لاہور میں موسلادھار بارش سے جل تھل ایک، موسم خوشگوار
اشاعت کی تاریخ: 9th, July 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
مون سون کے دوسرے اسپیل کے تحت لاہور میں موسلادھار بارش سے جل تھل ایک ہوگیا، موسم خوشگوار ہونے سے گرمی کے ستائے شہریوں کے چہرے کھل اٹھے۔
موسلادھار بارش کے سبب شہر کی شاہراہوں پر پانی کھڑا ہونے سے شہریوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ نشتر ٹاؤن میں 55 ملی میٹر ساور گلبرگ میں 47 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی۔
محکمہ موسمیات کے مطابق لاہور میں آج دن بھر بارش کی پیش گوئی ہے جبکہ بارشوں کا موجودہ سلسلہ 13 جولائی تک جاری رہنے کا امکان ہے۔
لاہور کے علاوہ راولپنڈی اور گجرانولہ سمیت پنجاب کے مختلف اضلاع میں بھی موسلادھار بارش سے موسم خوشگوار ہوگیا جبکہ حبس کی شدت میں کمی آگئی۔
موسلادھار بارش کے سبب ڈی جی واسا اور پی ڈی ایم اے نے اپنی ٹیموں کو الرٹ رہنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ تمام مرکزی شاہراہوں اور انڈر پاسز کو کلیئر رکھا جائے۔
دوسری جانب، صوبائی کنٹرول روم سمیت تمام اضلاع کے ڈسٹرکٹ ایمرجنسی آپریشن سینٹرز کو بھی الرٹ کر دیا گیا ہے۔ پی ڈی ایم اے کنٹرول روم میں صورتحال کی مانیٹرنگ 24/7 جاری ہے۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: موسلادھار بارش
پڑھیں:
فیکٹری کے ایک ملازم کے اکاؤنٹ میں تمام ملازمین کی تنخواہ ٹرانسفر
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
ماسکو: روس میں ایک فیکٹری ملازم کو غلطی سے تمام ملازمین کی تنخواہ ایک ساتھ وصول ہوگئی۔ تاہم جب کمپنی نے اس سے واپسی کا مطالبہ کیا تو اس نے انکار کردیا۔
خانٹی مانسیسک میں ایک فیکٹری نے اپنے ورکر ولادیمیر ریچاگوف پر 7 ملین روبلز (87,000 ڈالرز) واپس کرنے سے انکار پر مقدمہ دائر کیا ہے۔ یہ رقم سافٹ ویئر کی خرابی کی وجہ سے غلطی سے ملازم کو وصول ہوگئی تھی۔ جب اسے اپنی بینکنگ ایپ سے رقم کی اطلاع موصول ہوئی تو ولادیمیر ریچاگوف کو اپنی آنکھوں پر یقین نہیں آیا۔ اس نے 7,112,254 روبل (87,000 ڈالرز) کی رقم کو بونس سمجھا۔
ملازم کے ساتھیوں کے درمیان اگرچہ یہ افواہیں پھیلی ہوئی تھیں کہ ان کی فیکٹری ان کے لیے ایک نفع بخش سال کے بعد 13ویں تنخواہ تیار کر رہی ہے، لیکن اس نے کبھی بھی اس طرح کی توقع نہیں کی تھی۔
لیکن یہ کروڑ پتی بننے کی اس کی خوشی کچھ ہی دیر کے لیے رہی کیونکہ اسے جلد ہی محکمہ اکاؤنٹنگ سے فون کالز موصول ہونے لگیں کہ اسے غلطی سے 7 ملین روبل منتقل کر دیے گئے ہیں اور اسے واپس کرنا پڑے گا۔
لیکن آن لائن کچھ تحقیق کرنے کے بعد ولادیمیر نے ایک تکنیکی error کی نشاندہی کی بنا پر رقم واپس کرنے سے انکار کردیا اور اب کیس سپریم کورٹ میں داخل کرادیا گیا ہے جہاں اس کا حتمی فیصلہ ہوگا۔