے جاسوس پاکستانی چاکلیٹ کیوں کھاتے ہیں؟
  • ڈونلڈ ٹرمپ اور شی جن پنگ کی ملاقات، اقتصادی و تجارتی تعاون پر تبادلہ خیال
  • خطرناک تر ٹرمپ، امریکہ کے جوہری تجربات کی بحالی کا فیصلہ
  • سعودی عرب سے فنانسنگ سہولت، امارات سے تجارتی معاہدہ؛ پاکستانی روپیہ مستحکم ہونے لگا
  • بھارتی خفیہ ایجنسی نے پاکستانی مچھیرے کو اپنے لیے کام کرنے پر آمادہ کیا، عطا تارڑ
  • بھارتی خفیہ ایجنسی نے پاکستانی مچھیرے کو پیسوں لا لالچ دیکر اپنے لیے کام کرنے پر آمادہ کیا، عطا تارڑ